بلوچستان میں معدنیات کی پروسیسنگ، چین کو تانبے کی برآمدات بڑھانے کیلئے کوششیں شروع
بلوچستان بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ (بی بی او آئی ٹی) نے چین کے ساتھ معدنیات کی تجارت کو فروغ دینے کی کوششوں کے تحت مقامی سطح پر معدنیات کی پروسیسنگ میں چینی سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور تانبے کی کان کی برآمدات میں اضافے کے لیے تعاون بڑھانے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ، شنگھائی میں پاکستان کے قونصل جنرل، اور ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (ٹڈاپ) کے درمیان ایک ورچوئل اجلاس ہوا، جس میں معدنی ترقی میں دوطرفہ تعاون کو بڑھانے، خاص طور پر خام مال کی برآمدات سے بلوچستان میں ویلیو ایڈڈ پروسیسنگ کی طرف منتقلی کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس میں بی بی او آئی ٹی کے سی ای او عبد الکبیر خان زرکون، قونصل جنرل شہزاد احمد خان، اور ٹڈاپ کے نمائندے محمد یوسف نے شرکت کی۔
عبدالکبیر خان زرکون نے بتایا کہ بلوچستان تانبے، سونے اور دیگر قیمتی معدنیات کے وسیع ذخائر کا حامل ہے، معدنی پروسیسنگ کا علاقائی مرکز بننے کی صلاحیت رکھتا ہے، انہوں نے مقامی انفرااسٹرکچر کی ترقی، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے منافع بخش واپسی کو یقینی بنانے کے لیے صوبائی حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بی بی او آئی ٹی ان بین الاقوامی کمپنیوں کو مکمل سہولیات، پالیسی سپورٹ اور ضابطہ جاتی تحفظ فراہم کرنے کے لیے تیار ہے جو صوبے کی معدنی ویلیو چین میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتی ہیں۔
پاکستان ہر سال چین کو تقریباً ایک ارب 20 کروڑ ڈالر مالیت کی تانبے کی کان برآمد کرتا ہے۔












لائیو ٹی وی