ہمارے پاس ٹیکنیکل لوگ نہیں ہیں بزرگوں کو ہٹا کر نوجوانوں کو آگے لانا چاہیے، مصدق ملک
وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی مصدق ملک نے کہا ہے کہ ہمارے پاس ٹیکنیکل لوگ نہیں ہیں بزرگوں کو ہٹا کر نوجوانوں کو آگے لانا چاہیے۔
ڈان نیوز کے پروگرام لائیو ود عادل شاہ زیب میں گفتگو کرتے ہوئے مصدق ملک کا کہنا تھا کہ ملک میں بارشیں 600 فیصد زیادہ ہوئی ہیں، یہ مون سون کے ساتھ آنے والا سیلاب نہیں یہ غیر معمولی ہے، یہ سیلاب 1955 کے بعد آنے والا غیر معمولی سیلاب ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ سیلابی ریلے کو تریموں، پنجند اور گڈو پر مینیج کرنا ہمارے لیے چیلنج ہے، ہمیں آنے والے سیلابوں کی بھرپور تیاری کرنی ہوگی۔
مصدق ملک نے کہا کہ ہماری سیلاب کی پیشگوئی کرنے کی صلاحیت بڑھ گئی ہے، ہمارے پاس ٹیکنیکل لوگ نہیں ہیں بزرگوں کو ہٹا کر نوجوانوں کو آگے لانا چاہیے۔
وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی کا مزید کہنا تھا کہ اب نوجوانوں کا وقت ہے، بوڑھے لوگوں کو لیڈرشپ سے ہٹ جانا چاہیے، وزارتوں میں نوجوانوں کو لاکر نئے پروجیکٹس بنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس مون سون کے بعد ہمارے پاس 300 دن ہوں گے، اس میں تجاوزات ختم کرنی ہوں گی۔
مصدق ملک نے کہا کہ سوسائٹیز کو ختم کرنے کے لیے ارادے کے ساتھ بڑے دل کی ضرورت ہے، وزیراعظم نے کہا ہے کہ جو ریاست کے سامنے کھڑا ہوگا اسے اڑادیں گے ۔
واضح رہے کہ 30 اگست کو وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی مصدق ملک نے کہا تھا کہ دریاؤں کے کنارے ملک کے طاقتور اور امیر افراد نے غیر قانونی ہوٹل، ریزورٹس اور ہاؤسنگ اسکیمیں بنا رکھی ہیں، ہم اعلان جنگ کر رہے ہیں، اب ہم رکیں گے نہیں، پانی کے راستے سے ان کو ہٹائیں گے۔
کراچی میں منعقدہ ایک تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی مصدق ملک نے کہا تھا کہ میرا دل دکھی ہو جاتا ہےم جب میں دیکھتا ہوں کہ چند ریئس، جن میں ایک بھی غریب آدمی شامل نہیں، انہوں نے دریاؤں کی زمین کو کاٹ کر غیر قانونی ہوٹل، ریزورٹس اور بستیاں بنا رکھی ہیں۔
مصدق ملک نے کہا تھا کہ یہ اسکیمیں اور ہوٹل، سیلاب کے دوران کچی بستیوں کے لیے تباہی کا باعث بنتے ہیں، یہ بربادی غریبوں کے خاندان کھا جاتی ہیں، حالیہ سیلاب کے دوران 800 لوگ شہید ہوگئے، اتنے تو جنگ میں بھی نہیں ہوتے۔













لائیو ٹی وی