بیٹے کو آئی سی یو میں چھوڑ کر شوٹنگ پر پہنچتی تھی، سلمیٰ ظفر عاصم
سینئر اداکارہ سلمیٰ ظفر عاصم نے انکشاف کیا ہے کہ اکلوتے بیٹے کے جان لیوا کار حادثے میں زخمی ہونے کے باوجود وہ فلم کی شوٹنگ کرواتی رہیں۔
سلمیٰ ظفر عاصم نے حال ہی میں مزاحیہ پروگرام ’مذاق رات‘ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر بات کی۔
پروگرام کے دوران انہوں نے انکشاف کیا کہ ان کے اکلوتے بیٹے کا خطرناک کار حادثہ ہوا تھا، جس میں انہیں سر میں شدید چوٹ لگی تھی اور وہ کوما میں چلے گئے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹرز نے انہیں جواب دے دیا تھا اور کہا تھا کہ ان کا بیٹا 15 دن سے زیادہ وقت تک زندہ نہیں رہ پائیں گے اور اگر وہ زندہ بچ بھی گئے تو وہ کبھی نارمل نہیں ہو سکیں گے، وہ بستر اور ویل چیئر پر ہی زندگی گزاریں گے، وہ دماغی طور پر بھی متحرک نہیں ہوں گے۔
اداکارہ کے مطابق اکلوتے بیٹے کے حادثے کے وقت وہ فلم کی شوٹنگ کروا رہی تھیں اور انہوں نے حادثے کے باوجود اپنا کام جاری رکھا۔
سلمیٰ ظفر عاصم نے بتایا کہ حادثے کے بعد بیٹے کو انتہائی نگہداشت کے وارڈ (آئی سی یو) میں داخل کیا گیا تھا، جہاں وہ اپنے بیٹے کو چھوڑ کر شوٹنگ کروانے آتی تھیں اور ہدایت کار سمیت تمام ٹیم انہیں واپس جانے کا کہتے تھے۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ انہیں اپنی ذمہ داریوں، دوسری کی سرمایہ کاری اور وقت کا احساس تھا، اس لیے وہ بیٹے کو آئی سی یو میں چھوڑ کر شوٹنگ کروانے پہنچتی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز نے تو انہیں جواب دے دیا تھا لیکن خدا کے فضل و کرم سے ان کا بیٹا ایک ہی مہینے میں نہ صرف کوما سے باہر آیا بلکہ بالکل صحت یاب ہوگیا، ایک دن بھی انہوں نے ویل چیئر استعمال نہیں کی اور پہلے کی طرح نارمل زندگی گزارنے لگے۔
ان کے مطابق انہیں دو بیٹیاں اور واحد بیٹا ہے، جو خطرناک کار حادثے کا شکار ہوا، خدا نے ان کے بیٹے کی زندگی بخشی اور ان پر رحم فرمایا۔
اداکارہ نے بتایا کہ بیٹے کے ایکسیڈنٹ اور ہسپتال میں کوما میں ہونے کی وجہ سے فلم کی شوٹنگ کے دوران وہ حقیقی معنوں میں روتی تھیں، ان کی اداکاری میں بھی نکھار آیا، وہ اپنا درد اداکاری میں نکال لیتی تھیں۔