• KHI: Partly Cloudy 24.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 18°C
  • ISB: Rain 13.1°C
  • KHI: Partly Cloudy 24.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 18°C
  • ISB: Rain 13.1°C

26نومبر احتجاج کے مقدمات میں علی امین گنڈاپور، عارف علوی سمیت دیگر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری

شائع July 23, 2025
فائل فوٹو: ڈان نیوز
فائل فوٹو: ڈان نیوز

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے گزشتہ برس نومبر میں احتجاج پر درج کیے گئے مقدمات میں پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے رہنماؤں، سابق صدر عارف علوی، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور اور دیگر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کی جانب سے گزشتہ برس نومبر میں کیے گئے احتجاج پر درج تین مقدمات میں عدم گرفتار ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

ان ملزمان میں سابق صدر عارف علوی، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور، عمر ایوب، اسد قیصر، شاہد خٹک، خالد خورشید، فیصل امین و دیگر شامل ہیں۔

ملزمان کی گرفتاری کے لیے پولیس ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں اور گرفتاری کے لیے آج ہی سے چھاپے مارے جائیں گے۔

یاد رہے کہ 26 نومبر 2024 کو پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی سربراہی میں خیبرپختونخوا سے آنے والے احتجاجی مارچ نے اسلام آباد میں بیلاروس کے صدر کی موجودگی میں مبینہ طور پر توڑ پھوڑ کی تھی۔

اس دوران فورسز کے ساتھ ہونے والی جھڑپ میں 2 رینجرز اہلکار جاں بحق جب کہ درجنوں پولیس اہلکاز زخمی ہوگئے تھے۔

پی ٹی آئی نے بھی اپنے کارکنوں کے جاں بحق ہونے کا دعویٰ کیا تھا، لیکن اس حوالے سے متضاد دعوے سامنے آئے تھے۔

وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور اور بشریٰ بی بی احتجاج چھوڑ کر چلے گئے تھے، جس کے بعد احتجاج ختم کر دیا گیا تھا۔

پی ٹی آئی کے اسلام آباد میں احتجاج کے بعد وفاقی دارالحکومت اور راولپنڈی کے مختلف تھانوں میں پارٹی کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان، سابق خاتون اول بشریٰ بی بی، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور و دیگر پارٹی رہنماؤں اور سیکڑوں کارکنان کے خلاف دہشت گردی اور دیگر دفعات کے تحت متعدد مقدمات درج کیے گئے تھے۔

پی ٹی آئی کے 26 نومبر کے احتجاج اور پرتشدد مظاہروں پر مختلف تھانوں میں مقدمات انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج کیے گئے۔

مظاہرین پر سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچانے، مجمع جمع کرکے شاہراہوں کو بند کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2025
کارٹون : 20 دسمبر 2025