پاکستان کی غزہ صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی فوج کے بزدلانہ حملے کی شدیدمذمت
وزیراعظم شہباز شریف نے غزہ صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ’بزدلانہ حملہ‘ قرار دیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ ’پاکستان 40 بحری جہازوں پر مشتمل صمود غزہ فلوٹیلا پر اسرائیلی افواج کے بزدلانہ حملے کی سخت مذمت کرتا ہے، جس پر 44 ممالک کے 450 سے زائد انسانی ہمدردی کے کارکن سوار تھے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم ان تمام افراد کی سلامتی کے لیے دعاگو ہیں جنہیں اسرائیلی افواج نے غیر قانونی طور پر گرفتار کیا ہے اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں‘۔
وزیراعظم نے کہا کہ ’ان کا جرم صرف یہ تھا کہ وہ بے سہارا فلسطینی عوام کے لیے امداد لے کر جا رہے تھے‘، وزیراعظم نے مطالبہ کیا کہ اس ’بربریت‘ کا خاتمہ ہونا چاہیے۔
اپنے بیان کے آخر میں انہوں نے کہا کہ ’امن کو موقع دیا جانا چاہیے اور انسانی امداد ان ضرورت مندوں تک پہنچنی چاہیے‘۔
دوسری جانب ترجمان دفتر خارجہ نے بھی گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق فلوٹیلا میں 40 سے زائد سول جہاز اور 500 بین الاقوامی کارکن شامل تھے، کارکنان غزہ کے محصور عوام کے لیے انسانی امداد لے جا رہے تھے، فلوٹیلا پر سوار کارکنان کی گرفتاری بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اسرائیلی کارروائی بے گناہ شہریوں کی زندگیاں خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے، اسرائیل کی مسلسل جارحیت اور غیر قانونی ناکہ بندی سے 20 لاکھ فلسطینی متاثر ہیں، انسانی امداد روکنا اسرائیل کی بطور قابض قوت ذمہ داریوں کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے غزہ کی غیر قانونی ناکہ بندی کے خاتمے پر زور دیتا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان فلوٹیلا پر سوار تمام کارکنان اور رضا کاروں کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتا ہے، اسرائیل کو بار بار کی خلاف ورزیوں پر جوابدہ ٹھہرایا جانا چاہیے۔
پاکستان نے فلسطینی عوام سے غیر متزلزل حمایت اور یکجہتی کا اعادہ کیا ہے اور 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی آزاد و خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ القدس الشریف کو فلسطین کا دارالحکومت ہونا چاہیے۔












لائیو ٹی وی