اقوام متحدہ کی سیلاب زدگان کیلئے 6 لاکھ ڈالر کی امداد، نقصانات پر انتونیو گوتریس کا اظہار افسوس
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پاکستان میں تباہ کن سیلاب میں انسانی جانوں کے نقصان اور لاکھوں افراد کے بے گھر ہونے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے، عالمی ادارے نے سیلاب زدگان کے لیے ابتدائی طور پر 6 لاکھ ڈالر کی امداد بھی جاری کی ہے۔
سرکاری خبر رساں ادارےاے پی پی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے شمالی علاقوں میں سیلاب کی تباہ کاریوں کے نتیجے میں 400 سے زائد افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں اور لاکھوں بے گھر ہوگئے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق شدید مون سون بارشیں، جو کہ ماحولیاتی تبدیلی کے باعث مزید سنگین ہوگئی ہیں، تقریباً 15 لاکھ افراد کو متاثر کر چکی ہیں، اس سیلاب سے تین ہزار سے زائد مکانات، 400 اسکول اور 40 صحت کے مراکز کو نقصان پہنچا ہے، جس کے باعث لاکھوں افراد فوری انسانی امداد کے محتاج ہیں۔
جمعرات کو اپنے ترجمان کے ذریعے جاری کردہ بیان میں سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے پاکستانی حکام کی تعریف کی کہ جنہوں نے پنجاب میں 10 لاکھ سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا، اور متاثرہ خاندانوں سے اظہار تعزیت کیا، انہوں نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی بھی دعا کی۔
بیان میں کہا گیا کہ اقوام متحدہ اور اس کے شراکت دار حکومت پاکستان کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں تاکہ انسانی صورتحال کا جلد اندازہ لگایا جا سکے، ضروریات کی نشاندہی ہو سکے اور امدادی ردعمل میں موجود خلا کو پُر کیا جا سکے۔
امدادی کوششوں کو مزید تقویت دینے کے لیے، اقوام متحدہ کے ایمرجنسی ریلیف کوآرڈینیٹر ٹام فلیچر نے ریجنل ہیومینٹیرین پولڈ فنڈ سے 6 لاکھ ڈالر جاری کیے ہیں، جبکہ حکومت پاکستان کے ساتھ ایک جامع امدادی منصوبہ ترتیب دینے کے لیے مزید مشاورت جاری ہے۔
سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے حکومت اور پاکستانی عوام کے ساتھ اقوام متحدہ کے مکمل اظہار یکجہتی کا اعادہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ متاثرین کی مدد اور ماحولیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والی آفات کے خلاف مزاحمت کو مضبوط بنانے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔













لائیو ٹی وی