امریکا نے اتحادیوں کے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کو ’نمائشی اقدام‘ قرار دے دیا

شائع September 22, 2025
نیتن یاہو نے کہا کہ ٹرمپ سے ملاقات کے بعد اپنا ردعمل دیں گے — فائل فوٹو: رائٹرز
نیتن یاہو نے کہا کہ ٹرمپ سے ملاقات کے بعد اپنا ردعمل دیں گے — فائل فوٹو: رائٹرز

امریکا نے کہا ہے کہ برطانیہ، آسٹریلیا اور کینیڈا سمیت اس کے کئی اہم اتحادیوں کی جانب سے فلسطین کو ریاست کے طور پر تسلیم کرنا ’نمائشی اقدام‘ ہے۔

ٹی آر ٹی ورلڈ کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ایک ترجمان نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ ہماری توجہ سنجیدہ سفارت کاری پر ہے، نمائشی اقدامات پر نہیں ہے، ہماری ترجیحات واضح ہیں کہ یرغمالیوں کی رہائی، اسرائیل کی سلامتی، اور پورے خطے میں امن و خوشحالی ہو۔

ترجمان نے موجودہ صورت حال کی ذمہ داری حماس پر ڈال دی۔

یہ پیش رفت اس تاریخی تبدیلی کے بعد سامنے آئی جو اتوار کو دن کے آغاز میں ہوئی جب برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا اور پرتگال نے باضابطہ طور پر فلسطین کو تسلیم کر لیا۔

برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے کہا کہ مشرقِ وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی ہولناکی کے پیش نظر، ہم امن اور دو ریاستی حل کے امکان کو زندہ رکھنے کے لیے اقدام کر رہے ہیں۔

کینیڈین وزیر اعظم مارک کارنی نے پیشکش کی کہ وہ فلسطین اور اسرائیل دونوں کے لیے پرامن مستقبل کے وعدے کی تعمیر میں شراکت کریں گے۔

توقع ہے کہ مزید کئی ممالک اس سال اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے دوران فلسطین کو تسلیم کریں گے جن میں فرانس، بیلجیم، لکسمبرگ، مالٹا، آندورا اور سان مارینو شامل ہیں، اس سے اسرائیل اور بالواسطہ طور پر امریکا مزید تنہا ہو جائیں گے۔

اسرائیل کا ردعمل

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل کے ردعمل کا اعلان وہ امریکا سے واپسی پر کریں گے، جہاں ان کی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات طے ہے۔

انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ ’اور میرا آپ کے لیے ایک اور پیغام ہے، ایسا نہیں ہوگا، اردن کے مغربی کنارے پر فلسطینی ریاست قائم نہیں کی جائے گی‘۔

انتہا پسند قوم پرست وزیر برائے قومی سلامتی ایتمار بن گویر نے اسرائیلی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ مغربی کنارے کو ضم کرے اور فلسطینی اتھارٹی کو مکمل طور پر کچل دے۔

بن گویر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا کہ وہ آئندہ کابینہ اجلاس میں مغربی کنارے کے انضمام کی تجویز پیش کریں گے۔

اقوام متحدہ کے تقریباً تین چوتھائی رکن ممالک پہلے ہی فلسطین کو تسلیم کر چکے ہیں۔ آئرلینڈ، اسپین اور ناروے نے گزشتہ سال باضابطہ طور پر یہ اقدام کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 5 دسمبر 2025
کارٹون : 4 دسمبر 2025