ٹرمپ کی ایک بار پھر پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر تنازع پر ثالثی کی پیشکش

شائع June 12, 2025 اپ ڈیٹ June 13, 2025
فوٹو: رائٹرز
فوٹو: رائٹرز

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر کے تنازع میں ثالثی کی پیشکش کردی۔

ڈان نیوز کے مطابق ٹرمپ نے دہائیوں کی شدید ترین فوجی محاذ آرائی کے بعد دونوں جوہری طاقتوں کے درمیان جنگ بندی کرانے کے بعد کشمیر کے مسئلے پر کوشش کرنے کی پیشکش کی تھی۔

دونوں ممالک کے رہنماؤں کو امن حاصل کرنے پر سراہتے ہوئے ایک پیغام میں، انہوں نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا کہ میں آپ دونوں کے ساتھ مل کر دیکھوں گا کہ کیا ’ہزار سال‘ کے بعد کشمیر کے بارے میں کوئی حل نکالا جا سکتا ہے۔

ٹرمپ کی پیشکش کے تناظر میں امریکا کے اٹھانے والے اقدامات کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں، محکمہ خارجہ کی ترجمان تامی بروس نے کہا،’ (ٹرمپ) واحد ایسے شخص رہے ہیں جو مخصوص لوگوں کو میز پر لائے ہیں تاکہ ایسی بات چیت کی جا سکے جس کے بارے میں کسی نے سوچا بھی نہیں تھا کہ ممکن ہوسکتی ہے۔’

جمعرات کو بل پر دستخط کرنے کی تقریب کے بعد سوالات کا جواب دیتے ہوئے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان ’ ایک جنگ کو روکا’۔

انہوں نے کہا ’پاکستان اور بھارت جوہری جنگ کی طرف بڑھنے والے تھے لیکن میں نے انہیں روکا، میں نے دونوں رہنماؤں کو فون کیا، ان سے بات کی اور کہا کہ اگر آپ جنگ کریں گے تو آپ ہمارے ساتھ تجارت نہیں کر سکیں گے۔‘

ٹرمپ نے کہا کہ ’ وہ سمجھ گئے، میں نے فون کالز اور تجارت کے ذریعے اس جنگ کو روکا۔’

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت واشنگٹن میں ایک تجارتی معاہدے پر گفت و شنید کر رہا ہے، اور ایک پاکستانی وفد’ میرے خیال میں اگلے ہفتے’ پہنچے گا۔

ایک اور سوال کے جواب میں، ٹرمپ نے کہا،’ ہم پاکستان اور بھارت کو اکٹھا کریں گے، ان کی کشمیر پر طویل عرصے سے دشمنی ہے، میں نے ان سے کہا ’میں آپ کا ثالث بنوں گا اور میں کچھ بھی حل کر سکتا ہوں۔‘

واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام حملے کے بعد ، جس میں 26 سیاحوں کی ہلاکت ہوئی تھی، چار روزہ مختصر جنگ ہوئی اور بالآخر امریکی مداخلت پر جنگ بندی پر فریقین رضامند ہوئے۔

اس ماہ کے اوائل میں، پاکستان نے امریکا میں ایک وسیع البنیاد سفارتی مہم شروع کی تھی تاکہ بھارت کے ساتھ حالیہ تنازعہ پر اپنا نقطہ نظر پیش کیا جا سکے، اور وہاں نئی دہلی کی بڑھتی ہوئی لابنگ کی موجودگی کا مقابلہ کیا جا سکے، اس سلسلے میں پاکستانی سفارتی ٹیم اب برسلز کے دورے پر ہے۔

پاکستانی سفارتی وفد میں سابق وزرائے خارجہ بلاول بھٹو زرداری، حنا ربانی کھر اور خرم دستگیر، سینیٹرز شیری رحمان، مصدق ملک، فیصل سبزواری اور بشریٰ انجم بٹ، کے ساتھ ساتھ سینئر سفیر جلیل عباس جیلانی اور تہمینہ جنجوعہ شامل ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 24 جون 2025
کارٹون : 23 جون 2025