کراچی: سیمنٹ سے لدے ٹرک نے موٹرسائیکل سوار کو کچل ڈالا، ڈرائیور گرفتار
کراچی کے علاقے ملیر میں سیمنٹ سے لدے ٹرک نے موٹر سائیکل سوار کو کچل ڈالا، 60 سالہ شخص موقع پر جاں بحق ہوگیا، مشتعل افراد نے ٹرک کو نقصان پہنچایا تاہم پولیس نے موقع پر پہنچ کر ڈرائیور کو گرفتار کرکے صورتحال کو قابو کرلیا۔
ڈان نیوز کے مطابق ملیر کے علاقے سعودآباد میں سیمنٹ سے لدے تیز رفتار ٹرک نے موٹر سائیکل سوار کو کچل ڈالا جو موقع پر جاں بحق ہوگیا، متوفی کی شناخت 60 سالہ باقر کے نام سے ہوئی۔
سعود آباد پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او عتیق الرحمن نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ متاثرہ شخص باسط سعید دودھ سپلائی کرنے کے لیے موٹر سائیکل پر گھر سے نکلا تھا جب ایک ٹرک نے اسے ٹکر مار دی، وہ شدید زخمی ہوا اور موقع پر ہی دم توڑ گیا۔
ایس ایچ او نے بتایا کہ واقعے پر علاقے کے رہائشی مشتعل ہو گئے جنہوں نے ٹرک کو نقصان پہنچایا اور ڈرائیور کو تشدد کا نشانہ بنایا، تاہم پولیس موقع پر پہنچ گئی اور صورتحال کو مزید خراب ہونے سے بچا لیا، ڈرائیور کو گرفتار کر لیا گیا اور گاڑی کو تحویل میں لے لیا گیا، جب کہ لاش کو قانونی کارروائی کے لیے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر منتقل کر دیا گیا۔
کراچی میں حالیہ مہینوں میں بالخصوص ڈمپرز اور واٹر ٹینکرز سے ہونے والے ٹریفک حادثات میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ہسپتالوں کے اعداد و شمار کے مطابق بھاری گاڑیوں سے حادثات کے باعث 2024 میں تقریباً 500 افراد جان کی بازی ہارے اور 4 ہزار 879 زخمی ہوئے۔
رواں ماہ کے آغاز میں بھی شہر کے علاقے ماری پور میں ہاکس بے روڈ پر ایک تیز رفتار کار نالے سے متصل دیوار سے ٹکرا گئی تھی جس کے نتیجے میں کم از کم 4 افراد ہلاک اور 6 زخمی ہوگئے تھے۔
جون میں راشد منہاس روڈ پر ایک تیز رفتار ڈمپر الٹ کر ایک فور بائی فور گاڑی پر جا گرا تھا، جس سے ایک خاتون اور اس کے ساتھ موجود پانچ سالہ بچی جاں بحق ہو گئیں، جب کہ ایک اور کم سن بچی زخمی ہوئی۔
واضح رہے کہ رواں سال کی ابتدا میں کراچی میں اچانک ہیوی ٹریفک سے حادثات اور اموات کی شرح میں اضافہ دیکھا گیا تھا، مسلسل 4 ماہ تک ڈمپرز، ٹرکوں، ٹینکروں کی ٹکر سے درجنوں شہری جاں بحق ہوئے تھے۔
مرنے والوں میں اکثریت موٹرسائیکل سوار شہریوں کی تھی، ان حادثات میں اضافے کے بعد مشتعل عوام کی جانب سے حادثات کے ذمہ دار ٹینکرز کو نذر آتش کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا تھا۔
بعد ازاں حکومت نے ٹریفک قوانین پر عملدرآمد میں سختی کی، موٹرسائیکل سواروں کو ہیلمٹ کے بغیر چالان کیے، 43 ہزار موٹرسائیکلیں ضبط کی گئیں، کالے شیشے والی گاڑیوں کو بھی تحویل میں لیا گیا، ہیوی ٹریفک کے لیے ایس او پیز اور ان کے شہر میں داخلے کے اوقات کار پر سختی سے عملدرآمد کرانے کی کوشش کی گئی، جس کے بعد حادثات میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔












لائیو ٹی وی