• KHI: Partly Cloudy 16.8°C
  • LHR: Partly Cloudy 12.5°C
  • ISB: Partly Cloudy 14°C
  • KHI: Partly Cloudy 16.8°C
  • LHR: Partly Cloudy 12.5°C
  • ISB: Partly Cloudy 14°C

اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدہ اگلے ہفتے تک ہو سکتا ہے، ٹرمپ

شائع June 28, 2025
تل ابیب میں اسرائیلی فوجیوں کے خلاف جنگی جرائم کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے — فوٹو: رائٹرز
تل ابیب میں اسرائیلی فوجیوں کے خلاف جنگی جرائم کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے — فوٹو: رائٹرز

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ میں ممکنہ نئی جنگ بندی پر امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان معاہدہ اگلے ہفتے تک ہو سکتا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر نے کہا کہ وہ اُن افراد سے بات کر چکے ہیں جو اسرائیل اور حماس کے درمیان دشمنی کو ختم کرنے کے لیے جنگ بندی پر کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کی صورتحال بہت ہی خراب ہے، امید ہے کہ اگلے ہفتے کے اندر ہم جنگ بندی کا ہدف حاصل کر لیں گے، ہم اس علاقے کو خاصی امداد فراہم کر رہے ہیں، اگرچہ ہم براہِ راست ملوث نہیں، لیکن انسانی جانوں کے ضیاع کے باعث اس عمل میں شامل ہیں۔

غزہ میں مزید 62 افراد شہید

دوسری جانب، غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی نے کہا ہے کہ جمعہ کے روز اسرائیلی فورسز نے کم از کم 62 افراد کو شہید کر دیا، جن میں 10 ایسے افراد شامل ہیں جو امداد کے انتظار میں تھے۔

رپورٹس کے مطابق امداد کے متلاشی افراد کو غزہ کے مختلف مقامات پر نشانہ بنایا گیا، جب کہ امریکا اور اسرائیل کی حمایت یافتہ غزہ ہیومینیٹرین فاؤنڈیشن نے روایتی امدادی اداروں کی جگہ لے لی ہے۔

سول ڈیفنس کے ترجمان محمود باسل نے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ جمعے کو اسرائیلی حملوں اور فائرنگ کے نتیجے میں فلسطینی علاقے بھر میں 62 افراد شہید ہوئے۔

جب ’اے ایف پی‘ نے اسرائیلی فوج سے اس حوالے سے تبصرہ طلب کیا، تو صہیونی فوج نے کہا کہ وہ ان واقعات کی تحقیقات کر رہی ہے اور اس نے مرکزی غزہ کے اس مقام پر فائرنگ سے انکار کیا جہاں امداد کے متلاشی ایک شخص کی موت کی اطلاع ملی تھی۔

محمود باسل کے مطابق جنوبی غزہ میں امریکی اور اسرائیلی امدادی ادارے کے مراکز کے قریب 6 افراد مارے گئے، جب کہ ایک اور شخص وسطی غزہ میں ایک الگ واقعے میں جاں بحق ہوا، جہاں فوج کا کہنا ہے کہ فائرنگ بالکل بھی نہیں کی گئی۔

ترجمان محمود باسل نے بتایا کہ غزہ شہر کے جنوب مغرب میں امداد کے منتظر 3 افراد کو ایک حملے میں مارا گیا۔

غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ مئی کے آخر سے اب تک امدادی مراکز کے قریب 500 سے زائد افراد کو اس وقت شہید کیا گیا جب وہ اشد ضروری امداد حاصل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

باسل کے مطابق، جمعہ کے روز جنوبی غزہ کے شہر خان یونس کے قریب 5 مختلف اسرائیلی حملوں میں 10 افراد مارے گئے، جب کہ خان یونس کے مشرق میں مسلسل اسرائیلی توپ خانے کی گولا باری کی بھی اطلاع ہے۔

حماس کے عسکری ونگ، عزالدین القسام بریگیڈز نے کہا کہ انہوں نے خان یونس کے مشرق میں ایک اسرائیلی گاڑی کو نشانہ بنایا۔

القدس بریگیڈز نے بھی کہا کہ انہوں نے القسام بریگیڈز کے ساتھ مل کر خان یونس کے شمال میں اسرائیلی فوجیوں کے ایک گروپ پر حملہ کیا۔

محمود باسل نے مزید کہا کہ شمالی غزہ میں جمعے کو 6 مختلف حملوں میں 30 افراد شہید ہوئے، جن میں ایک ماہی گیر بھی شامل ہے جسے اسرائیلی جنگی جہازوں نے نشانہ بنایا۔

انہوں نے وضاحت کی کہ ان میں 8 افراد وہ تھے جو اسرائیلی فضائی حملے میں اُس وقت مارے گئے جب اوسامہ بن زید اسکول کو نشانہ بنایا گیا، جہاں بے گھر افراد نے پناہ لی ہوئی تھی۔

وسطی غزہ کے البریج پناہ گزین کیمپ میں، باسل کے مطابق، دو مختلف اسرائیلی حملوں میں 12 افراد شہید ہوئے۔

جنگی جرائم

اسرائیلی اخبار ’ہارتز‘ کے مطابق اسرائیل کے ملٹری ایڈووکیٹ جنرل نے فلسطینی شہریوں پر امدادی مراکز کے قریب جان بوجھ کر فائرنگ کے الزامات کی تحقیقات کے لیے جنگی جرائم کی تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔

فوج نے ’رائٹرز‘ کو بتایا کہ اسرائیلی دفاعی افواج (آئی ڈی ایف) کو شہریوں پر دانستہ فائرنگ کا حکم نہیں دیا گیا، وہ امدادی علاقوں میں آپریشنل ردعمل کو بہتر بنانے کے لیے نئی باڑیں، نشانات اور اضافی رسائی راستے قائم کر رہے ہیں۔

فوج نے کہا کہ کچھ واقعات کا جائزہ متعلقہ حکام لے رہے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 17 دسمبر 2025
کارٹون : 16 دسمبر 2025