بجلی کے قومی اوسط ٹیرف میں فی یونٹ 1.14 روپے کمی تاجروں کو مطمئن کرنے میں ناکام
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے منگل کو بجلی کے قومی اوسط نرخ میں فی یونٹ 1.14 روپے کمی کا اعلان کیا، تاہم کراچی کے صنعت کاروں اور تاجروں نے اس فیصلے کو’نہایت معمولی’ قرار دے کر تنقید کا نشانہ بنایا۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ نیپرا کے اراکین مقصود انور اور رفیق شیخ کی زیر صدارت ایک عوامی سماعت میں کیا گیا۔
حکومتی ٹیم کی قیادت پاور ڈویژن کے ایڈیشنل سیکریٹری محفوظ بھٹی نے کی، جنہوں نے بتایا کہ ریگولیٹر نے مالی سال 26-2025 کے لیے قومی اوسط ٹیرف (تمام ٹیکسز، سرچارجز اور ڈیوٹیز کے بغیر) 34 روپے فی یونٹ مقرر کیا ہے، جو گزشتہ سال کے 35.50 روپے فی یونٹ کے مقابلے میں 1.50 روپے کم ہے۔
سبسڈی اور کراس سبسڈی کے بعد حکومت نے بجلی کا ٹیرف 31.59 روپے فی یونٹ طے کیا ہے، جو گزشتہ سال کے 32.73 روپے فی یونٹ کے مقابلے میں فی یونٹ 1.14 روپے کمی کو ظاہر کرتا ہے۔
حکام کا کہنا تھا کہ حکومت کی یکساں ٹیرف پالیسی کے تحت یہی نرخ کے الیکٹرک صارفین پر بھی لاگو ہوں گے، نئے ٹیرف کا باضابطہ نوٹی فکیشن اسی ہفتے جاری کیا جائے گا اور نئے نرخ یکم جولائی سے نافذ العمل ہوں گے۔
جلد بازی میں فیصلہ
فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی)، کراچی چیمبر آف کامرس، کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) اور سرجانی ٹاؤن کے کاروباری نمائندوں نے حکومت اور نیپرا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ منظوری کا عمل عجلت میں مکمل کیا گیا اور انہیں حکومت کی درخواست کو سمجھنے اور اس کا جائزہ لینے کا وقت نہیں دیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاور ڈویژن نے 28 جون کو درخواست دائر کی، اگلے ہی دن کابینہ نے اسے منظور کیا اور 30 جون کو اسے عوامی سماعت کے لیے شائع کر دیا گیا جبکہ سماعت یکم جولائی کو ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ یہ عمل قانون کی خلاف ورزی ہے، کیونکہ قانون کے مطابق عوامی سماعت کے لیے درخواست کی اشاعت کے بعد کم از کم7 دن کا وقت دیا جانا ضروری ہے۔
پیک اور آف پیک بلنگ
صنعتکاروں نے فی یونٹ محض 1.14 روپے کی کمی پر تنقید کی اور کہا کہ حکومت نے بڑے ریلیف کا وعدہ کیا تھا مگر بہت معمولی کمی کی گئی۔
ایک صنعتکار نے کہا کہ’اس کمی کے بعد بھی مؤثر ٹیرف گزشتہ سال کے اوسط 30 روپے فی یونٹ کے مقابلے میں تقریباً 5 روپے زیادہ رہے گا’۔
تاہم حکومتی ٹیم کا مؤقف تھا کہ نئے مالی سال میں تمام ٹیکسز، سرچارجز، ڈیوٹی، سہ ماہی ایڈجسٹمنٹس اور پی ٹی وی فیس و بجلی ڈیوٹی کے خاتمے سمیت مؤثر اوسط ٹیرف 40.43 روپے فی یونٹ ہوگا، جو کہ گزشتہ مالی سال کے 47.89 روپے فی یونٹ کے مقابلے میں کم ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت کی کوششوں اور بہتر ایکسچینج ریٹ کے باعث کپیسٹی پیمنٹ اوسطاً 1.27 روپے فی یونٹ کم ہو کر 29.61 روپے رہ گئی ہیں، جو پچھلے سال 30.88 روپے تھیں۔
اسی طرح تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کے اوسط ترسیلی و تقسیم نقصانات بھی 11.43 فیصد سے کم ہو کر 11.03 فیصد رہ گئے ہیں۔
صنعتی صارفین نے مطالبہ کیا کہ پیک اور آف پیک اوقات کا فرق ختم کیا جائے تاکہ صنعتیں 24 گھنٹے بغیر کسی اضافی بوجھ کے کام کر سکیں۔
نیا ٹیرف
فی یونٹ 1.15 روپے کی کمی کا اطلاق لائف لائن گھریلو صارفین کےسوا تمام صارف کیٹیگریز پر ہوگا۔
گھریلو لائف لائن صارفین کے ابتدائی دو سلیبز میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی، کیونکہ انہیں پہلے ہی اضافی سبسڈی دی جا رہی ہے۔
50 یونٹ ماہانہ استعمال کرنے والے لائف لائن صارفین کے لیے نرخ 3.95 روپے فی یونٹ برقرار رہے گا جبکہ 50 سے 100 یونٹ ماہانہ استعمال کرنے والوں کے لیے یہ نرخ 7.74 روپے فی یونٹ پر برقرار رہے گا، بشرطیکہ وہ سال بھر اپنے استعمال کو اسی حد میں رکھیں۔
دیگر تمام صارفین اور کیٹیگریز کے لیے حکومت نے مالی سال 26-2025 میں فی یونٹ 1.15 روپے کی کمی کی تجویز دی ہے، تاہم یہ ریلیف موجودہ نرخوں کے حساب سے 3 سے 10 فیصد کے درمیان ہوگا۔
ایک سے 100 یونٹ استعمال کرنے والے پروٹیکٹڈ صارفین کے لیے اب فی یونٹ نرخ 10.54 روپے ہوگا، جو اس وقت 11.69 روپے ہے، جو 9.8 فیصد کمی کو ظاہر کرتا ہے۔
اسی طرح پروٹیکٹڈ کیٹیگری کی اگلی سلیب میں 14.16 روپے کے بجائے 8 فیصد کم یعنی 13.01 روپے فی یونٹ وصول کیے جائیں گے۔
نان پروٹیکٹڈ صارفین کے لیے پہلے 100 یونٹ پر نرخ 23.59 روپے کے بجائے تقریباً 5 فیصد کم یعنی 23.44 روپے فی یونٹ ہوگا۔
تجارتی، صنعتی، زرعی اور بلک صارفین کے لیے نرخ میں 3 سے 4 فیصد کمی ہوگی، لیکن یہ کمی ہر کیٹیگری میں یکساں 1.15 روپے فی یونٹ ہوگی، ان میں سب سے سستا نرخ صنعت کو فراہم کیا جائے گا، جس کا اوسط نرخ اب 44.32 روپے کے مقابلے میں 33.48 روپے فی یونٹ ہوگا۔
تجارتی صارفین کو بجلی 45.43 روپے فی یونٹ کی اوسط پر دی جائے گی، جو اس وقت 46.58 روپے ہے، جنرل سروسز کے لیے اوسط نرخ 44.32 سے کم ہو کر 43.17 روپے فی یونٹ ہوگا جبکہ بلک صارفین کے لیے نرخ 42.92 سے کم ہو کر 41.76 روپے فی یونٹ ہوگا۔
زرعی صارفین کو سب سے سستی بجلی فراہم کی جائے گی، جو موجودہ 31.90 روپے کے مقابلے میں کم ہوکر 30.75 روپے فی یونٹ ہوجائے گی، اسی طرح اوسط نرخ موجودہ 32.75 روپے کے مقابلے میں کم ہو کر تقریباً 31.60 روپے فی یونٹ رہ جائے گا۔













لائیو ٹی وی