غزہ میں اسرائیلی فوج نے مزید 23 فلسطینی شہید کردیے
غزہ میں اسرائیلی فوج نے آج صبح سے اب تک مزید 23 فلسطینیوں کو شہید کردیا، جبکہ چوبیس گھنٹوں کے دوران بھوک سے مزید چار افراد شہید ہوگئے۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی وزارتِ صحت نے بتایاہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بھوک سے مزید چار اموات ریکارڈ ہوئی ہیں، جس کے بعد اسرائیل کی غزہ پر جنگ کے دوران بھوک سے شہید والے فلسطینیوں کی کل تعداد 239 ہو گئی ہے، جن میں 106 بچے بھی شامل ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت نے مزید بتایا ہے آج صبح سے اب تک کم از کم 23 فلسطینی، جن میں 10 امداد حاصل کرنے والے بھی شامل ہیں،غزہ شہر اور جنوبی غزہ کے رفح کے قریب ایک امدادی مرکز پر اسرائیلی حملوں میں شہید ہو چکے ہیں۔
الجزیرہ کے نمائندے کے مطابق، غزہ کے شمال کے بڑے حصے ”بے جان بنجر زمینوں“ میں تبدیل ہو گئے ہیں۔
حماس کی جانب سے آزاد کیے گئے اسرائیلی یرغمالیوں کی ٹرمپ سے جنگ روکنے کی اپیل
حماس کی جانب سے آزاد کیے گئے 6 اسرائیلی قیدیوں اور غزہ میں ہلاک ہونے والے ایک قیدی کی بیوہ نے امریکی صدر ٹرمپ کو ایک ویڈیو پیغام میں مخاطب کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی حکومت کی لڑائی کو بڑھانے کی منصوبہ بندی باقی ماندہ قیدیوں کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔
ویڈیو پیغام، جو ہوسٹیجز اینڈ مسنگ فیملیز فورم کی جانب سے جاری کیا گیا، میں سابق قیدی ساشا ٹروفانوف نے کہا:’ صدر ٹرمپ، فوجی کارروائی کو وسعت دینے کا فیصلہ ہر ایک قیدی کو بہت بڑے خطرے میں ڈال دیتا ہے۔ ہر گولی، ہر حملہ وہ ہو سکتا ہے جو ان کی زندگی کا خاتمہ کر دے۔’
سابق قیدی یائیر ہورن، جن کا بھائی ایٹن اب بھی غزہ میں قید ہے، نے کہ کہ’ آپ کے پاس تاریخ بنانے اور امن کا صدر بننے کا اختیار ہے جو جنگ ختم کرے، تکلیف ختم کرے اور ہر یرغمالیوں کو گھر واپس لائے، بشمول میرے چھوٹے بھائی کے۔’












لائیو ٹی وی