اسرائیل کی اصفہان میں نیوکلیئر سائٹ پر بمباری، قدس فورس کے سربراہ کو شہید کرنے کا دعویٰ
اسرائیل نے ایران پر تازہ حملوں میں میزائلوں کے ذخیرہ کیے گئے مقامات اور انفرااسٹرکچر کی تنصیبات کو نشانہ بنانے اور پاسداران انقلاب کے ایک اور سینئر کمانڈر کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے، ایرانی میڈیا کے مطابق تبریز اور خرم آباد میں پاسداران انقلاب کے 9 اہلکار شہید ہوئے ہیں۔
دھماکے کے بعد شہر میں فضائی دفاعی نظام کو فعال کر دیا گیا ہے۔
یہ شہر اصفہان نیوکلیئر ٹیکنالوجی سینٹر کا گھر ہے، جو ایران کا سب سے بڑا جوہری تحقیقی کمپلیکس ہے۔
اصفہان کے نائب گورنر نے صوبے پر اسرائیلی حملوں کی مزید تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ لنجان، مبارکہ، شہریزہ اور اصفہان کے شہروں کو نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اصفہان میں جوہری مقام کو بھی نشانہ بنایا گیا تاہم ’خطرناک مواد کا کوئی اخراج نہیں ہوا‘۔
ایران کے سرکاری ’پریس ٹی وی‘ کے مطابق ایک اسرائیلی ڈرون کو وسطی ایران کے شہر کاشان پر مار گرایا گیا۔
ایرانی میڈیا نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل نے قُم شہر میں ایک عمارت پر حملہ کیا جس میں ایک 16 سالہ نوجوان جاں بحق اور 2 افراد زخمی ہوئے۔
تہران ٹائمز نے رپورٹ کیا کہ مغربی ایران میں فورسز نے اسرائیل کی ایجنسی موساد کے ایجنٹوں کی جانب سے پلانٹ کیا گیا ایک بم ڈھوند کر ناکارہ بنا دیا۔
قدس فورس کے سربراہ، پاسداران انقلاب کے سینئر کمانڈر کو شہید کرنے کا دعویٰ
اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ صہیونی فورسز کے حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کے مبینہ بیرونی بازو کے سربراہ شہید ہوگئے۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے دعویٰ کیا ہے کہ فوج نے ایرانی پاسداران انقلاب کے مبینہ بیرون ملک بازو کے تجربہ کار کمانڈر سعید ایزادی کو ایران کے شہر قُم میں ایک اپارٹمنٹ میں حملے میں شہید کیا۔
اسرائیل کاٹز کے مطابق سعید ایزادی القدس فورس کی فلسطین کور کے کمانڈر تھے۔
پاسداران انقلاب کی جانب سے سعید ایزادی کی شہادت کی کوئی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
اسرائیلی وزیر دفاع نے کمانڈر کی ہلاکت کو ’اسرائیلی انٹیلی جنس اور فضائیہ کے لیے ایک بڑی کامیابی‘ قرار دیتے ہوئے الزام لگایا کہ سعید ایزادی نے ابتدائی حملوں کے دوران حماس کی مالی معاونت کی اور اسے مسلح کیا۔
دوسری جانب ’الجزیرہ‘ نے اسرائیلی فوج کے حوالے سے کہا کہ اس نے ایران کے پاسداران انقلاب اسلامی کے ایک سینئر کمانڈر کو شہید کر دیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہا کہ امین پور جودخی پاسداران انقلاب میں دوسری ’وی اے وی‘ بریگیڈ کے ذمہ دار تھے یا اس کی کمانڈ کرتے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ 13 جون کو یونٹ کے سینئر کمانڈر کے قتل کے بعد امین پور جودخی کو زیادہ نمایاں کردار دیا گیا تھا۔
تربیتی مرکز پر حملے میں پاسداران انقلاب کے 4 اہلکار شہید
ایرانی خبر رساں ایجنسی ’اسنا‘ کے مطابق، شمال مغربی ایران کے شہر تبریز میں ایک تربیتی مرکز پر اسرائیلی حملے میں ایران کی اسلامی انقلابی گارڈ کور (پاسداران انقلاب) کے 4 اہلکار شہید ہو گئے ہیں۔
اسنا نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیل نے یہ حملہ پاسداران انقلاب کے تربیتی مرکز پر کیا، 4 اہلکار شہید ہونے کے علاوہ 3 دیگر زخمی بھی ہوئے۔
یہ شہر گزشتہ ایک ہفتے سے ایران پر اسرائیلی حملوں کے آغاز کے بعد بارہا نشانہ بنایا جا چکا ہے۔
جوہری سائنسدان اور اہلیہ کی شہادت کی تصدیق
تہران ٹائمز کے مطابق ایرانی جوہری سائنسدان ڈاکٹر سید ایثار طباطبائی قمشہ کو قم میں ان کی اہلیہ کے ہمراہ شہید کیا گیا۔
ایران کی جوہری صنعت نمایاں مگر کم معروف شخصیت، ڈاکٹر سید ایثار طباطبائی قمشہ اور ان کی اہلیہ، منصورہ حاجی سالم، کو گزشتہ ہفتے کے آخر میں ان کی رہائش گاہ میں شہید کیا گیا تھا۔
شریف یونیورسٹی کے اخبار نے ڈاکٹر طباطبائی کی موت کی اطلاع دی، جو کہ یونیورسٹی کے سابق طالب علم اور ایران کے جوہری پروگرام میں طویل عرصے سے خدمات انجام دینے والے سائنسدان تھے، حکام نے اس واقعے کو ان کے تہران میں واقع گھر پر ’ٹارگٹ دہشتگرد حملہ‘ قرار دیا ہے۔
ڈاکٹر طباطبائی نے 2004 میں شریف یونیورسٹی میں مکینیکل انجینئرنگ میں ماسٹرز کے طالب علم کے طور پر داخلہ لیا تھا، اور 2007 میں نیوکلیئر انجینئرنگ میں پی ایچ ڈی پروگرام میں شمولیت اختیار کی تھی، وہ سائنسی حلقوں میں ایران کی پُرامن جوہری صلاحیتوں کی ترقی میں اہم کردار ادا کرنے کے لیے جانے جاتے تھے، اگرچہ ان کا کردار عوامی سطح پر زیادہ نمایاں نہیں تھا۔
خرم آباد میں بھی پاسداران انقلاب کے 5 اہلکار شہید
فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ اور ترکیہ کی نیوز ایجنسی ’انادولو‘ نے ایرانی میڈیا کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ پاسدارانِ انقلاب (آئی آر جی سی) نے کہا ہے کہ صوبہ لرستان کے دارالحکومت خرم آباد میں اس کے 5 اہلکار اسرائیلی حملوں میں جاں بحق ہو گئے ہیں۔
ترکیہ کے خبر رساں ادارے ’انادولو‘ نے نشاندہی کی کہ صوبہ لرستان کے دارالحکومت خرم آباد، اس سے قبل ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی میں بطور مرکزی ہدف رپورٹ نہیں ہوا تھا۔
ایرانی خبر رساں ادارے ’مہر نیوز ایجنسی‘ نے اس سے پہلے اطلاع دی تھی کہ وسطی ایران کے شہر قم میں ایک اسرائیلی حملے کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق اور 4 زخمی ہوئے ہیں۔
یاد رہے کہ کچھ دیر قبل رپورٹ کیا گیا تھا کہ ایران کے مغربی شہر تبریز میں ایک تربیتی مرکز پر حملے میں پاسداران انقلاب کے 4 اہلکار شہید اور دیگر زخمی ہوئے ہیں، اس طرح آج ہفتے کے روز پاسداران انقلاب کے شہید ہونے والے اہلکاروں کی مجموعی تعداد 9 تک جاپہنچی ہے۔
اسرائیل نے 3 ہسپتالوں کو بھی نشانہ بنایا’
ایران کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے ہفتہ کو اب تک 3 ہسپتالوں جب کہ ایک اور جوہری تنصیب کو نشانہ بنایا ہے۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ایران کے وزیر صحت محمد رضا ظفر قندی نے کہا کہ اسرائیل نے تنازع کے دوران 3 ہسپتالوں پر حملہ کیا ہے، جس میں دو ہیلتھ ورکرز اور ایک بچہ شہید ہوا ہے، جبکہ 6 ایمبولینسز بھی نشانہ بنیں۔
اسرائیلی فوج نے فوری طور پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔
دریں اثنا، ایران کے ’نور نیوز‘ نے 15 فضائی دفاعی افسران اور فوجیوں کے نام بتائے ہیں جو اس کے مطابق اسرائیل کے ساتھ لڑائی میں شہید ہوئے ہیں۔
اصفہان کی جوہری سائٹ سے تابکاری نہیں ہوئی، آئی اے ای اے
بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے کہا ہے کہ اصفہان میں واقع ایران کی سینٹری فیوج بنانے والی ایک تنصیب ہفتے کو اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنی، تاہم رائٹرز کے مطابق ایجنسی نے یہ واضح کیا ہے کہ اس حملے کے کوئی تابکاری (ریڈیالوجیکل) اثرات نہیں ہوں گے۔
آئی اے ای اے کے مطابق اس مقام پر کوئی جوہری مواد موجود نہیں تھا، لہٰذا اس حملے کے کوئی تابکاری نتائج نہیں ہوں گے۔