ماہرین کا تھوک سے ذیابیطس کی تشخیص کا طریقہ ایجاد کرنے کا دعویٰ
طبی سائنس دانوں نے طویل تحقیق کے بعد محض تھوک کے ٹیسٹ سے ذیابیطس یا انسانی خون میں انسولین کی سطح جانچنے کا نیا ٹیسٹ ایجاد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
طبی ویب سائٹ کے مطابق یونیورسٹی آف برٹش کولمبیا (یو بی سی) کے محققین نے اپنی نئی تحقیق میں انکشاف کیا کہ انسولین کی سطح کو جانچنے کے لیے خون کے نمونے لینے کی ضرورت نہیں، اب محض تھوک کے ذریعے بھی اس کی پیمائش ممکن ہے، جو کہ ایک آسان، سستا اور غیر تکلیف دہ طریقہ ہے۔
ماہرین کے مطابق تھوک کے ذریعے انسولین کی سطح جانچنے یا ذیابیطس کی ابتدائی تشخیص کے لیے کی گئی آزمائش میں 94 صحت مند افراد نے حصہ لیا۔
ان تمام افراد نے روزے کی حالت میں پہلے ایک معیاری میڈیکل شیک پیا، اس کے بعد ان کے تھوک کے نمونے لیے گئے اور انگلی سے خون کا شوگر ٹیسٹ بھی کیا گیا۔
تحقیق کے دوران شرکا سے شیک پینے کے 30، 60 اور 90 منٹ بعد تھوک کے نمونے لیے گئے۔
حیرت انگیز طور پر کچھ ایسے افراد جو وزن میں کم تھے، ان میں بھی تھوک میں انسولین کی سطح میں تیزی سے اضافہ دیکھا گیا، جس سے ظاہر ہوا ہے کہ وزن کم ہونے کے باوجود انہیں بھی ذیابیطس کا خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
تحقیق میں یہ بھی پایا گیا کہ شرکا کے کمر کا سائز، عمر، جنس اور بی ایم آئی (باڈی ماس انڈیکس) کا تعلق تھوک میں انسولین کی مقدار سے تھا، جن میں سب سے زیادہ مضبوط تعلق کمر کے سائز کا تھا۔
تحقیق کے دوران تھوک کے نمونوں سے بھی انسولین کی سطح کی پیمائش کا علم ہوا، جسے ماہرین نے مستقبل کے لیے اچھا قرار دیا ار امید ظاہر کی کہ جلد دنیا میں تھوک کے ٹیسٹ سے ذیابیطس کی ابتدائی تشخیص کا نیا طریقہ بھی دستیاب ہوگا۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ طریقہ کار مستقبل میں ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، دل کی بیماریوں، فالج، کینسر اور موٹاپے جیسے کئی دائمی امراض کی پیشگی تشخیص کے لیے نہایت کارآمد ثابت ہو سکتا ہے۔
اس وقت انسولین کی سطح جانچنے کے لیے خون کا ٹیسٹ کیا جاتا ہے، اگرچہ مذکورہ ٹیسٹ بھی اتنا مشکل نہیں، تاہم تھوک کا ٹیسٹ خون کے ٹیسٹ سے کہیں آسان اور سستا ہوتا ہے۔
ماہرین نے ذیابیطس کا نیا ٹیسٹ تیار کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے بتایا کہ مذکورہ معاملے پر مزید آزمائش اور تحقیق کی ضرورت ہے۔












لائیو ٹی وی