ایران دشموں کیخلاف فاتح ہوگا، خامنہ ای کو نشانہ بنانے کے اثرات پوری دنیا محسوس کرے گی، حزب اللہ
مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے کہا ہے کہ ایران، اسرائیل اور امریکا کی جارحیت کے خلاف فاتح بن کر ابھرے گا۔
ایران کے خبر رساں ادارے مہر نیوز کی رپورٹ کے مطابق لبنانی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ نعیم قاسم نے پیر کے روز کہا کہ چونکہ ایران حق پر ہے اور اس پر حملہ کیا جا رہا ہے، اس لیے وہ ضرور کامیاب ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران کی قیادت ایک ولی فقیہ کر رہے ہیں، جو بہادر ہیں اور اپنے ملک کو طاقت ور اور باوقار بنانے کے لیے پُرعزم ہیں۔
شیخ نعیم قاسم نے خبردار کیا کہ اگر اسلامی انقلاب کے رہبر، جو کہ اسلامی دنیا میں مشہور اور قابلِ احترام ہیں، کو جارح قوتوں نے نشانہ بنایا، تو اس کے پوری دنیا پر سنگین اثرات ہوں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایرانی قوم اپنے رہبر کے پیچھے متحد ہے اور خبردار کیا کہ جارحیت کا سلسلہ جاری رہا تو اس کے عالمی سطح پر اثرات مرتب ہوں گے۔
شیخ نعیم قاسم کون ہیں؟
شیخ نعیم قاسم کا شمار حزب اللہ کے سینئر اور تجربہ کار رہنماؤں میں کیا جاتا ہے، وہ جنوبی لبنان کے قصبے کفر فلا میں پیدا ہوئے اور لبنان یونیورسٹی سے کیمیا کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد طویل عرصے تدریس کے شعبے سے وابستہ رہے، ساتھ ساتھ انہوں نے مذہبی تعلیم کے حصول کا سلسلہ بھی جاری رکھا اور مسلمان طلبہ کے لیے یونین سازی کا بھی حصہ رہے ۔
1970 میں وہ امام موسیٰ صدر کی ’امل تحریک‘ کا حصہ بنے تاہم لبنانی نوجوان کی سیاسی سوچ میں تبدیلی کا محرک بننے والے انقلاب ایران کے بعد وہ 1979 میں امل تحریک سے علیحدہ ہوگئے۔
1982 میں اسرائیلی مظالم کےخلاف حزب اللہ کا قیام عمل میں آیا تو وہ اس کا حصہ بن گئے، 1991 سے وہ تنظیم کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل کے فرائض انجام دیتے رہے ، انہوں نے حسن نصر اللہ سے قبل عباس موسوی کے نائب کے فرائض بھی انجام دیے تھے جو کہ 1992 میں اسرائیلی ہیلی کاپٹر کے حملے میں شہید ہوگئے تھے۔
یاد رہے کہ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ 27 ستمبر 2024 کو لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ایک عمارت پر کیے گئے اسرائیلی فضائی حملے میں اپنی بیٹی زینب نصر اللہ اور کئی ساتھیوں سمیت شہید ہوگئے تھے، جس کے بعد نئی ذمہ داریاں شیخ نعیم قاسم کو سونپی گئی تھیں۔












لائیو ٹی وی