• KHI: Partly Cloudy 21.1°C
  • LHR: Partly Cloudy 17.3°C
  • ISB: Partly Cloudy 17.3°C
  • KHI: Partly Cloudy 21.1°C
  • LHR: Partly Cloudy 17.3°C
  • ISB: Partly Cloudy 17.3°C

فیکٹ چیک: رانا ثنا اللہ نے کہا تھا پاکستان کو ابراہم اکارڈ پر مسلم دنیا کے موقف کو اپنانا چاہیے

شائع July 8, 2025
فوٹو: آئی ویری فائی
فوٹو: آئی ویری فائی

سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر صارفین نے ایک ڈیجیٹل میڈیا آؤٹ لیٹ کی پوسٹ شیئر کی، جس میں وزیر اعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ کے اس بیان کو منسوب کیا گیا تھا کہ پاکستان کو ابراہم اکارڈ پر عرب ممالک کے موقف کو اپنانا چاہیے، تاہم انہوں نے یہ بیان دیا تھا کہ پاکستان کو اس معاملے پر مسلم دنیا کے موقف کو اپنانا چاہیے۔

دعویٰ

رانا ثنااللہ نے کہا کہ پاکستان کو ابراہم اکارڈ پر عرب ممالک کے موقف کو اپنانا چاہیے۔

جائزہ

’آئی ویری فائی پاکستان‘ کی ٹیم نے اس مواد کی تحقیقات کی اور یہ نتیجہ اخذ کیا کہ یہ گمراہ کن ہے۔

اس نتیجے پر پہنچنے کے لیے پاکستان نے وزیر اعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ کے مکمل انٹرویو کا جائزہ لیا۔

3 جولائی کو سیاست ڈاٹ پی کے کی پوسٹ میں رانا ثنااللہ سے یہ بیان منسوب کیا گیا کہ ’پاکستان، سعودی عرب، ترکیہ اور ایران کو ابراہم اکارڈ کے حوالے سے مشترکہ فیصلہ کرنا چاہیے جب کہ پاکستان کو عرب ممالک کے موقف کے ساتھ ہم آہنگ ہونا چاہیے‘۔

اس پوسٹ کو 15 ہزار ویوز ملے۔

یہی پوسٹ سابق اینکر عمران ریاض اور صابر شاکر نے بھی شیئر کی، جنہوں نے اس پر تنقید کی اور ان کی پوسٹ کو بالترتیب ایک لاکھ اور 7 ہزار ویوز ملے۔

اسی پوسٹ کو ایک اور صارف نے دوبارہ شیئر کیا، جو اپنے ایکس بائیو کے مطابق ایک صحافی ہے، اس نے پوسٹ کے کیپشن میں لکھا کہ ’وزیروں کو اچانک ابراہم اکارڈ کا بخار کیوں لگ گیا ہے‘؟

جانچ کا طریقہ کار

اس دعوے کی حقیقت کی جانچ کے لیے ایک فیکٹ چیک شروع کیا گیا کیونکہ ابراہم اکارڈ میں عوامی دلچسپی بہت زیادہ تھی اور مسلم لیگ (ن) کے کئی حمایتیوں کو یہ پوسٹ چیلنج کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔

دراصل، رانا ثنااللہ کا یہ بیان ’ندیم ملک لائیو‘ کے پروگرام سے لیا گیا تھا۔

ویڈیو کلپ

ندیم ملک کا میزبان سے سوال ’رانا صاحب، آپ کا ابراہم اکارڈ کے بارے میں کیا خیال ہے، پاکستان کو آگے کیسے بڑھنا چاہیے‘؟

رانا ثناء اللہ کا جواب: دیکھیں، اس وقت حکومت یا پارٹی اس معاملے پر کوئی موقف نہیں رکھ سکتی کیونکہ اس مسئلے پر اس سطح پر بحث یا فیصلہ نہیں ہوا، میری ذاتی رائے یہ ہے کہ فلسطین میں بہت خونریزی اور ظلم ہو رہا ہے، تمام مسلمان ممالک اور دنیا کو وہاں امن قائم کرنا چاہیے اور خونریزی رکنی چاہیے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس مقصد کے لیے، اگر وہاں کوئی بھی معاہدہ ہو، جو براہ راست اس معاملے میں شامل فریقوں اور لوگوں کے درمیان ہو، اور اگر یہ فلسطینیوں کی نمائندگی کرنے والی جماعت (حماس) اور وہ عرب ممالک جو اس مسئلے میں براہ راست متاثر ہیں، کے لیے قابل قبول ہو، اور اگر یہ متفقہ ہو جائے، تو میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان، سعودی عرب، ترکیہ اور اگر ایران بھی شامل ہو، یہ بڑے ممالک ہیں، ملائشیا بھی ہے، تو انہیں ایک مشترکہ فیصلہ کرنا چاہیے اور پاکستان کو مسلم دنیا کے ساتھ جانا چاہیے۔

ویڈیو کلپ کا جائزہ لینے سے یہ واضح ہوتا ہے کہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پاکستان کو مسلمان دنیا کے موقف کے مطابق چلنا چاہیے، جس میں سعودی عرب، ترکیہ، ایران، ملائشیا اور وہ عرب ممالک شامل ہیں جو مشرق وسطیٰ میں اس صورتحال سے براہ راست متاثر ہیں۔

فیکٹ چیک کا نتیجہ: گمراہ کن

یہ دعویٰ کہ وزیر اعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پاکستان کو ابراہم اکارڈ پر عرب ممالک کے موقف کو اپنانا چاہیے، گمراہ کن ہے۔

کارٹون

کارٹون : 15 دسمبر 2025
کارٹون : 14 دسمبر 2025