وزیر دفاع خواجہ آصف نے استعفے کی افواہوں کی تردید کردی
وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف ایک بار پھر تنازع کا مرکز بن گئے جب ایک صحافی نے الزام عائد کیا کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے مبینہ طور پر ایک سرکاری افسر کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کے طور پر استعفیٰ پیش کر دیا ہے۔
تاہم خواجہ آصف نے صحافی کے دعوے کو ایک ٹوئٹ میں ’جعلی خبر‘ قرار دے کر مسترد کر دیا۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق یہ تنازع دراصل سیالکوٹ کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو اقبال سانگھڑا کی حالیہ گرفتاری سے جڑا ہوا ہے، جن کا لاہور کی ایک عدالت نے جمعرات کو ریمانڈ مزید بڑھا دیا ہے۔
گرفتاری کے چند روز بعد وزیر دفاع نے ایک سخت پوسٹ میں بیوروکریسی پر بدعنوانی کے الزامات لگائے اور کہا کہ کئی اعلیٰ افسران پرتگال میں جائیدادیں خرید کر شہریت حاصل کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہمارے ملک کی نصف سے زیادہ بیوروکریسی پہلے ہی پرتگال میں جائیداد خرید چکی ہے اور شہریت حاصل کرنے کے قریب ہے، یہ وہی بدعنوان عناصر ہیں جنہوں نے اربوں لوٹے اور اب آرام دہ ریٹائرمنٹ گزار رہے ہیں‘۔
خواجہ آصف نے الزام لگایا کہ سابق وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے ایک قریب ترین بیوروکریٹ بیٹیوں کی شادی میں 4 ارب روپے کی صرف سلامی وصول کر چکا ہے اور آرام سے ریٹائرمنٹ کی زندگی گزار رہا ہے، سیاستدان تو ان کا بچا کھچا کھاتے اور چولیں مارتے ہیں، نہ پلاٹ نہ غیر ملکی شہریت کیونکہ الیکشن لڑنا ہوتا ھے۔
اگلے ہی روز وزیر دفاع نے دعویٰ کیا کہ ایک ورک صاحب بیوروکریسی اور دیگر اشرافیہ کو پرتگال میں سہولت فراہم کرنے میں سب سے بڑا کردار ادا کر رہے ہیں۔
اسی دوران ایک صحافی نے سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا کہ خواجہ آصف نے مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف کو استعفیٰ پیش کر دیا ہے، جو مبینہ طور پر سیالکوٹ کے افسر کی گرفتاری پر بطور احتجاج دیا گیا تھا۔
وزیر دفاع نے اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے اس پوسٹ کا اسکرین شاٹ شیئر کیا جس پر ’جعلی‘ لکھا تھا اور کہا ’معذرت کے ساتھ، اس شخص نے اپنی خواہش کا اظہار کیا ہے، حقیقت کا نہیں۔‘
ادھر لاہور کی ایک عدالت نے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کی درخواست پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو محمد اقبال سانگھڑا کا جسمانی ریمانڈ مزید 4 روز کے لیے بڑھا دیا اور 11 اگست کو دوبارہ پیش کرنے کی ہدایت کی۔
دوسری جانب تحریک انصاف نے مطالبہ کیا کہ وزیر دفاع ان پاکستانیوں کے نام سامنے لائیں جنہوں نے اربوں روپے لوٹ کر پرتگال، لندن، یو اے ای یا یورپ کے دیگر ممالک میں سلطنتیں قائم کیں۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف کو ’بے اثر مخبر‘ بننے کے بجائے تمام سیاست دانوں، موجودہ و سابق افسران اور ان کے رشتہ داروں کے نام بتانے چاہئیں جنہوں نے بیرونِ ملک جائیدادیں بنائیں اور قومی وسائل لوٹے۔












لائیو ٹی وی