• KHI: Cloudy 20.6°C
  • LHR: Fog 11.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 14.6°C
  • KHI: Cloudy 20.6°C
  • LHR: Fog 11.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 14.6°C

خیبرپختونخوا میں ایک اور پولیو کیس سامنے آگیا، رواں سال مجموعی کیسز کی تعداد 14 ہوگئی

شائع July 2, 2025
— فائل فوٹو: آن لائن
— فائل فوٹو: آن لائن

پاکستان میں خیبر پختونخوا سے پولیو کا ایک اور کیس رپورٹ ہوا ہے، جس کے بعد 2025 میں ملک بھر میں پولیو کیسز کی تعداد 14 ہو گئی ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ(این آئی ایچ)کے ریجنل ریفرنس لیبارٹری برائے انسداد پولیو نے جنوبی خیبر پختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان سے تازہ ترین کیس کی تصدیق کی ہے۔

لیبارٹری کے ایک اہلکار کے مطابق’شمالی وزیرستان کی یونین کونسل میرانشاہ-3 سے تعلق رکھنے والے 19 ماہ کے بچے میں پولیو کی تصدیق ہوئی ہے، جو اس سال خیبر پختونخوا سے رپورٹ ہونے والا آٹھواں کیس ہے، اس نئے کیس کے ساتھ پاکستان میں 2025 کے دوران پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 14 ہو چکی ہے جن میں سے خیبرپختونخوا سے 8، سندھ سے 4 جبکہ پنجاب اور گلگت بلتستان سے ایک ایک کیس شامل ہے’۔

انہوں نے کہا کہ ’پولیو ایک انتہائی متعدی اور لاعلاج بیماری ہے، جو عمر بھر کی معذوری کا سبب بن سکتی ہے، اس سے بچاؤ کا واحد مؤثر طریقہ ہر بچے کو 5 سال کی عمر تک ہر مہم میں بار بار پولیو کے قطرے پلانا ہے، اور تمام لازمی حفاظتی ٹیکوں کا بروقت مکمل ہونا ضروری ہے‘۔

ایک سرکاری اہلکار نے بتایا کہ ’اگرچہ ملک بھر میں پولیو کے خاتمے کی کوششوں کے باعث ویکسی نیشن مہمات کے معیار میں بہتری آرہی ہے، تاہم خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع اب بھی ایک بڑا چیلنج ہیں، جہاں گھر گھر ویکسی نیشن کی راہ میں محدود رسائی اور دیگر رکاوٹیں حائل ہیں، ان مشکلات کے باعث ہزاروں بچے پولیو ویکسین سے محروم رہ جاتے ہیں اور پولیو وائرس کے خطرے سے دوچار ہو جاتے ہیں‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’23سے 28 جون کے دوران بنوں کی 6 یونین کونسلز میں ایک خصوصی ویکسی نیشن مہم چلائی گئی، جس میں 17 ہزار 485 بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے گئے، اسی نوعیت کی ایک ٹارگٹڈ ویکسی نیشن مہم شمالی وزیرستان کی 11 یونین کونسلز میں بھی منصوبہ بندی کے مراحل میں ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’اس کے علاوہ، خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع میں اگست کے لیے ایک بڑے پیمانے کی خصوصی ویکسی نیشن مہم کی تیاریاں جاری ہیں‘۔

عہدیدار نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ’جنوبی خیبر پختونخوا میں حالیہ پولیو کیسز اس تلخ حقیقت کی یاد دہانی ہیں کہ ویکسی نیشن مہمات کے دوران جو بچے رہ جاتے ہیں، وہ شدید خطرے میں ہوتے ہیں، پروگرام ہر ممکن کوشش کر رہا ہے کہ ہر بچے تک پہنچا جا سکے، لیکن اس میں والدین کا کردار نہایت اہم ہے، ہر بچے کو پولیو کے قطرے ہر بار پلانا صرف اہم نہیں بلکہ فوری ضرورت ہے‘۔

کارٹون

کارٹون : 18 دسمبر 2025
کارٹون : 17 دسمبر 2025