فیکٹ چیک: چین نے پاکستان کو ویزا فری انٹری فہرست سے نہیں نکالا؛ پاکستان کبھی اس لسٹ کا حصہ نہیں تھا
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر صارفین اور بھارتی اکاؤنٹس کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا کہ چین نے پاکستان کو ویزا فری انٹری کی فہرست سے نکال دیا، تاہم یہ حقیقت کے بالکل برعکس ہے، کیونکہ پاکستان کبھی بھی ویزا فری ممالک کی فہرست میں شامل نہیں رہا۔
آئی ویری فائی پاکستان کی ٹیم کی جانب سے سوشل میڈیا پر ان دعوؤں کے بعد ایک فیکٹ چیک شروع کیا گیا۔
واضح رہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان طویل المدتی اسٹریٹجک شراکت داری قائم ہے، جو باہمی اعتماد، اقتصادی تعاون اور علاقائی رابطوں پر مبنی ہے، دہائیوں سے دونوں ممالک کے تعلقات تجارت، توانائی، انفرااسٹرکچر اور میڈیا سمیت مختلف شعبوں میں فروغ پاتے رہے ہیں، جبکہ پاک۔چین اقتصادی راہداری (سی پیک) دونوں ممالک کے مشترکہ ترقیاتی وژن کی علامت ہے۔
14 جولائی کو بظاہر پی ٹی آئی کے حمایتی صارف نے ایکس پر دعویٰ کیا کہ چین نے پاکستان کو ویزا فری ممالک کی فہرست سے نکال دیا ہے۔
اس پوسٹ کے ساتھ ایک نیوز آؤٹ لیٹ کا سوشل میڈیا گرافک موجود تھا جس پر لکھا تھا کہ ’چین نے 74 ممالک کے لیے ویزا فری داخلے کا اعلان کیا، لیکن پاکستان اس فہرست میں شامل نہیں۔‘
یہ پوسٹ 19 ہزار سے زائد بار دیکھی گئی۔
اسی دعوے کو کئی دیگر پی ٹی آئی سپورٹرز نے بھی یہاں، یہاں، یہاں، یہاں اور یہاں شیئر کیا، جنہیں مجموعی طور پر 18 ہزار سے زائد ویوز ملے۔
یہی دعویٰ ایک افغان صارف نے بھی شیئر کیا، جسے 95 ہزار سے زائد بار دیکھا گیا۔
اسی طرح متعدد بھارتی اکاؤنٹس کی جانب سے بھی یہی دعویٰ کیا گیا، جن کی انفرادی پوسٹس پر 5 لاکھ 57 ہزار، ایک لاکھ 80 ہزار، 27 ہزار، 24 ہزار اور 14 ہزار سے زائد ویوز آئے۔
پاکستان-چین تعلقات میں عوامی دلچسپی کو دیکھتے ہوئے اس دعوے کی صداقت جاننے کےلیے فیکٹ چیک کیا گیا۔
تحقیقات کے دوران 9 جولائی کو میڈیا بائٹس پر شائع شدہ خبر کا جائزہ لیا گیا جس کا عنوان تھا کہ چین نے 74 ممالک کے شہریوں کو 30 دن کی ویزا فری انٹری کی پیشکش کی، لیکن پاکستان باہر رہا۔
اس خبر امریکی میڈیا آؤٹ لیٹ اے بی سی نیوز کا بھی حوالہ دیا گیا۔
اے پی نے اپنی رپورٹ 9 جولائی کو اس عنوان کے ساتھ شائع کی تھی کہ ’70 سے زائد ممالک کے شہری اب بغیر ویزا چین کا سفر کر سکتے ہیں۔‘
رپورٹ کے مطابق چین نے سیاحت کے فروغ اور اپنی عالمی امیج کو بہتر بنانے کے لیے 74 ممالک کے شہریوں کو بغیر ویزا 30 دن کے لیے چین آنے کی اجازت دی ہے، اس فہرست میں بیشتر یورپی ممالک جیسے فرانس، جرمنی، اٹلی اور نیدرلینڈز شامل ہیں، اور کچھ ایشیائی، لاطینی امریکی اور مشرق وسطیٰ کے ممالک بھی شامل ہیں، جبکہ امریکا، برطانیہ اور کینیڈا سمیت 10 ممالک کے شہریوں کو 10 دن کے ٹرانزٹ ویزا کے تحت داخلے کی اجازت دی گئی ہے۔
رپورٹ میں کہیں بھی پاکستان کو فہرست سے نکالنے یا شامل کرنے کا ذکر نہیں تھا۔
چائنا ویزا ایپلیکیشن سینٹر اسلام آباد کی ویب سائٹ پر بھی جائزہ لیا گیا جہاں واضح طور پر پاکستانی شہریوں کے لیے ویزا کے مختلف اقسام کا ذکر کیا گیا ہے، ویب سائٹ کی اپ ڈیٹ 24 جون کی ہے جو اے پی کی رپورٹ سے پہلے کی ہے۔
ویزا درخواست کا مکمل طریقہ کار اور درکار دستاویزات ویب سائٹ پر موجود ہے، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ پاکستانیوں کو ہمیشہ سے چین میں داخلے کے لیے ویزا درکار رہا ہے اور کبھی ویزا فری ممالک کی فہرست میں شامل نہیں رہا۔
لہٰذا، فیکٹ چیک کے مطابق یہ دعویٰ کہ چین نے پاکستان کو ویزا فری ممالک کی فہرست سے نکال دیا ہے، گمراہ کن ہے۔
پاکستان اس فہرست میں شامل نہیں تھا، اس لیے نکالنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، اور پاکستانیوں کے لیے ویزا لازمی ہے، اس حقیقت کو نظر انداز کر کے یہ دعویٰ عوام کو غلط فہمی میں ڈالنے کا سبب بن رہا ہے۔












لائیو ٹی وی