پنجاب: تریموں، سدھنائی، بلوکی پر بدستور انتہائی اونچے درجے کا سیلاب

شائع September 7, 2025
— فائل فوٹو: ڈان
— فائل فوٹو: ڈان

پنجاب میں دریائے چناب پر تریموں اور دریائے راوی پر بلوکی اور سدھنائی ہیڈ ورکس پر ’انتہائی اونچے‘ درجے کی سیلابی صورتحال برقرار ہے، جبکہ پی ڈی ایم اے کے مطابق ہیڈ تریموں سے نکلنے والا سیلابی ریلا 48 گھنٹے میں ملتان پہنچےگا۔

فلڈ فارکاسٹنگ ڈویژن کی جانب سے ایکس پر جاری پوسٹ میں 6 ستمبر رات 9 بجے دریائے چناب، راوی اور ستلج کے اہم مقامات پر پانی کے بہاؤ اور سیلابی سطح کی رپورٹ جاری کر دی گئی۔

رپورٹ کے مطابق دریائے چناب میں تریموں بیراج پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے، جہاں پانی کی آمد 4 لاکھ 85 ہزار 693 کیوسک اور اخراج 4 لاکھ 85 ہزار 693 ریکارڈ کیا گیا۔

اسی طرح دریائے راوی میں ہیڈ بلوکی اور ہیڈ سدھنائی پر بھی انتہائی اونچے درجے کا سیلاب برقرار ہے۔

ادھر، ڈان نیوز کے مطابق پی ڈی ایم اے نے پنجاب کے دریاؤں میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری کردیا، پی ڈی ایم اے کے مطابق ہیڈ تریموں سے نکلنے والا سیلابی ریلا 48 گھنٹے میں ملتان پہنچے گا۔

ڈپٹی کمشنر ملتان نے خبردار کیا ہے کہ ہیڈ تریموں سے چار لاکھ 14 ہزار سے زائد کیوسک کا نیا ریلا 2 روز میں ملتان کے بندوں سے ٹکرائے گا، دریائی علاقوں کے مکین دوبارہ گھروں کو جانے سے گریز کریں۔

ڈپٹی کمشنر ملتان نے واضح کیا کہ 36 گھٹنے کے دوران ڈسچارج کی سست رفتار کے باعث ریلے کی سطح میں متوقع کمی نہیں ہوئی، کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ شہریوں کو فلڈ ریلیف کیمپس میں منتقل کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ نئے سیلابی ریلے کی شدت میں زیادہ اضافہ ہوا تو شگاف ڈالنے پر دوبارہ غور کریں گے۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے واضح کیا کہ دریائے ستلج گنڈا سنگھ والا کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب کی صورتحال برقرار رہے گی۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے نے 7 سے 9 ستمبر کے دوران ڈیرہ غازی خان اور راجن پور کے رودکوہیوں میں فلیش فلڈنگ کے خطرے سے بھی آگاہ کیا۔

پی ڈی ایم اے پنجاب کے اعلامیہ کے مطابق تریموں ہیڈ ورکس پر پانی کا بہاؤ چار لاکھ 49 ہزار کیوسک ہے، چنیوٹ پل میں 2 لاکھ 73 ہزار کیوسک جبکہ قادر آباد ہیڈ ورکس میں بہاو ایک لاکھ 46 ہزار کیوسک ہے۔

پی ڈی ایم اے پنجاب نے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور دریاؤں کے اطراف سیرو تفریح کے لیے جانے سے منع کیا ہے جبکہ دریاؤں میں ماہی گیری اور دیگر سرگرمیوں سے گریز کرنے کی ہدایات بھی کی ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 5 دسمبر 2025
کارٹون : 4 دسمبر 2025