اسرائیلی فوج مخالف نعرے کے بعد ’باب وائلن‘ پر پابندیاں، متعدد میوزک ایونٹس سے نکال دیا گیا

شائع July 4, 2025
— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

برطانوی ریپ پنک جوڑی ’باب وائلن‘ کو گلاسٹنبری میوزک فیسٹیول کے دوران اسرائیلی فوج کے خلاف نعرہ لگانے پر شدید تنقید کا سامنا ہے، جس کے بعد متعدد میوزک ایونٹس نے انہیں پروگرامز سے نکال دیا ہے۔

گزشتہ دنوں گلاسٹن بری میوزک فیسٹیول میں اسٹیج پر بینڈ کے ایک رکن نے اسرائیلی فوج کے خلاف ’آئی ڈی ایف مردہ باد‘ کا نعرہ لگایا، جسے نفرت انگیز تقریر کے زمرے میں شمار کیا جا رہا ہے۔

بینڈ کی جانب سے لگائے گئے اس نعرے کے بعد انہیں متعدد میوزک فیسٹیولز سے نکال دیا گیا ہے، اس نعرے نے نہ صرف سیاسی بلکہ سماجی سطح پر بھی ہنگامہ برپا کر دیا۔

بی بی سی نے اس پرفارمنس کو براہِ راست نشر کیا، تاہم عوامی دباؤ کے بعد معذرت کی اور اعلان کیا کہ اب وہ حساس موضوعات پر مبنی پرفارمنسز کو براہِ راست نشر نہیں کریں گے اور کہا کہ وہ مستقبل میں محتاط رہیں گے تاکہ عوام کے جذبات مجروح نہ ہوں۔

ایون اینڈ سمرسیٹ پولیس نے اس واقعے پر باضابطہ تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

برطانوی حکومت کے کچھ اراکین نے اس نعرے کو ’نفرت انگیز تقریر‘ قرار دیا ہے اور اسے معاشرتی ہم آہنگی کے لیے خطرہ کہا ہے۔

٫

بینڈ کے اس عمل کے بعد امریکا نے ان کے دورے کے لیے جاری کردہ ویزا منسوخ کر دیا ہے، کئی دیگر یورپی فیسٹیولز نے بھی ’باب وائلن‘ کو مدعو کرنے کا فیصلہ واپس لے لیا ہے، ان کے منیجرز اور پبلشرز نے بھی معاہدے ختم کرنے پر غور شروع کر دیا ہے۔

باب وائلن نے اس پر ردعمل دیتے ہوئے وضاحت دی کہ ان کا احتجاج اسرائیلی فوج کے خلاف تھا، نہ کہ کسی مخصوص قوم یا مذہب کے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف آواز اٹھا رہے تھے اور یہ آزادی اظہار کا ایک حصہ ہے۔

ریپ پنک جوڑی کی جانب سے انسٹاگرام پر غزہ کے متاثرہ بچوں کی تصویر شیئر کرتے ہوئے ایک پیغام میں کہا گیا کہ گزشتہ چند دنوں کے دوران جب سیاستدان اور میڈیا ہمارے بینڈ پر بحث میں مصروف رہے، آپ ان خبروں کو نظر انداز کر چکے ہوں گے، جن میں معصوم بچے بھوک سے تڑپ رہے تھے، اصل مسئلے سے توجہ نہ ہٹائیں اور اپنی نظر اہم حقیقتوں پر رکھیں۔

کارٹون

کارٹون : 6 جولائی 2025
کارٹون : 5 جولائی 2025