پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 10 روپے تک اضافہ، کلائمیٹ سپورٹ لیوی بھی عائد

شائع July 1, 2025
— فائل فوٹو: ڈان
— فائل فوٹو: ڈان

حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 10 روپے تک کا اضافہ کر دیا

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے اوگرا اور متعلقہ وزارتوں کی سفارشات پر آئندہ پندرہ دن کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کا فیصلہ کیا ہے۔

نوٹی فکیشن کے مطابق ڈیزل 10 روپے 39 پیسے اور فی لیٹر پیٹرول 8 روپے 36 پیسے مہنگا کیا گیا ہے، جس کے بعد ڈیزل کی نئی قیمت 272 روپے 98 پیسے اور پیٹرول کی نئی قیمت 266 روپے 79 پیسے فی لیٹر ہو گئی۔

کلائمیٹ سپورٹ لیوی بھی عائد

آئی ایم ایف شرائط کے تحت پیٹرول اور ڈیزل پر آج سے کلائمٹ سپورٹ لیوی عائد کردی گئی، پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر دو روپے پچاس پسے فی لیٹر کلائمٹ سپورٹ لیوی عائد کردی گئی۔

فی لیٹر پیٹرول پر پیٹرولم لیوی 75 روپے 52 پیسے کردی گئی، ہائی اسپیڈ ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی 74 روپے 51 پیسے فی لیٹر کردی گئی، مٹی کے تیل پر پیٹرولیم لیوی 18 روپے 95 پیسے فی لیٹر کی شرح سے لاگو کردی گئی، لائٹ ڈیزل آئل کے فی لیٹر پر پیٹرولم لیوی 15 روپے 37 پیسے فی لیٹر عائد کی گئی۔

پیٹرولیم ڈویژن نے کلائمیٹ سپورٹ اور پیٹرولیم لیوی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا، اس سے قبل پیٹرول کے فی لیٹر پر پیٹرولم لیوی 78 روپے 2 پیسے عائد تھی، ہائی اسپیڈ ڈیزل پر اس سے پہلے پیٹرولیم لیوی فی لیٹر 77 روپے ایک پیسے تھی۔

قبل ازیں، ڈان نیوز کی رپورٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 20 روپے فی لیٹر تک اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا۔

ڈان نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا تھا کہ آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 20 روپے فی لیٹر تک اضافے کا خدشہ ہے۔

پیٹرول زیادہ تر نجی ٹرانسپورٹ، چھوٹی گاڑیوں، رکشوں اور دو پہیوں والی سواری میں استعمال ہوتا ہے اور اس کا براہ راست اثر متوسط ​​اور نچلے متوسط ​​طبقے کے بجٹ پر پڑتا ہے۔

ٹرانسپورٹ کا زیادہ تر شعبہ ہائی اسپیڈ ڈیزل پر چلتا ہے، اس کی قیمت کو افراط زر میں کمی یا اضافے کی وجہ سمجھا جاتا ہے، کیونکہ یہ زیادہ تر بھاری نقل و حمل کی گاڑیوں، ٹرینوں، اور زرعی انجنوں، جیسے ٹرک، بس، ٹریکٹر، ٹیوب ویل اور تھریشرز میں استعمال ہوتا ہے۔

خاص طور پر سبزیوں اور دیگر کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ کرتا ہے، ڈیزل کی قیمت کم ہونے کے باوجود ٹرانسپورٹ کرایوں میں شاذ و نادر ہی کمی آتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 4 دسمبر 2025
کارٹون : 3 دسمبر 2025