سینیٹ کا اجلاس شور شرابے اور اپوزیشن کے احتجاج کی نذر
سینیٹ کا اجلاس ایک بار پھر شور شرابے اور اپوزیشن کے احتجاج کی نذر ہوگیا، پی ٹی آئی ارکان نے قائم مقام چیئرمین کے طرزِ عمل پر سخت احتجاج کیا۔ ایوان میں ہنگامہ آرائی کے باعث کارروائی وقفۂ سوالات تک محدود رہی، جس کے بعد اجلاس جمعہ کی صبح گیارہ بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔
قائم مقام چیئرمین سینیٹ سیدال خان کی زیر صدارت اجلاس کے آغاز پر ہی ایوان میں شور شرابہ شروع ہوگیا۔
پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے سینیٹر ہمایوں مہمند نے الزام عائد کیا کہ گزشتہ اجلاس میں قائم مقام چیئرمین نے ایک رکن سے ’ شٹ اپ’ کہہ کر اراکین کی توہین کی، جو جانبداری کا مظہر ہے۔
ان کے بیان کے بعد پی ٹی آئی کے دیگر ارکان بھی احتجاج میں شامل ہوگئے اور ایوان کا ماحول کشیدہ ہوگیا۔
مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر طاہر خلیل سندھو نے اپوزیشن کے رویے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اسی اجلاس میں قائم مقام چیئرمین کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیے گئے تھے۔
وقفۂ سوالات کے دوران بھی اپوزیشن کا احتجاج جاری رہا، سینیٹر عبدالقادر نے کورم کی نشاندہی کی تاہم حاضری پوری نکلی۔
ایوان میں مسلسل شور شرابے پر چیئرمین نے کارروائی ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ آج دہشت گردی پر بحث ہونی تھی مگر آپ لوگ ہنگامہ آرائی کو ترجیح دے رہے ہیں، دھمال جاری رکھیں۔













لائیو ٹی وی