• KHI: Partly Cloudy 22.3°C
  • LHR: Cloudy 14.6°C
  • ISB: Rain 15.5°C
  • KHI: Partly Cloudy 22.3°C
  • LHR: Cloudy 14.6°C
  • ISB: Rain 15.5°C

غزہ : صابرہ محلے پر اسرائیلی بمباری میں ایک ہی خاندان کے 25 افراد شہید

شائع September 21, 2025
فوٹو: الجزیرہ
فوٹو: الجزیرہ

اسرائیلی فوج کی بمباری اور فائرنگ میں غزہ شہر کے صابرہ محلے میں ایک ہی خاندان سے تعلق رکھنےو الے کم از کم 25 افراد شہید ہوگئے، آج صبح سے اب تک 55 فلسطینی شہید ہوچکے۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اتوار کی صبح کے اوائل میں اسرائیلی جنگی طیاروں نے صابرہ محلے میں کئی گھروں پر بمباری کی، جہاں اگست کے آخر میں اسرائیلی ٹینکوں نے اس علاقے کو تباہ کرنے اور قبضہ کرنے کے منصوبے کے تحت پیش قدمی شروع کی تھی۔

حملے کے بعد کم از کم 17 افراد کو زندہ نکالا جا چکا ہے اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں، جبکہ لوگ اور ایمرجنسی رضاکار ہاتھوں سے ملبہ ہٹا رہے ہیں۔ خاندان کے افراد نے کہا کہ انہیں خدشہ ہے کہ تقریباً 50 لوگ ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔

متاثرہ فلسطینی خاندان نے پھنسے ہوئے افراد کو نکالنے کے لیے فوری مدد کی اپیل کی ہے۔ اہل خانہ نے بتایا کہ انہیں اب بھی ملبے کے نیچے سے زندہ لوگوں کی آوازیں آ رہی ہیں۔

ایک فرد نے کہا کہ’ میں پوری دنیا سے اپیل کرتا ہوں کہ براہِ کرم ہماری مدد کریں۔ ہمارے رشتہ دار زندہ دفن ہیں۔ ہم ان کی چیخیں ملبے کے نیچے سے سن رہے ہیں لیکن ان تک نہیں پہنچ پا رہے۔’

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی ڈرونز ملبے پر کام کرنے والے رضاکاروں پر فائرنگ کر رہے ہیں۔’ جب بھی ہم ان تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں تو اسرائیلی ڈرونز ہم پر فائر کھول دیتے ہیں۔ ہر پانچ آدمیوں میں سے چار شہید ہوجاتے ہیں اور ایک ہی بچتا ہے۔’

آن لائن گردش کرنے والی ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ زخمیوں کو لوگوں کے ہجوم میں گھری ایک چھوٹی گاڑی میں لے جایا جا رہا ہے۔ ایک اور ویڈیو میں ایک ماں چیخ چیخ کر کہہ رہی ہے کہ ’ میں نے اپنے سارے بچے کھو دیے’ ۔ یہ صابرہ محلہ غزہ شہر کے جنوب میں واقع ہے۔

ایک ذریعے نے الجزیرہ کو بتایا کہ اسرائیلی فضائی حملے میں وسطی غزہ کے بریج پناہ گزین کیمپ میں سات فلسطینی شہید ہوئے، جن میں چار بچے بھی شامل تھے۔ یہ حملہ مبینہ طور پر اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (UNRWA) کے ایک کلینک کے قریب ہوا۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق آج صبح سے اب تک اسرائیلی حملوں میں کم از کم 55 افراد شہید ہوچکے ہیں۔ مزید بتایا کہ اکتوبر 2023 میں جنگ کے آغاز سے اب تک اسرائیلی فوج کے ہاتھوں کم از کم 65 ہزار 283 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 66 ہزار 575 زخمی ہو چکے ہیں۔

وزارت کے مطابق پچھلے دن اسرائیلی پیدا کردہ بھوک اور قحط کی وجہ سے مزید چار افراد شہید ہوئے، جس کے بعد بھوک سے شہادتوں کی کُل تعداد 440 ہو گئی ہے، جن میں 147 بچے شامل ہیں۔

اتوار کو اسرائیلی فوج نے مزید عمارتیں بھی اڑا دیں تاکہ سیکڑوں ہزاروں فلسطینیوں کو زبردستی بے دخل کر کے غزہ شہر پر قبضہ کیا جا سکے، حالانکہ بین الاقوامی برادری کی جانب سے اس پر شدید تنقید اور مزاحمت ہو رہی ہے اور یہودی یرغمالیوں کے اہل خانہ بھی مخالفت کر رہے ہیں۔

الجزیرہ کے ہانی محمود نے وسطی غزہ کے نصیرات پناہ گزین کیمپ سے رپورٹ کیا کہ کئی فلسطینی ڈرون حملوں اور نقل و حرکت کے راستوں میں نصب ریموٹ کنٹرول دھماکا خیز روبوٹس کے خطرے کے باعث اپنے ٹھکانوں سے باہر نکلنے سے گریز کر رہے ہیں کیونکہ کوئی بھی جگہ محفوظ نہیں رہی۔

انہوں نے کہا کہ’ ابھی لوگوں کی نقل و حرکت ان دھماکوں کی وجہ سے بہت محدود ہے۔ فضا اب بھی دھوئیں سے بھری ہوئی ہے۔’

اسرائیلی فوج کا اندازہ ہے کہ ستمبر کے آغاز سے اب تک غزہ شہر سے ساڑھے چار لاکھ سے زیادہ افراد کو زبردستی بے دخل کیا جا چکا ہے۔ حماس کہتی ہے کہ یہ تعداد تین لاکھ سے بھی کم ہے اور تقریباً نو لاکھ اب بھی وہیں موجود ہیں۔

اسرائیلی فوج نے اتوار کو کہا کہ تین ڈویژنز غزہ شہر اور شمالی غزہ میں زمینی کارروائی کر رہے ہیں جبکہ ایک اور ڈویژن جنوبی علاقے خان یونس میں کام کر رہا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 20 دسمبر 2025
کارٹون : 18 دسمبر 2025