’میرا جسم، میری مرضی‘ کے نعرے نے لڑکیوں کے مسائل بڑھا دیے، رابعہ کلثوم

شائع October 6, 2025
—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

اداکارہ رابعہ کلثوم نے کہا ہے کہ پاکستانی معاشرے میں جہاں پہلے ہی لڑکیوں کے لیے بہت سارے مسائل اور چیلنجز ہیں، وہیں ’میرا جسم، میری مرضی‘ کے نعرے اور عورت مارچ نے ان کے مسائل بظاہر بڑھا دیے ہیں۔

رابعہ کلثوم نے شوہر کے ہمراہ حال ہی میں ’بی بی سی اردو‘ کو انٹرویو دیا، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر گفتگو کی۔

پروگرام کے دوران انہوں نے ’فیمنزم‘ پر بھی بات کی اور کہا کہ مذکورہ موضوع کو پاکستان میں غلط سمجھا اور پیش کیا گیا، یہ بہت بڑا پیچیدہ اور اہم موضوع ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان جیسے معاشرے میں جہاں پہلے ہی لڑکیوں کے لیے مسائل ہیں، جہاں لڑکیوں کو بنیادی حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے، انہیں تعلیم حاصل کرنے تک کی اجازت نہیں ہے، وہاں عورت مارچ کے نعروں نے مسائل کو مزید بڑھا دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ غریب اور متوسط طبقے کی لڑکیاں پہلے ہی مسائل کا شکار ہیں، ’میرا جسم، میری مرضی‘ کے نعرے نے ان کی مشکلات مزید بڑھائی ہیں۔

اداکارہ کے مطابق ’میرا جسم، میری مرضی‘ کا نعرہ سن کر متوسط اور غریب طبقے کا والد اپنی بیٹی کے بارے میں مزید تذبذب کا شکار ہوجاتا ہے۔

رابعہ کلثوم کے مطابق اس میں کوئی شک نہیں کہ ’میرا جسم، میری مرضی‘ ہی ہے لیکن اس نعرے کو مزید بہتر انداز میں پیش کیا جا سکتا تھا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ بظاہر پاکستان میں عورت مارچ نے غریب اور متوسط طبقے کی لڑکیوں کےمسائل بڑھائے ہیں، عورت مارچ اور فیمنزم کے اشو کو بہتر انداز میں پیش کرنے کی ضرورت ہے اور اسے بہتر انداز میں پیش کیا جا سکتا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 9 نومبر 2025
کارٹون : 8 نومبر 2025