خاور حسین پر تشدد یا مزاحمت کا کوئی نشان نہیں ملا، پولیس سرجن سول ہسپتال حیدرآباد
حیدر آباد سول ہسپتال کے پولیس سرجن ڈاکٹر وسیم کا کہنا ہے کہ ڈان نیوز کے رپورٹر خاور حسین کی میت کا دوبارہ پوسٹمارٹم کیا گیا ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق پولیس سرجن ڈاکٹر وسیم نے کہا کہ خاور حسین کی میت کے دوبارہ پوسٹمارٹم کے احکامات ملے تھے، پوسٹ مارٹم کے دوران تشدد یا مزاحمت کا کوئی نشان نہیں ملا، فی الحال موت کے حوالے سے کچھ نہیں کہا جاسکتا۔
انہوں نے کہا کہ 2 دن میں ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ جاری کی جائے گی، جس میں اپنی فائنڈنگز کے حوالے سے آگاہ کر دیں گے۔
دوسری جانب صحافی خاور حسین کے بھائی اعجاز حسین نے میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کا بھائی خوش مزاج اور باہمت شخص تھا، خودکشی نہیں کرسکتا تھا، خاور نے کسی پریشانی یا جھگڑے کا کوئی ذکر نہیں کیا تھا۔
خاور حسین کا دوبارہ پوسٹ مارٹم
قبل ازیں ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) ہیلتھ سروسز سندھ نے صحافی خاور حسین کا دوبارہ پوسٹ مارٹم کرنے کے لیے احکامات جاری کیے تھے۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی آج ہی ڈائریکٹوریٹ جنرل ہیلتھ سروسز سندھ کو پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
ڈی جی ہیلتھ سندھ کے مطابق رپورٹ جمع کرانے میں کوئی تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔
ڈی جی ہیلتھ سروسز سندھ نے پولیس سرجن لیاقت یونیورسٹی ہسپتال کو خط لکھا تھا، پولیس سرجن کو مرحوم خاور حسین کا پوسٹ مارٹم کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔
دوبارہ پوسٹ مارٹم کا حکم انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) سندھ کے مراسلے کی بنیاد پر جاری کیا گیا تھا۔











لائیو ٹی وی