ملتان: شجاع آباد کے قریب سپر بند میں شگاف، قریبی علاقوں کے متاثر ہونے کا خدشہ
ملتان کی تحصیل شجاع آباد میں دریائے چناب موضع دھوندو ملے والا کے قریب سپر بند ٹوٹ گیا ہے، جس سے نواحی علاقوں کے متاثر ہونےکا خدشہ ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق مقامی انتظامیہ نے بتایا کہ سپر بند میں 30 فٹ چوڑا شگاف پڑا ہے، جس سے موضع گردیز پور، بنگالہ ، بگڑیں اور رکن ہٹی کے زیر آب آنے کا اندیشہ ہے۔
مقامی افراد کی حفاظت کے پیش نظر علاقے سے لوگوں کی نقل مکانی شروع کر دی گئی ہے۔
انتظامیہ نے بتایاکہ ریجنل پولیس آفیسر (آر پی او) اور سٹی پولیس آفیسر (سی پی او) ملتان بھی موقع پر پہنچ گئے ہیں۔
پولیس، ریسکیو اہلکاروں اور ایری گیشن سمیت تمام محکمے فیلڈ میں موجود ہیں جب کہ شگاف پر کنٹرول پانے کے لیے اقدامات اُٹھائے جا رہے ہیں۔
دریں اثنا، ملتان میں دریائے چناب کا دوسرا بڑا سیلابی ریلا ہیڈ محمد والا اور شیر شاہ پل سے گزر رہا ہے جبکہ تحصیل جلال پور پیر والا میں سیلابی ریلوں سے شدید تباہی مچائی ہوئی ہے، بستیاں اور قصبے پانی کی نذر ہوگئے، شہر کو بچانے کے لیے اوچ شریف روڈ پر بھاری مشینری کی مدد سے شگاف ڈال دیا گیا ہے۔
اُدھر بہاولنگر میں بھی دریائے ستلج کے سیلابی ریلوں کے باعث چک سنتیکا کا حفاظتی بند ٹوٹ گیا، جس کے باعث پانی آبادی میں داخل ہوگیا، اہل علاقہ کی محفوظ مقام کی جانب نقل مکانی جاری ہے۔
وہاڑی اور میلسی کے 93 دیہات سے 80 ہزار افراد کا انخلا
وہاڑی میں دریائے ستلج میں اونچے درج کا سیلاب برقرار ہے، جس کے باعث بورے والا، وہاڑی اور میلسی کے 93 سے زائد دیہات اور مواضع متاثر ہوئے، ضلعی انتظامیہ کے مطابق 61 ہزار ایکڑ پر کپاس، چاول، مکئی اور گنے کی فصلیں زیر آب آگئیں، 80 ہزار افراد کا انخلا مکمل کرلیا گیا ہے۔
خانیوال کی تحصیل کبیروالا میں مائی صفوراں بند میں شگاف پڑنے سے 46 دیہات زیر آب آگئے اور ہزاروں ایکڑ پر کاشت فصلیں اور فش فارمز تباہ ہوگئے ہیں، سیکڑوں مکانات اور سرکاری عمارتیں ڈوب گئیں۔
ادھر پاکپتن میں دریائے ستلج کے بہاؤ کی رفتار میں کمی آرہی ہے، البتہ سیلابی کیفیت کے پیش نظر وہاں ریلیف کیمپس تاحال قائم ہیں اور متاثرین کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جارہی ہیں۔













لائیو ٹی وی