ایران میں اسرائیل کے بارودی مواد کو ناکارہ بنانے کی کوشش کے دوران 2 پاسداران شہید
مغربی ایران میں اسرائیلی دھماکا خیز مواد کو ناکارہ بنانے کی کوشش کے دوران پاسداران انقلاب کے 2 اہلکار شہید ہوگئے۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ اتوار کو ایران کے مغربی علاقے خرمآباد میں دو ایرانی پاسدارانِ انقلاب اُس وقت شہید ہو گئے جب وہ اسرائیلی حملوں کے بعد علاقے میں بچ جانے والے دھماکا خیز مواد کو ناکارہ بنانے کی کوشش کر رہے تھے۔
ایران اور اسرائیل کے درمیان 13 جون کو شروع ہونے والی 12 روزہ جنگ میں اسرائیلی فضائی حملوں نے شدت اختیار کی، جس کے بارے میں اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ ان کا مقصد ایران کو جوہری ہتھیار بنانے سے روکنا تھا، جس کی ایران مسلسل تردید کرتا آیا ہے۔
تسنیم نیوز ایجنسی نے پاسدارانِ انقلاب کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ’اتوار کو خرمآباد میں صہیونی حکومت کی جارحیت کے نتیجے میں باقی رہنے والے دھماکا خیز مواد کو ناکارہ بناتے ہوئے پاسدارانِ انقلاب کے 2 اہلکار شہید ہو گئے‘۔
اس جنگ کے دوران اسرائیلی حملوں میں ایران کے اعلیٰ فوجی کمانڈر، پاسدارانِ انقلاب کے اہلکار اور بعض ممتاز جوہری سائنسدان بھی شہید ہوئے۔
ایرانی عدلیہ کے مطابق، ان حملوں میں پورے ملک میں 900 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے، جب کہ ایران کے جوابی میزائل حملوں میں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اسرائیل میں کم از کم 28 افراد ہلاک ہوئے، ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی 24 جون کو نافذ ہوئی۔
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے ہفتے کو جنگ شروع ہونے کے بعد پہلی بار منظر عام پر آئے جب انہوں عاشورہ محرم کے اجتماع میں شرکت کی۔
ایران نے جمعرات کو تہران سمیت ملک بھر میں اپنی فضائی حدود دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا، جسے جنگ کے پہلے روز بند کر دیا گیا تھا۔