پاورسیکٹر کا گردشی قرضہ کم کرنے کیلئے بڑی پیش رفت، حکومت اور بینکوں کے درمیان معاملات طے

شائع September 23, 2025
— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

پاور سیکٹر کے سرکلر ڈیٹ کو کم کرنے سے متعلق بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، وفاقی حکومت اور بینکوں کے درمیان فنانسنگ معاہدے کے لیے معاملات طے ہوگئے ہیں۔

ڈان نیوز کے مطابق سرکلر ڈیٹ سے متعلق فنانسنگ سہولت معاہدے کی تقریب کل وزیراعظم آفس میں شیڈول ہوگئی، وزیراعظم شہبازشریف معاہدے پر دستخط کی تقریب میں ورچوئلی شریک ہوں گے۔

کابینہ نے کمرشل بینکوں سے 1275 ارب روپے قرض لینے کی منظوری دے رکھی ہے، سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے تقریب میں شرکت کے لیے اسٹیک ہولڈرز اور دیگر حکام کو مدعو کرلیا۔

تقریب کے لیے 18 بینکوں اور ڈسکوز سمیت دیگر حکام کو دعوت دی گئی ہے، نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار اور وزیر توانائی اویس لغاری سمیت متعدد وفاقی ورزا تقریب میں شریک ہوں گے۔

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) مشن ہیڈ، عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کے کنٹری ڈائریکٹرز کو دعوت دی گئی ہے جبکہ چیئرمین نیپرا اور گورنر اسٹیٹ بینک سمیت دیگر اعلی حکام کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔

سرکاری دستاویز کے مطابق جولائی 2025 تک پاور سیکٹر کے سرکلر ڈیٹ کا حجم 1661 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا، جون 2025 تک پاور سیکٹرکا سرکلر ڈیٹ 1614 ارب روپے تھا۔

واضح رہے کہ وفاقی کابینہ نے اس سال جون میں پاور سیکٹر کے گردشی قرضوں کے مستقل حل کے لیے تاریخی فیصلہ کرتے ہوئے کمرشل بینکوں سے کم ترین شرح پر 1275ارب روپے قرض لینے کی منظوری دی تھی۔

پلان کے تحت 1275 ارب روپے بینکوں سے حاصل کیے جائیں گے، پہلی بار گردشی قرض کے اسٹاک کو ایک سطح پر رکھنے کے پرانے طریقہ کار کے بجائے بینکوں کی مدد سے اسی کو بتدریج ختم کیا جائے گا۔

1275 ارب روپے آئی پی پیز اور پاور ہولڈنگ کے قرضے کو ختم کرنے کے لیے استعمال ہوں گے، بینکوں سے حاصل شدہ 1275 ارب روپے کو آئندہ 6 سالوں میں ختم کیا جائے گا۔

وفاقی کابینہ کی طرف سے منظور شدہ پلان کے تحت 683 ارب روپےکی فنانسنگ جوکہ پاور ہولڈنگ کمپنی کے بقایا جات ادا کیے جائیں گے اور پوری فنانسنگ 1275 ارب روپے ہوگی۔

قرضے کی واپسی 24سہ ماہی اقساط میں جائے گی، قرضے پر 3 ماہ کے کائیبور سے 0.9 فیصد کم کے حساب سے شرح لگے گی۔

سالانہ 323 ارب روپےکی واپسی کی حد رکھی کی گئی ہے جب کہ مستقبل میں ریٹ زیادہ ہونے کی صورت میں مجموعی طور پر 1938 ارب روپے کی حد مقررکی گئی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 4 دسمبر 2025
کارٹون : 3 دسمبر 2025