کراچی: ملیر میں 3.2 شدت کے زلزلے کے جھٹکے

شائع October 1, 2025
— فائل فوٹو: اے ایف پی
— فائل فوٹو: اے ایف پی

کراچی کے علاقے ملیر میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں، لوگ خوف زدہ ہوکر گھروں اور عمارتوں سے باہر نکل آئے۔

زلزلہ پیما مرکز کے مطابق کراچی میں صبح 9 بج کر 34 منٹ پر زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، زلزلے کی شدت 3.2 ریکارڈ کی گئی ہے اور اس کی گہرائی 10 کلومیٹر زیر زمین تھی، زلزلے کا مرکز ملیر کے شمال مغرب میں 7 کلومیٹر کے فاصلے پر تھا۔

اس موقع پر لوگ گھروں اور دیگر عمارتوں سے باہر نکل آئے اور کلمہ طیبہ کا ورد کرنے لگے۔ زلزلے کے باعث کسی جانی یا دیگر نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

یاد رہے کہ کراچی میں یکم جون 2025 سے کم شدت کے زلزلے کے 57 جھٹکے ریکارڈ کیے گئے، محکمہ موسمیات (پی ایم ڈی) کے مطابق زلزلے ریکٹر اسکیل پر 1.5 سے 3.8 کے درمیان تھے، جس کی وجہ لانڈھی فالٹ لائن کا فعال ہونا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق یہ غیر معمولی طور پر زیادہ تعداد (فریکوئنسی) خطے کے فالٹ سسٹم کے اندر ٹیکٹونک تناؤ کے قدرتی اخراج کی عکاسی کرتی ہے۔

پی ایم ڈی کے حکام نے بتایا تھا کہ زلزلے کے فعال علاقوں میں یہ جھٹکے معمولی اور عام ہیں، ان میں سے زیادہ تر واقعات اتھلی گہرائیوں (70 کلومیٹر تک) میں پیش آئے ہیں جس کی وجہ سے شہر کے مختلف علاقوں میں رہنے والوں نے انہیں ہلکا محسوس کیا۔

یہ زلزلے خطے میں مقامی فالٹ سسٹم کے ساتھ قدرتی ٹیکٹونک حرکت کا نتیجہ ہیں، کراچی ہندوستانی اور یوریشین ٹیکٹونک پلیٹوں کے سنگم کے قریب واقع ہے، جہاں چھوٹے پیمانے پر دباؤ کا جمع ہونا کبھی کبھار اس طرح کے معمولی زلزلے کے اخراج کا باعث بن سکتا ہے۔

یہ ٹیکٹونی طور پر فعال علاقوں میں عام ارضیاتی مظاہر سمجھے جاتے ہیں اور آنے والے بڑے زلزلے کی نشاندہی نہیں کرتے، مقامی حالات بشمول نرم مٹی، زمین کی بحالی، اور غیر منظم زیر زمین پانی نکالنا، اس بات پر بھی اثر انداز ہو سکتے ہیں کہ سطح پر ہلچل کیسے محسوس کی جاتی ہے۔

پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ عوام کو سختی سے مشورہ دیا جاتا ہے کہ گھبرائیں نہیں، یہ جھٹکے غیر معمولی نہیں ہیں اور خوف کا باعث نہیں ہونا چاہیے، ہمارا مشورہ ہے کہ شہری صرف سرکاری چینلز کے ذریعے ہی باخبر رہیں، اور غیر تصدیق شدہ خبروں یا افواہوں کو پھیلانے سے گریز کریں جو غیر ضروری خطرے کی گھنٹی کا سبب بن سکتی ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 7 نومبر 2025
کارٹون : 6 نومبر 2025