صدر ٹرمپ سے اختلافات میں شدت کے بعد ایلون مسک کا ’امریکا‘ پارٹی کے قیام کا اعلان

شائع July 6, 2025
— فائل فوٹو: رائٹرز
— فائل فوٹو: رائٹرز

ریپبلکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اُن کے اہم انتخابی مالی مددگار ایلون مسک کے درمیان بگڑتے ہوئے تعلقات نے ہفتہ کو ایک نیا رخ اختیار کرلیا، جب ارب پتی صنعتکار نے ایک نئی سیاسی جماعت کے قیام کا اعلان کر دیا، انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کا ’بگ بیوٹی فل‘ ٹیکس بل امریکا کو دیوالیہ کر دے گا۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایلون مسک نے ایک روز قبل اپنی ایکس پوسٹ میں اپنے پیروکاروں سے پوچھا تھا کہ کیا امریکا میں نئی سیاسی جماعت بننی چاہیے؟ ہفتے کو انہوں نے اعلان کیا کہ ’آج، امریکا پارٹی کی بنیاد رکھی گئی ہے تاکہ آپ کو آپ کی آزادی واپس دی جاسکے‘۔

انہوں نے لکھا کہ ’دو کے مقابلے میں ایک کے تناسب سے آپ نئی سیاسی جماعت چاہتے ہیں، اور اب وہ آپ کو ملے گی!‘۔

یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا جب ایک روز قبل ٹرمپ نے اپنے خود ساختہ ’بگ بیوٹی فل‘ ٹیکس کٹوتی اور اخراجات کے بل پر دستخط کیے تھے، جس کی ایلون مسک نے سخت مخالفت کی تھی۔

ٹیسلا کار کمپنی اور اسپیس ایکس سیٹلائٹ کمپنی کے ذریعے دنیا کے امیر ترین شخص بننے والے ایلون مسک نے ڈونلڈ ٹرمپ کی دوسری انتخابی مہم پر کروڑوں ڈالر خرچ کیے اور ان کی دوسری مدتِ صدارت کے آغاز سے ہی ’محکمہ سرکاری اخراجات میں کفایت شعاری‘ کی سربراہی کی, مگر اب دونوں کے درمیان اس بل پر شدید اختلافات پیدا ہو چکے ہیں۔

ایلون مسک پہلے ہی کہہ چکے تھے کہ وہ نئی سیاسی جماعت بنائیں گے اور اس بل کی حمایت کرنے والے ارکانِ کانگریس کو شکست دینے کے لیے مالی وسائل استعمال کریں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے اسی ہفتے خبردار کیا تھا کہ وہ ایلون مسک کی کمپنیوں کو وفاقی حکومت سے ملنے والی اربوں ڈالر کی سبسڈی ختم کر سکتے ہیں۔

ریپبلکن حلقوں میں یہ خدشہ بڑھ رہا ہے کہ ٹرمپ اور مسک کی یہ اَن بَن 2026 میں کانگریس کے وسط مدتی انتخابات میں پارٹی کی اکثریت کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔

جب ایک صارف نے ’ایکس‘ پر ایلون مسک سے پوچھا کہ وہ کون سی ایک بات تھی جس نے اُنہیں ٹرمپ کے حامی سے اُن کے مخالف میں بدل دیا، تو ایلون مسک نے جواب دیا کہ بائیڈن کے دور میں پہلے ہی ناقابلِ برداشت 2 کھرب ڈالر کے خسارے کو بڑھا کر 2.5 کھرب کرنا، یہ ملک کو دیوالیہ کر دے گا۔

ایک اور پوسٹ میں ایلون مسک نے یونان کی قدیم دنیا میں محکومی سے عروج تک کی کہانی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’ہم یونی پارٹی نظام کو اسی طرح توڑیں گے جیسے اپامینونداس نے لیوکٹرا کی جنگ میں اسپارٹا کی ناقابلِ شکست ہونے کی افواہ کو میدانِ جنگ کے مخصوص مقام پر انتہائی مرکوز قوت کو استعمال کر کے توڑا تھا‘۔

ٹرمپ یا وائٹ ہاؤس کی جانب سے مسک کے اس اعلان پر فوری طور پر کوئی ردِعمل سامنے نہیں آیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک کے درمیان جاری اس کشمکش، جسے اکثر دنیا کے طاقتور ترین اور امیر ترین شخص کی لڑائی کہا جاتا ہے، کے اثرات ٹیسلا کے حصص کی قیمت پر بھی مرتب ہوئے ہیں۔

ٹرمپ کی نومبر میں دوبارہ جیت کے بعد ٹیسلا کے حصص کی قیمت دسمبر میں 488 ڈالر سے تجاوز کر گئی تھی، مگر اپریل تک اس کی قیمت آدھی سے بھی کم ہو گئی اور گزشتہ ہفتے 315.35 ڈالر پر بند ہوئی۔

اگرچہ ایلون مسک کے پاس بے پناہ مالی وسائل موجود ہیں، لیکن ریپبلکن-ڈیموکریٹ کی دو جماعتی اجارہ داری کو توڑنا ایک بڑا چیلنج ہے، کیونکہ یہ امریکی سیاسی منظرنامے پر گزشتہ 160 برسوں سے غالب ہے، دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کے دوسرے دورِ صدارت میں ان کی عوامی مقبولیت 40 فیصد سے اوپر ہی رہی ہے، حالانکہ ان کی پالیسیاں اکثر متنازع رہی ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 6 جولائی 2025
کارٹون : 5 جولائی 2025