وزیراعظم شہباز شریف کا غذر میں لوگوں کی جانیں بچانے والے ہیرو وصیت خان کو خراج تحسین
وزیر اعظم شہباز شریف نے غذر کے علاقے میں گلیشیئر پھٹنے کے بعد فون کالز کے ذریعے بروقت اطلاع دے کر لوگوں کی جانیں بچانے والے وصیت خان کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ وصیت خان نے گاؤں کے رہائشیوں کو اپنی جان جوکھوں میں ڈال کر، قبل از وقت مطلع کیا، جس کی وجہ سے کسی بھی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے سیلاب متاثرین تک طبی امداد اور امدادی سامان کی فراہمی کو ہر حال میں یقینی بنانے کے احکامات دیے، انہوں نے کہا کہ متاثرین کے ریسکیو و امداد کے بعد انکی بحالی کا کام شروع کیا جائے گا۔
شہباز شریف نے مون سون کے نئے اسپلز کے لیے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں تیز کرنے کی ہدایت بھی کی۔
واضح رہے کہ برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی اردو‘ کی رپورٹ کے مطابق وصیت خان گزشتہ کئی برسوں کی طرح تقریبا 500 مویشیوں اور چند رشتہ داروں کے ہمراہ موسم گرما گزارنے کے لیے گلگت بلتستان کے ضلع غذر کے علاقے روشن میں واقع پہاڑوں پر موجود تھے۔
رپورٹ کے مطابق جمعرات 21 اگست کو جب وصیت خان اپنے عزیزوں کے ہمراہ سونے کی تیاری کر رہے تھے تو موسم بالکل صاف تھا لیکن اگلے ہی روز بروز جمعہ صبح ان کی آنکھ ایک خوفناک آواز سے کھلی اور ایسا لگا جیسے کہ کوئی زلزلہ آیا ہو۔
وہ خیمے سے باہر نکلے اور صورتحال کو سمجھنے کی کوشش کر رہے تھے کہ اچانک ان کی نگاہ روشن کی طرف جانے والے نالے پر پڑی جس میں تیزی سے ملبہ گر رہا تھا، یہ منظر دیکھتے ہی وہ فوراً سمجھ گئے کہ قریب ہی واقع گلیشیئر پھٹ چکا ہے۔
انھوں نے فوراً ہی اپنے ساتھیوں کو آوازیں دیں اور خواتین کو نسبتاً محفوظ مقام پر منتقل کر دیا، اس کے بعد انہوں نے قریب ہی واقع ایک دوسرے پہاڑ کی طرف دوڑ لگائی جہاں موبائل فون کے سگنلز آتے ہیں۔
بی بی سی کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ وصیت خان کہتے ہیں کہ یہ نالہ سیدھا تالی داس نامی گاؤں جاتا ہے جہاں ان کے اپنے گھر بھی واقع ہیں، ان کا کہنا تھا کہ ہمیں جلد ہی دوسرے پہاڑ پر پہنچنا تھا جہاں سگنلز آتے تھے تاکہ ہم اپنے پیاروں کو گلیشیئر پھٹنے اور ممکنہ سیلابی صورتحال سے آگاہ کر سکیں۔‘
وصیت خان نے بی بی سی اردو کو بتایا کہ سب سے پہلے میں نے اپنے والد صاحب کو فون کیا اور کہا کہ علاقہ خالی کریں کیونکہ چند ہی منٹوں میں یہ سیلاب گاؤں تک پہنچ جائے گا۔
میرے پاس جتنے بھی فون نمبر تھے میں نے سب کو کال کی، کچھ نے فون اٹھایا اور کچھ نے نہیں، میں نے سب کو کہا کہ سامان چھوڑو، مکان چھوڑو، بیوی، بچوں اور بوڑھوں کو لے اس نالے سے دور ہوجاؤ تاکہ جانیں بچ سکیں، ایسے میں وصیت خان اور ان کے ساتھیوں کی برق رفتاری اور حاضر دماغی نے متعدد جانوں کو بچایا۔













لائیو ٹی وی