ایران میں فردو یورنیم افزودگی کے مقام پر زیرزمین نقصان واضح نہیں ہے، آئی اے ای اے
عالمی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے کہا ہے کہ ایران میں فردو کے مقام پر زیرزمین نقصان واضح نہیں ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ نے رپورٹ کیا کہ اقوامِ متحدہ کے جوہری نگران ادارے کے سربراہ رافیل گروسی نے ’سی این این‘ کو بتایا کہ اگرچہ یہ واضح ہے کہ گزشتہ رات امریکی فضائی حملوں نے فردو میں پہاڑ کے اندر موجود ایران کے افزودگی کے مرکز کو نشانہ بنایا، لیکن وہاں زیرزمین ہونے والے نقصان کا اندازہ لگانا ابھی ممکن نہیں۔
آئی اے ای اے کے معائنہ کار (جن کی قیادت گروسی کرتے ہیں) 13 جون کو اسرائیل کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر پہلے حملے کے بعد سے ان سہولیات کا معائنہ نہیں کر سکے۔
رافیل گروسی نے امید ظاہر کی کہ وہ جلد از جلد فردو اور دیگر مقامات پر دوبارہ معائنہ کرنے کے قابل ہوں گے۔
یاد رہے کہ 19 جون کو رافیل گروسی نے کہا تھا کہ ’ہم نے جو رپورٹ کیا، وہ یہ تھا کہ ہمارے پاس (ایران کی جانب سے) جوہری ہتھیار کی جانب منظم پیش رفت کے کوئی شواہد نہیں تھے۔
تہران ٹائمز کے مطابق ڈائریکٹر جنرل آئی اے ای اے رافیل گروسی نے یہ بات امریکی نیوز چینل ’سی این این‘ کو ایک انٹرویو میں بتائی تھی۔
دوسری جانب رافیل گروسی نے کہا کہ ایجنسی اس وقت اس بات کی تصدیق نہیں کر سکتی کہ ’ایران کے انتہائی افزودہ یورینیم کا ذخیرہ کہاں موجود ہے‘۔
’بلومبرگ‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں جب ان سے پوچھا گیا کہ اسرائیلی حملوں کے بعد 60 فیصد افزودہ یورینیم کا ذخیرہ زیر زمین اصفہان کی تنصیب میں محفوظ ہے؟، تو گروسی نے جواب دیا کہ یہ کہنا کہ وہ محفوظ ہے، میں اس بارے میں پراعتماد نہیں ہوں۔













لائیو ٹی وی