خلیجی سفیروں کا اسرائیل-ایران تنازع کے دوران جوہری تنصیبات کی حفاظت پر اظہار تشویش
خلیجی ممالک کے سفیروں نے اسرائیل-ایران تنازع کے دوران جوہری تنصیبات کی حفاظت پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
قطر کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے حوالے سے ’رائٹرز‘ نے رپورٹ کیا ہے کہ خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے سفیروں نے اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے کے سربراہ رافیل گروسی سے ملاقات کے دوران ان کے ممالک کے قریب جوہری تنصیبات کی سلامتی سے متعلق خدشات کا اظہار کیا ہے۔
ویانا میں ہونے والی اس ملاقات کے دوران سفیروں نے گروسی کو خبردار کیا کہ جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کے ’خطرناک نتائج‘ برآمد ہو سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے 2 روز قبل بلومبرگ اور سی این این کو الگ الگ انٹرویوز میں بتایا تھا کہ ہمیں ایران کے جوہری ہتھیار بنانے کے قریب پہنچنے کے حوالے سے شواہد نہیں ملے ہیں، اسی دوران اسرائیل نے بوشہر کے جوہری ری ایکٹر کو بھی نشانہ بنایا تھا۔
تاہم بعد ازاں اسرائیلی فوج کے ترجمان نے بو شہر کی جوہری ری ایکٹر پر حملے کا اعتراف کیا تھا، لیکن ایک اعلیٰ اسرائیلی عہدیدار نے کہا تھا کہ فوجی ترجمان کا بوشہر جوہری ری ایکٹر پر حملے کا بیان ’غلطی‘ تھی، ہم اس کی تصدیق کرتے ہیں، نہ تردید۔