لوئی ماموند کے رہائشیوں کا مطالبات کی منظوری تک پولیو مہم کے بائیکاٹ کا اعلان
لوئی ماموند تحصیل کے علاقے مینا سلیمان خیل کے رہائشیوں نے پیر کے روز اپنے چار نکاتی مطالبات کے حق میں جاری 5 روزہ انسدادِ پولیو مہم کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ ایک مقامی اجلاس میں کیا گیا جس میں زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے درجنوں افراد نے شرکت کی، اجلاس بعد ازاں علامتی احتجاج میں تبدیل ہو گیا، شرکا نے کہا کہ مینا سلیمان خیل (ولیج کونسل 45) ان علاقوں میں شامل ہے جو حالیہ انسدادِ دہشت گردی آپریشن سے متاثر ہوئے تھے۔
تاہم، انہوں نے الزام لگایا کہ اس علاقے کے بے گھر افراد کو صوبائی حکومت کی جانب سے 2 ماہ قبل اعلان کردہ معاوضے کے پیکیج تاحال نہیں ملے۔
شرکا کے مطابق معاوضے کے پیکیج میں فی خاندان 50 ہزار روپے کی ایک مرتبہ کی مالی امداد، 15 ہزار روپے راشن الاؤنس، اور 25 ہزار روپے سفری اخراجات شامل تھے، انہوں نے کہا کہ یہ امداد حاصل کرنے کے تمام مراحل مکمل کرنے کے باوجود غیر ضروری تاخیر سے لوگ شدید مایوسی کا شکار ہیں۔
مزید برآں، اجلاس کے شرکا نے کہا کہ حکومت نے اب تک ان خاندانوں کو معاوضہ دینے کا عمل شروع نہیں کیا جن کے افراد حالیہ آپریشن میں جاں بحق یا زخمی ہوئے۔
انہوں نے زور دیا کہ آپریشن کے دوران گھروں اور دیگر املاک کو ہونے والے نقصان کا تخمینہ لگانے کے لیے سروے کا فوری آغاز کیا جائے تاکہ متاثرہ خاندان سردیوں سے پہلے اپنے گھروں کی تعمیرِ نو شروع کر سکیں۔
شرکا نے کہا کہ ان کے 4 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ میں علاقے میں موبائل سروس اور سیلولر نیٹ ورک کی بحالی بھی شامل ہے، ان کا کہنا تھا کہ وہ انسدادِ پولیو مہم کے مخالف نہیں، کیونکہ یہ ان کے بچوں کو ہمیشہ کے لیے پولیو سے محفوظ رکھنے کے لیے ضروری ہے۔
تاہم، انہوں نے وضاحت کی کہ انہوں نے مہم کے بائیکاٹ کا فیصلہ صرف اس لیے کیا ہے تاکہ حکومت ان کے مطالبات پر توجہ دے۔











لائیو ٹی وی