• KHI: Partly Cloudy 16.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 12°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.9°C
  • KHI: Partly Cloudy 16.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 12°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.9°C

رحیم یار خان: سکھر- ملتان موٹروے پر ڈاکوؤں کی گاڑیوں پر فائرنگ، 10 افراد کو اغوا کرلیا

شائع September 4, 2025
سکھر-ملتان موٹروے پر ہونے والے حملے کے بعد کار پر گولیوں کے نشانات دیکھے جاسکتے ہیں ، فوٹو: ڈان نیوز
سکھر-ملتان موٹروے پر ہونے والے حملے کے بعد کار پر گولیوں کے نشانات دیکھے جاسکتے ہیں ، فوٹو: ڈان نیوز

پنجاب کے ضلع رحیم یار خان میں سکھر-ملتان موٹروے پر ڈاکوؤں کی گاڑیوں پر فائرنگ، 10 افراد کو اغوا کر لیا، فائرنگ سے تین افراد زخمی ہوگئے، واردات کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

ڈان نیوز کو مختلف حکام نے اس واردات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ واردات آج صبح پیش آئی ۔

دہائیوں سے شمالی سندھ اور جنوبی پنجاب میں جدید ہتھیاروں سے لیس درجنوں ڈاکو گروہ بلا خوف و خطر سرگرم ہیں اور یہاں اغوا برائے تاوان، بھتہ خوری، وحشیانہ قتل اور بڑی شاہراہوں پر ڈکیتیاں روزانہ کا معمول ہیں۔

جنوبی پنجاب کے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل پولیس (آئی جی) کامران خان نے ڈان نیوز کو بتایا کہ 20 سے 25 کے درمیان مشتبہ افراد نے موٹروے پر گاڑیوں پر حملہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ’ واقعے میں تین افراد زخمی ہوئے، ان میں سے دو کو معمولی زخم آئے، اس لیے انہیں طبی امداد کے بعد فارغ کردیا گیا، جبکہ ایک مریض کمر اور ٹانگ میں گولی لگنے کے باعث ہسپتال میں زیر علاج ہے۔’

ایڈیشنل آئی جی خان نے مزید کہا کہ ملزمان نے جائے وقوع سے 10 افراد کو اغوا کیا تاہم کوئی پیسہ یا قیمتی سامان نہیں لوٹا گیا۔

شیخ زید میڈیکل کالج ہسپتال کے ترجمان رانا الیاس احمد نے ڈان نیوز کو بتایا کہ تین زخمی ہسپتال لائے گئے تھے، بعد ازاں انہوں نے کہا کہ 2 زخمیوں کو فارغ کر دیا گیا ہے، جبکہ ایک شخص زیرعلاج ہے جسے ٹانگ میں گولی لگی ہے۔

رانا الیاس احمد کے مطابق زخمی افراد ایک ہی کوچ پر سوار تھے اور ان کا تعلق شیخوپورہ سے ہے۔

رحیم یار خان پولیس کے ترجمان سب انسپکٹر ذیشان رندھاوا نے ڈان نیوز کو بتایا کہ واقعہ جمعرات کی صبح پیش آیا، تاہم انہوں نے کسی جانی یا مالی نقصان کی تصدیق نہیں کی۔

ذیشان رندھاوا نے رحیم یار خان کے ضلعی پولیس افسر کے حوالے سے بتایا کہ یہ حملہ ایک روز قبل ضلع کے کچہ رونتی علاقے میں ڈاکوؤں کے ایک ٹھکانے پر کیے گئے ڈرون حملے کے ردعمل میں کیا گیا۔

ترجمان نے کہا کہ’ ڈاکو گروہوں کی جانب سے ہمیں جوابی کارروائی کی دھمکیاں ملی تھیں، موٹروے پر یہ حملہ کل کے آپریشن کے جواب میں کیا گیا۔’

جائے وقوع پر بنائی گئی ویڈیوز اور تصاویر میں ٹرکوں اور دیگر گاڑیوں پر گولیوں کے نشانات اور پھٹے ہوئے ٹائر دکھائی دیتے ہیں۔

اس واردات کی ایف آئی آر بھوگ پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی ہے جس میں تعزیرات پاکستان کی دفعات 148 (مہلک ہتھیار سے لیس ہو کر فساد)، 149 (کسی غیر قانونی اجتماع کے ہر رکن کی ذمہ داری)، 186 (سرکاری افسر کو فرائض کی انجام دہی سے روکنا)، 324 (اقدامِ قتل)، 353 (سرکاری افسر کو ڈیوٹی سے روکنے کے لیے حملہ یا طاقت کا استعمال)، 365 (کسی کو اغوا یا حبس بے جا میں رکھنے کی نیت سے اغوا کرنا)، 431 (سڑک، پل یا نہر کو نقصان پہنچا کر شرارت کرنا) اور 440 (ایسی شرارت جو موت یا نقصان پہنچانے کی تیاری کے بعد کی گئی ہو) کے علاوہ انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کی دفعہ 7 (دہشت گردی کی سزا) شامل کی گئی ہیں۔

ایف آئی آر کے مطابق، جو ڈان نیوز کو دستیاب ہے، واقعہ جمعرات کی صبح کے ابتدائی اوقات میں پیش آیا اور حملہ آور جدید اسلحہ، بشمول خودکار رائفلیں اور راکٹ لانچرز سے لیس تھے جو آدھے گھنٹے تک فائرنگ کرتے رہے۔

مزید بتایا گیا کہ حملے کا نشانہ بننے والی گاڑیوں میں سے ایک بکتر بند تھی اور حکومت کی ملکیت تھی۔

خیال رہے کہ یکم اگست کو رحیم یار خان میں کچہ علاقے کے ڈاکوؤں نے پولیس چیک پوسٹ پر حملہ کرکے 5 اہلکاروں کو شہید کر دیا تھا۔

مارچ میں، ڈاکوؤں نے ایک یوٹیوبر کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے مبینہ طور پر تین افراد کو صادق آباد تحصیل کے علاقے جمال دین والی میں قتل کردیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 14 دسمبر 2025
کارٹون : 13 دسمبر 2025