کراچی کے مختلف علاقوں میں تیز بارش، حادثات میں 3 افراد جاں بحق
کراچی میں وقفے وقفے سے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارش ہوئی، جبکہ مختلف حادثات میں 3 افراد جاں بحق ہو گئے۔
واضح رہے کہ محکمہ موسمیات نے آج 100 ملی میٹر تک بارش کی پیشگوئی کی تھی۔
ڈان نیوز کے مطابق آج صبح ہی سے کراچی کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری رہا، کہیں تیز اور کہیں ہلکی بارش ہوئی۔
شارع فیصل، شاہ فیصل کالونی، آئی آئی چندریگر، لیاری، گارڈن، صدر، ایم اے جناح روڈ کے علاقوں میں بارش کا سلسلہ جاری رہا۔
اسی طرح گلشن معمار، گلستان جوہر، سہراب گوٹھ، ایف بی ایریا، ناظم آباد، نارتھ کراچی، ناگن چورنگی، میں بھی بادل برسے۔
گلشن اقبال، ملیر، طارق روڈ، اورنگی ٹاؤن، بلدیہ، بفرزون کے علاقوں میں بھی تیز بارش ہوئی۔
بارش کی وجہ سے شہر کے نشیی علاقوں اور سڑکوں پر پانی جمع ہوگیا ہے جس سے ٹریفک کی روانی میں خلل واقع ہ ورہا ہے اور شہریوں کو دشواری کا سامنا ہے۔
بارش سے متعلقہ واقعات میں تین افراد جاں بحق
بارش سے متعلقہ مختلف واقعات میں تین افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، جن میں 2 نوجوان بھی شامل تھے، جو بارش کے دوران کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوئے۔
پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ سید نے ڈان کو بتایا کہ کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہونے والے دو نوجوانوں کو قانونی کارروائی کے لیے عباسی شہید ہسپتال لایا گیا، جن کا تعلق سہراب گوٹھ اور خواجہ اجمیر نگری سے تھا۔
سہراب گوٹھ پولیس کے ایس ایچ او ممتاز مروت نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ 17 سالہ وسیم نور ایوب گوٹھ میں ایک واٹر فلٹر پلانٹ پر کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوا۔
خواجہ اجمیر نگری تھانے کے ایس ایچ او سرفراز کمانڈو نے کو بتایا کہ 18 سالہ مستقیم سعید رشید آباد میں ایک گھر کے اندر کرنٹ لگنے سے جان کی بازی ہار گیا۔
عہدیداروں کے مطابق، ایک نوجوان ملیر ندی میں ڈوب گیا جبکہ ایک دوسرے شخص کو بچا لیا گیا۔
ریسکیو 1122 کے ترجمان حسان الحق حسیب خان نے بتایا کہ دو افراد یار محمد گوٹھ کے قریب ملیر ندی کو عبور کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
بارش کے پانی کے جمع ہونے اور دلدلی زمین کی وجہ سے پانی کا بہاؤ بہت تیز تھا، اور وہ اس میں پھنس گئے۔
ان میں سے ایک علی گل مٹھانی کے پاؤں دلدل میں پھنس گئے تھے، انہوں نے کسی چیز کا سہارا لے کر اپنے آپ کو قابو میں رکھا اور اسے بچا لیا گیا، لیکن تیز پانی کا ریلا 27 سالہ عرفان احمد ترین کو بہا لے گیا۔
ریسکیو ٹیم نے شام گئے تک آپریشن جاری رکھا لیکن انہیں تلاش نہیں کر سکی۔
دریں اثنا، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ملیر کے ڈپٹی کمشنر کو ذاتی طور پر آپریشن کی نگرانی کرنے کی ہدایت دی۔
انہوں نے ڈی سی کو ہدایت کی کہ وہ ملیر ندی کے آس پاس کے رہائشیوں کو بارش سے پیدا ہونے والی صورتحال سے آگاہ کریں اور جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔
بعد ازاں، کے-الیکٹرک نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ ابتدائی تحقیقات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے ’انفرا اسٹرکچر کا ان دونوں واقعات سے کوئی تعلق نہیں‘
ملیر خامیسو جوکھیو گوٹھ میں پانی داخل
وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایت پر ریسکیو ٹیموں کو ملیر کے علاقے خامیسو جوکھیو گوٹھ روانہ کیا گیا، جہاں بارش اور ملیر ندی کے پانی کے ریلے سے رہائشی علاقے زیرِ آب آ گئے۔
وزیراعلیٰ کے ترجمان کے مطابق مراد علی شاہ کی ہدایت پر چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ نے کمشنر کو ریسکیو 1122 کو متحرک کرنے کی ہدایت دی۔
ملیر کے ڈپٹی کمشنر بھی متاثرہ مقام پر پہنچے۔
وزیر اعلیٰ نے حکام کو ہدایت دی کہ متاثرہ مکینوں کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائے اور تمام دیہاتیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے۔
خیال رہے کہ آج محکمہ موسمیات نے کراچی میں 100 ملی میٹر تک بارش کی پیشگوئی کی تھی۔













لائیو ٹی وی