اسرائیل کا فردو جوہری مرکز پر نیا حملہ، تہران میں بجلی کی تنصیب اور جیل کو بھی نشانہ بنایا

شائع June 23, 2025
— فوٹو: ایکس
— فوٹو: ایکس

اسرائیلی فوج نے تہران کے قریب امریکی حملے کا نشانہ بننے والی فردو جوہری تنصیب پر نیا حملہ کیا ہے جبکہ تہران میں بجلی کی تنصیب اور جیل کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے، صہیونی فوج نے ایران کے مغربی، مشرقی اور وسطی علاقوں میں واقع کم از کم 6 ہوائی اڈوں پر فضائی حملوں کا دعویٰ کیا ہے، ایرانی فوج نے صوبہ لورستان میں جدید اسرائیلی ڈرون مار گرایا۔

ایران کے نیم سرکاری خبر رساں ادارے تسنیم نیوز نے صوبہ قم کی کرائسس مینجمنٹ اتھارٹی کے ترجمان کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج نے فردو جوہری مرکز پر ایک بار پھر حملہ کیا ہے۔

الجزیرہ کی جانب سے تصدیق شدہ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایران کے دارالحکومت کے اُن علاقوں میں جہاں متعدد اسرائیلی حملوں کی اطلاعات ہیں، دھوئیں کے بڑے بڑے بادل بلند ہو رہے ہیں۔

اس سے قبل، الجزیرہ نے اطلاع دی تھی کہ شہر کے شمالی حصے میں کم از کم تین بڑے فضائی حملے کیے گئے ہیں۔

دریں اثنا، تسنیم نیوز کے مطابق تہران کے شمالی علاقے ایوین میں ایک بجلی کی فراہمی کا نظام (فیڈر) حملے کی زد میں آیا ہے، تاہم دارالحکومت میں کسی بڑے پیمانے پر بجلی کی بندش کی اطلاع نہیں ہے، خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ حملے کے نتیجے میں بجلی کی ترسیل متاثر ہوئی ہے۔

اسرائیلی وزیر دفاع کے دفتر کے مطابق اسرائیلی فوج نے تہران میں بسیج ہیڈکوارٹر اور ایوین جیل کو بھی نشانہ بنایا ہے۔

ایران کے نیم سرکاری خبر رساں ادارے نورنیوز کے مطابق تہران کی ایوین جیل میں قید افراد کے اہلِ خانہ کو مطمئن رہنا چاہیے کہ وہ محفوظ ہیں، رپورٹ میں جیل کے داخلی دروازے پر حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی شیئر کی گئی ہے۔

ایران کے شہر اہواز میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں

ایران کے جنوب مغربی شہر اہواز کے قریب دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں، ’اے ایف پی‘ نے فارس نیوز ایجنسی کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے، اسرائیل کی ایران پر مسلط کردہ جنگ کے گیارھویں روز پیر کی شام پاکستانی وقت کے مطابق رات ساڑھے 8 بجے دھماکوں کی آوازیں آئیں۔

فارس کے مطابق یہ دھماکے شہر کے مغربی نواح میں سنے گئے، جو صوبہ خوزستان کا دارالحکومت ہے اور عراق کی سرحد کے قریب واقع ہے۔

تہران کے قلب پر حملے کر رہے ہیں، اسرائیل کاٹز

اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی افواج تہران میں حکومتی اداروں کو نشانہ بناتے ہوئے پہلے سے کہیں زیادہ شدت کے حملے کر رہی ہیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسرائیل کاٹز نے کہا کہ اسرائیلی فوج تہران کے قلب میں حکومت کے اہداف اور ریاستی اداروں پر بے مثال طاقت کے ساتھ حملے کر رہی ہے۔

الجزیرہ کے مطابق ’ایکس‘ پر جاری کردہ بیان میں اسرائیل نے کہا کہ ان حملوں میں ریموٹ کنٹرول طیاروں کے ذریعے ایران کے 15 طیاروں اور ہیلی کاپٹروں کو تباہ کیا گیا۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’ان حملوں میں رن ویز، زیرِ زمین بنکرز، ایک ایندھن بھرنے والا طیارہ اور ایرانی حکومت کے زیرِ استعمال ایف-14، ایف-5 اور اے ایچ ون طیاروں کو نقصان پہنچا ہے‘۔

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ ’فضائیہ نے ان ہوائی اڈوں سے پرواز کی صلاحیت اور ایرانی فوج کی فضائی طاقت کے آپریشن کو متاثر کیا ہے‘۔

صوبہ یزد میں پاسداران انقلاب کے 10 اہلکار شہید

تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق اتوار کو ایران کے صوبہ یزد پر اسرائیلی حملوں میں پاسداران انقلاب کے کم از کم 10 اہلکار شہید ہو گئے۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ حملوں میں پاسداران انقلاب کے متعدد دیگر اہلکار زخمی بھی ہوئے، تاہم ان کی تعداد نہیں بتائی گئی۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ 13 جون کو شروع کیے گئے اچانک حملوں کے بعد سے اب تک ایرانی فوج کے دو درجن کمانڈرز اور جوہری سائنس دان شہید کیے جاچکے ہیں۔

دوسری جانب، ایرانی میڈیا نے آج صبح ایرانی فوج کی جانب سے مار گرائے جانے والے اسرائیل کے جدید ہرمس 900 ڈرون کی فوٹیج نشر کی ہے۔

لورستان نیوز نے ٹیلی گرام پر ایک پوسٹ میں بتایا کہ یہ ڈرون پاسداران انقلاب کے اہلکاروں نے صوبہ لورستان کے شہر خرم‌آباد میں ایک کارروائی کے دوران مار گرایا۔

اسرائیلی جارحیت میں اب تک 44 خواتین، 13 بچے شہید

ایران کی وزارت صحت کے تعلقات عامہ کے سربراہ حسین کرمان‌ پور نے کہا ہے کہ 13 جون سے اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملے شروع ہونے کے بعد اب تک کم از کم 13 بچے شہید ہو چکے ہیں، جن میں سب سے کم عمر بچہ صرف 2 ماہ کا تھا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ان حملوں میں 44 خواتین بھی شہید ہو چکی ہیں، جن میں دو حاملہ خواتین بھی شامل ہیں۔

حسین کرمان‌ پور نے مجموعی اموات کی تعداد تو نہیں بتائی، لیکن ہفتے کے روز ایک اور پوسٹ میں انہوں نے کہا تھا کہ اس تنازع کے آغاز سے اب تک 400 سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں، جبکہ کم از کم 3 ہزار 56 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ مرنے اور زخمی ہونے والوں کی اکثریت عام شہریوں کی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 6 جولائی 2025
کارٹون : 5 جولائی 2025