• KHI: Partly Cloudy 19.9°C
  • LHR: Partly Cloudy 13.4°C
  • ISB: Cloudy 12.4°C
  • KHI: Partly Cloudy 19.9°C
  • LHR: Partly Cloudy 13.4°C
  • ISB: Cloudy 12.4°C

غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملوں میں مزید 52 فلسطینی شہید، خوراک کا بحران سنگین ترین مرحلے میں داخل

شائع July 30, 2025
— فائل فوٹو: الجزیرہ
— فائل فوٹو: الجزیرہ

غزہ میں اسرائیلی فوجیوں کی نہتے فلسطینیوں پر وحشیانہ فائرنگ کے نتیجے میں صبح سے اب تک مزید 52 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، ان میں سے 40 فلسطینی خوراک کے متلاشی تھے۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں اسرائیلی حملوں کا سلسلہ جاری ہے اور صبح سے اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 52 ہوگئی ۔

الجزیرہ نے غزہ کے طبی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ شہدا میں 40 فلسطینی تھے جو شدید بھوک سے مجبور ہوکر خوراک کی تلاش میں نکلے تھے۔

طبی ذرائع کے مطابق غزہ میں بھوک سےمزید 7 فلسطینی شہید ہوگئے جس کے بعد اکتوبر 2023 کے بعد سے بھوک کی وجہ سے شہید ہونے والے شہریوں کی مجموعی تعداد 153 ہوگئی۔

اقوام متحدہ کی خواتین کی ایجنسی کی ڈائریکٹر سوفیا کالٹورپ نے اس صورتحال کے بارے میں کہا کہ ’ غزہ میں خواتین اور بچیوں کو ایک ناقابلِ تصور انتخاب کا سامنا ہے، یا تو وہ اپنی پناہ گاہوں میں بھوک سے مر جائیں، یا خوراک اور پانی کی تلاش میں باہر نکلیں، جہاں انہیں شہید کیے جانے کا شدید خطرہ ہے۔’

’ یہ صرف ہڈیوں پر جمی ہوئی کھال ہے’

غزہ ناصر ہسپتال کے غذائی قلت کے وارڈ میں مائیں اپنے بچوں کے سائے کی طرح خاموش وجود کو دیکھتی رہتی ہیں، جو شدید بھوک سے اتنے نڈھال ہو چکے ہیں کہ رونے کی طاقت بھی نہیں رکھتے۔

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ایسی خاموشی اُن جگہوں پر عام ہوتی ہے جہاں شدید غذائی قلت والے مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے، یہ اس بات کی علامت ہے کہ جسم آہستہ آہستہ کام چھوڑ رہا ہے۔

ڈاکٹر احمد الفرا، جو اطفال اور زچگی کے شعبے کے سربراہ ہیں، نے کہا کہ’ ہمیں بچوں کے لیے دودھ ، طبی سامان اور خوراک چاہیے، ہمیں ہسپتالوں کے لیے سب کچھ درکار ہے۔’

انہوں نے وتین ابو امونہ کا ذکر کیا، جو تین ماہ قبل صحت مند پیدا ہوئی تھی، مگر اب وہ اپنے پیدائش کے وقت کے وزن سے 100 گرام (تقریباً 3.5 اونس) کم ہو چکی ہے۔

ڈاکٹر احمد الفرا کا کہنا ہے کہ’ نومولود کے پٹھے مکمل طور پر ختم ہو چکے ہیں، صرف ہڈیوں پر کھال باقی ہے، جو اس بات کی علامت ہے کہ بچی شدید غذائی قلت کے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے، حتیٰ کہ اس کے چہرے پر بھی، اس کے گالوں کی چربی ختم ہو چکی ہے۔’

اسرائیل نے بھوک کو ’ بتدریج قتل کرنے والا ہتھیار’ بنا دیا، حماس

مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ کی صورتحال کو ایک ’ ہولناک قحط’ قرار دیا ہے، کیونکہ زمینی راستے اب بھی اسرائیل کی جانب سے بند ہیں، حالانکہ عالمی برادری راستے کھولنے کا مطالبہ کر چکی ہے۔

فلسطینی تنظیم نے ایک بیان میں کہا کہ’ اسرائیل نے خوراک کو آہستہ قتل کرنے کے ہتھیار میں اور امداد کو افراتفری اور لوٹ مار کے آلے میں تبدیل کر دیا ہے۔’

حماس نے کہا کہ ’ زیادہ تر امدادی ٹرک لوٹ مار اور حملوں کا شکار ہو رہے ہیں، جو کہ قابض قوت کی ایک منظم پالیسی کا حصہ ہے، غزہ کو اپنی بنیادی ضروریات پوری کرنے کے لیے روزانہ 600 سے زائد امدادی اور ایندھن کے ٹرکوں کی ضرورت ہے، جبکہ جو کچھ اسرائیل غزہ میں داخل ہونے دیتا ہے، وہ برائے نام ہے۔’

حماس نے بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کی ’ بھوک پر مبنی منصوبہ بندی’ کو بے نقاب کریں اور زور دیا کہ محاصرہ توڑنا ہی غزہ میں سنگین ترین شکل اختیار کرتے بھوک کے بحران کا واحد حل ہے۔

کارٹون

کارٹون : 13 دسمبر 2025
کارٹون : 12 دسمبر 2025