• KHI: Partly Cloudy 21.2°C
  • LHR: Cloudy 11.8°C
  • ISB: Cloudy 16.2°C
  • KHI: Partly Cloudy 21.2°C
  • LHR: Cloudy 11.8°C
  • ISB: Cloudy 16.2°C

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اقتصادی مذاکرات کی قیادت کیلئے کمیٹی قائم

شائع October 6, 2025
— فوٹو: بشکریہ پرافٹ
— فوٹو: بشکریہ پرافٹ

پاکستان اور سعودی عرب کے مابین تاریخی دفاعی معاہدے کے بعد اقتصادی مذاکرات کی قیادت کے لیے اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کردی گئی۔

ذرائع کے مطابق پاک-سعودیہ دفاعی معاہدے کے بعد اقتصادی مذاکرات کے لیے اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کردی گئی ہے، جس کا شریک چیئرمین وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک کو مقرر کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی پاک-سعودی اقتصادی فریم ورک کے تحت مذاکرات کی نگرانی کرے گی۔

اعلیٰ سطح کے جائزہ اجلاس کے بعد کمیٹی کی تشکیل کا فیصلہ کیا گیا۔ کمیٹی میں توانائی، تجارت، صنعت، مواصلات اور زراعت کے وزرا کو شامل کیا گیا ہے، اسٹیٹ بینک، فیڈرل بیورو آف ریونیو (ایف بی آر)، سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) اور ریاض میں پاکستانی سفارتخانے کے نمائندے کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل سرفراز احمد اقتصادی سفارت کاری میں سول فوجی رابطے کے لیے کمیٹی میں شامل کیے گئے ہیں، پاکستان اور سعودی عرب کے تعاون کا دائرہ کار دفاع اور توانائی سے بڑھ کر ماحولیاتی منصوبوں تک وسیع کیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبہ جات میں وسیع تر شراکت داری پاکستان کے لیے اہم موقع ہے، پاکستان نے امداد کے بجائے تجارت کے فروغ کو ترجیح دینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ معاشی خود کفالت کی منزل کی جانب بڑھا جاسکے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط ہوئے تھے، جس کے تحت طے پایا تھا کہ کسی بھی ایک ملک کے خلاف جارحیت کو دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا۔

مشترکہ اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ ریاض میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط کردیے تھے۔

یہ معاہدہ دونوں ممالک کی اپنی سلامتی کو بڑھانے اور خطے اور دنیا میں سلامتی اور امن کے حصول کے لیے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

اس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کو فروغ دینا اور کسی بھی جارحیت کے خلاف مشترکہ دفاع و تحفظ کو مضبوط بنانا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 20 دسمبر 2025
کارٹون : 18 دسمبر 2025