پولیس نے سعد رضوی اور انس رضوی کا سراغ لگالیا

شائع October 14, 2025 اپ ڈیٹ October 15, 2025
— فائل فوٹو: ایکس
— فائل فوٹو: ایکس

پولیس نے صرف ایک دن کی روپوشی کے بعد تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سربراہ سعد رضوی اور ان کے بھائی انس رضوی کا سراغ لگالیا۔

ڈان نیوز کے مطابق اتوار کی رات پنجاب کے ضلع شیخوپورہ کی تحصیل مرید کے میں پرتشدد مظاہرین کو منتشر کرنے کے بعد ٹی ایل پی کے امیر سعد رضوی اور ان کے بھائی انس رضوی اچانک منظر عام سے غائب ہوگئے تھے۔

پنجاب پولیس نے دعویٰ کیا کہ سعد رضوی اور انس رضوی کا سراغ لگالیا گیا ہے، خفیہ ذرائع اور ٹیکنیکل ٹریکنگ کی مدد سے ان کا ٹھکانہ معلوم کیا گیا، دونوں رہنماؤں کی گرفتاری محض وقت کی بات ہے۔

پولیس نے بتایا کہ دونوں بھائیوں کو پُرامن طریقے سے خود سپردگی کی ہدایت کی گئی ہے اور اگر وہ زخمی ہیں تو ریاست طبی سہولیات فراہم کرے گی، بشرطیکہ وہ خود کو قانون کے حوالے کریں، تاہم تاحال ان کے زخمی ہونے کی تصدیق نہیں ہو سکی۔

پولیس کا کہنا تھا کہ دونوں کے پاس چھپنے کی کوئی جگہ باقی نہیں بچی اور ان کے خلاف کارروائی قانونی دائرے میں رہے گی مگر گرفتاری ہر صورت یقینی بنائی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں کا دائرہ محدود کر دیا گیا اور پولیس نے خبردار کیا کہ اگر کسی نے ان کی معاونت کی تو اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی ہوگی، ریاست نے نرمی کا دروازہ کھلا رکھا ہے، مگر قانون سے بھاگنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

دوسری جانب، حکومت پاکستان نے ٹی ایل پی واقعے پر جعلی خبروں کے خلاف بڑا ایکشن کا اعلان کر دیا۔

فیک نیوز نیٹ ورک بے نقاب کرتے ہوئے مرکزی کرداروں کی فہرست تیار کرلی گئی ہے، ملوث افراد کے خلاف پی سی سی آئی اے کے تحت مقدمات درج ہوں گے جبکہ ایف آئی اے سائبر کرائم اور خصوصی یونٹس کی جانب سے فوری گرفتاریاں متوقع ہیں۔

ادھر، جعلی ویڈیوز اور آڈیوز کی فرانزک جانچ شروع ہوگئی جبکہ سوشل پلیٹ فارمز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فیک مواد چوبیس گھنٹے میں ہٹانے کا حکم دیا گیا ہے اور بار بار خلاف ورزی پر اکاؤنٹس مستقل معطلی کی سفارش بھی کردی گئی۔

واضح رہے کہ ٹی ایل پی نے اسرائیل مخالف مظاہروں کا آغاز جمعرات کو لاہور سے کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ وہ اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے تک مارچ کرے گی، تاکہ غزہ میں 2 سالہ جنگ کے بعد اسرائیل اور حماس کے درمیان امریکی ثالثی میں ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرایا جا سکے۔

بعد ازاں، اتوار کی رات مریدکے میں مذہبی جماعت کے پرتشدد مظاہرین کو منتشر کردیا گیا ہے، پر تشدد احتجاج میں پولیس افسر شہید اور درجنوں اہلکار زخمی ہوئے۔

پولیس ذرائع کے مطابق مذہبی جماعت کے سربراہ موقع سے فرار ہونے میں کامیاب رہے، ملزمان کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے، کارروائی منظم تشدد کا حصہ تھی جس نے ریاست کوخطرے میں ڈالا، ایسے عناصر کو قانون کے مطابق جواب دہ ٹھہرایا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 12 نومبر 2025
کارٹون : 11 نومبر 2025