شبمن گل بطور کپتان پہلی سیریز جیتنے میں کامیاب، ویسٹ انڈیز کو بھارت کے ہاتھوں کلین سوئپ

شائع October 14, 2025
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی

شُبمن گِل نے بھارتی ٹیم کی قیادت کرتے ہوئے اپنی پہلی ٹیسٹ سیریز جیت لی، دہلی کے ارون جیٹلی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میں میچ میں بھارت نے ویسٹ انڈیز کو 7 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز 0-2 سے اپنے نام کرلی۔

دوسرے ٹیسٹ میں فتح کے لیے 121 رنز کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے بھارت نے پانچویں دن کا آغاز ایک وکٹ کے نقصان پر 63 سے کیا اور پہلے ہی سیشن میں ہدف حاصل کر لیا، کے ایل راہول 58 رنز بنا کر ناقابلِ شکست رہے۔

ویسٹ انڈیز کے کپتان روسٹن چیز نے اپنی آف اسپن سے 2 وکٹیں حاصل کیں، سائی سدھارتھن 39 اور شبمن گل 13 رنز بناکر آؤٹ ہوئے، کے ایل راہول نے فاتحانہ چوکا لگا کر ٹیم کو فتح سے ہم کنار کیا، حالانکہ ویسٹ انڈیز نے دوسری اننگز میں زبردست مزاحمت دکھائی تھی اور فالو آن کے بعد 390 رنز بنائے، اننگز میں جان کیمبل اور شائی ہوپ نے سنچریاں اسکور کی تھیں۔

26 سالہ گل کی قیادت میں بھارتی ٹیم ایک عبوری مرحلے سے گزر رہی ہے، کیونکہ روہت شرما اور ویرات کوہلی دونوں ریٹائر ہو چکے ہیں۔

بھارت نے سیریز کا پہلا ٹیسٹ ایک اننگز اور 140 رنز سے جیتا تھا، اس سے قبل جون سے اگست تک انگلینڈ کے خلاف 5 میچز کی سیریز 2-2 سے برابر ہوئی تھی، جو شبمن گِل کی بطور کپتان پہلی بڑی آزمائش تھی۔

شبمن گل نے میچ کے بعد گفتگو میں کہا کہ ’یہ میرے لیے ایک بہت بڑا اعزاز ہے، اور میں سمجھتا ہوں کہ اب میں اس کا عادی ہو رہا ہوں، ٹیم کی قیادت کرنا اور سب کھلاڑیوں کو سنبھالنا میرے لیے فخر کی بات ہے‘۔

بھارت کے ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر نے کہا کہ انگلینڈ میں اپنی ’سب سے مشکل آزمائش‘ میں سرخرو ہونے کے بعد نوجوان کپتان اعتماد سے آگے بڑھ رہا ہے۔

گوتم گمبھیر نے شبمن گِل کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ’اسے ٹیسٹ اور ون ڈے ٹیم کا کپتان بنا کر کسی نے اس پر احسان نہیں کیا، وہ اس کا پورا حق دار ہے، اس نے محنت کی ہے اور قیادت کی تمام صلاحیتیں رکھتا ہے‘۔

گل نے مئی میں ٹیسٹ کپتان بننے کے بعد شاندار فارم دکھائی ہے، انہوں نے انگلینڈ کے خلاف 5 ٹیسٹ میچز میں 754 رنز بنائے، جبکہ ویسٹ انڈیز کے خلاف 2 میچز میں ایک سنچری اور ایک نصف سنچری اسکور کی۔

بھارت کے بائیں ہاتھ کے اسپنر کلدیپ یادیو کو 8 وکٹیں حاصل کرنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا، جن میں پہلی اننگز میں 82 رنز کے عوض 5 وکٹیں شامل تھیں۔

کلدیپ یادیو نے سیریز میں مجموعی طور پر 12 وکٹیں حاصل کیں، جبکہ فاسٹ باؤلر محمد سراج نے 10 وکٹیں لیں، اور وہ سال 2025 میں بھارت کے سب سے کامیاب باؤلر بن گئے، جنہوں نے اب تک 8 میچوں میں 37 وکٹیں حاصل کی ہیں۔

بھارتی بلے بازوں نے بھی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا، یشسوی جیسوال نے پہلی اننگز میں 175 رنز کی شاندار اننگز کھیلی، جبکہ شبمن گل 129 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے، بھارت نے 5 وکٹوں پر 518 رنز بناکر اننگز ڈکلیئر کی۔

ویسٹ انڈیز کیلئے امید

دوسری جانب، ویسٹ انڈیز پچھلے کئی سالوں سے زوال کا شکار ہے اور دہلی میں آخری دن کی مزاحمت کے باوجود اسے مسلسل دوسری ٹیسٹ سیریز میں کلین سوئپ کا سامنا کرنا پڑا، اس سے قبل وہ آسٹریلیا کے خلاف بھی 0-3 سے ہارا تھا۔

اس کے باوجود سیریز میں کچھ مثبت پہلو بھی سامنے آئے، بائیں ہاتھ کے اوپنر جان کیمبل نے 115 اور شائی ہوپ نے 103 رنز بنائے، اور دونوں نے تیسری وکٹ کے لیے 177 رنز کی شراکت قائم کی، جس سے بھارت کے باؤلرز کو سست پچ پر مشکلات پیش آئیں۔

روسٹن چیز نے کہا کہ ’ہمیں اس آخری ٹیسٹ کو آئندہ سیریز کے لیے ایک بنیاد اور حوصلہ افزا موقع کے طور پر لینا چاہیے، ہمیں یہاں سے بہتری کے عمل کو جاری رکھنا ہے‘۔

بھارت نے ویسٹ انڈیز کو پہلی اننگز میں 248 رنز پر آؤٹ کر کے فالو آن کرایا تھا، جس کے بعد مہمان ٹیم نے دوسری اننگز میں بہتر مزاحمت دکھائی، 50 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہنے والے جسٹن گریوز اور 32 رنز بناکر پویلین لوٹنے والے جےڈن سیلز نے آخری وکٹ کے لیے 79 رنز کی شراکت قائم کی اور بھارت کو پانچویں دن کھیلنے پر مجبور کر دیا۔

کارٹون

کارٹون : 8 نومبر 2025
کارٹون : 7 نومبر 2025