اسٹاک مارکیٹ میں تیزی لوٹ آئی، کے ایس ای-100 انڈیکس میں 7 ہزار پوائنٹس اضافہ
پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) نے زبردست بحالی کا مظاہرہ کیا، کیوں کہ بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس نے اپنی تاریخ میں دوسرا سب سے بڑا یومیہ اضافہ ریکارڈ کیا، یہ بہتری افغانستان کے ساتھ سرحدی کشیدگی میں کمی اور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں بہتری کے باعث ممکن ہوئی۔
منگل کے روز انڈیکس میں 7 ہزار 32 پوائنٹس یا 4.44 فیصد کا اضافہ ہوا، جس کے بعد یہ ایک لاکھ 65 ہزار 476 پوائنٹس پر بند ہوا، یہ اضافہ ایک دن میں پوائنٹس کے لحاظ سے دوسرا سب سے بڑا اضافہ ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ پچھلے 6 مہینوں میں انڈیکس میں ہونے والے تین سب سے بڑے اضافے ریکارڈ کیے گئے ہیں، جو سرمایہ کاروں کے درمیان مسلسل مثبت رجحان اور اعتماد کی بحالی کی علامت ہے۔
تجزیہ کار یوسف ایم فاروق نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ طویل تناؤ اور تحریک لبیک پاکستان کے احتجاج کے خاتمے کے بعد ملک میں پائے جانے والے بےچینی کے خدشات میں کمی واقع ہوئی، جس کے بعد مارکیٹ میں بحالی دیکھنے میں آئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 2 اکتوبر کو تجارتی اعداد و شمار جاری ہونے کے بعد مارکیٹ ایک تصحیحی مرحلے میں داخل ہوئی تھی، تاہم اب شرکا کی توجہ اگلے ہفتے کے کرنٹ اکاؤنٹ کے اعداد و شمار اور آئی ایم ایف کے ساتھ عملے کی سطح کے معاہدے (اسٹاف لیول ایگریمنٹ) کی پیش رفت پر مرکوز ہے۔
یوسف ایم فاروق نے کہا کہ ستمبر میں 12 ہزار 334 نئے سرمایہ کار اکاؤنٹس کھولے گئے، ہم اب بھی خوردہ سرمایہ کاروں کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ طویل المدتی نقطہ نظر اختیار کریں، بتدریج پوزیشنز بنائیں، اور اگر وہ تجربہ کار نہیں ہیں تو ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈز (ای ٹی ایف) یا میوچل فنڈز پر غور کریں۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ موجودہ قدریں مناسب ہیں، مگر موجودہ کھاتے اور مالیاتی محاذ پر کسی ممکنہ بگاڑ کی صورت میں قلیل مدت میں کچھ مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں، اور گزشتہ دو سالوں کی طرح کے منافع اگلے دو سالوں میں حاصل ہونے کا امکان کم ہے۔
یاد رہے کہ پی ایس ایکس میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز پیر کو مندی نے ڈیرے ڈال دیے تھے، بینچ مارک ہنڈرڈ انڈیکس میں 5300 سے زائد پوائنٹس کی کمی سے سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوب گئے تھے۔
پی ایس ایکس کی ویب سائٹ کے مطابق پیر کو کاروبار کے آغاز کے ساتھ ہی مارکیٹ میں مندی کا رجحان رہا تھا، اور دوپہر 2 بجکر 39 منٹ پر انڈیکس 5 ہزار 322 پوائنٹس یا 3.26 فیصد کمی سے ایک لاکھ 57 ہزار 775 کی سطح پر آگیا تھا۔
تاہم کاروبار کا اختتام 4 ہزار 654 پوائنٹس یا 2.85 فیصد کمی کے بعد ایک لاکھ 58 ہزار 443 پوائنٹس کی سطح پر ہوا تھا۔
جمعے کو کاروباری ہفتے کے اختتام پر مارکیٹ ایک لاکھ 63 ہزار پوائنٹس 98 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوئی تھی۔
یاد رہے کہ رواں ماہ کاروبار کے دوران اسٹاک مارکیٹ نے پے در پے کئی سنگ میل عبور کیے تھے اور مارکیٹ ایک لاکھ 69 ہزار کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی۔













لائیو ٹی وی