دہشتگردی پر کنٹرول اور امن و امان کا قیام مالی استحکام کیلئے ناگزیر ہے، وزیرِ خزانہ

شائع October 20, 2025
— فوٹو: ایکس
— فوٹو: ایکس

واشنگٹن میں عالمی بینک اور آئی ایم ایف کے سالانہ اجلاسوں میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان میں مالی استحکام کے لیے دہشت گردی پر قابو پانا اور اندرونی امن کا قیام نہایت ضروری ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے واشنگٹن کے ہفتہ بھر کے دورے کے اختتام پر کہا کہ دہشت گردی پر قابو پانا مالی استحکام کے لیے نہایت ضروری ہے۔

وزیرِ خزانہ کے ہمراہ عالمی بینک اور آئی ایم ایف کے سالانہ اجلاسوں میں شریک حکام کے مطابق، سیکیورٹی اور معیشت کا تعلق ان کے سات روزہ دورے کے دوران ہونے والی 65 ملاقاتوں میں بارہا زیرِ بحث آیا۔

ایک عہدیدار نے بتایا کہ کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں سے لے کر کمرشل بینکوں تک سبھی یہ سمجھنا چاہتے تھے کہ کیا پاکستان کا سیکیورٹی ماحول اب اس کی معاشی بحالی کے مطابق ہے یا نہیں۔

میڈیا بریفنگ کے دوران محمد اورنگزیب نے اعتراف کیا کہ پائیدار مالیاتی استحکام اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کا دار و مدار اندرونی امن اور سیاسی ہم آہنگی پر ہے۔

انہوں نے کہا کہ مالیاتی نقطہ نظر سے یہ اقدام ضروری ہے، جو اس بات کا ایک نایاب اعتراف تھا کہ ملک کے معاشی امکانات کا دار و مدار انتہا پسندی پر قابو پانے کی صلاحیت سے جڑا ہوا ہے۔

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان کی تزویراتی (اسٹریٹجک) اہمیت دنیا کے دارالحکومتوں میں دوبارہ تسلیم کی جا رہی ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دوسری مدتِ صدارت میں اسلام آباد نے برسوں کی دوری کے بعد واشنگٹن کی توجہ دوبارہ حاصل کر لی ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غیر روایتی انداز نے پرانے مخالفین کو مذاکرات کی میز پر لا کھڑا کیا ہے اور پاکستان نے اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھایا ہے۔

اسی ہفتے کے اوائل میں محمد اورنگزیب نے ہاؤس فنانشل سروسز کمیٹی کے چیئرمین، امریکی کانگریس مین فرانچ ہل سے خصوصی ملاقات کی، یہ پہلا موقع تھا کہ کسی پاکستانی وزیرِ خزانہ نے اس اہم پارلیمانی پینل کے سربراہ سے ملاقات کی۔

محمد اورنگزیب نے ملاقات میں پاکستان اور امریکا کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔

جب وزیرِ خزانہ نے جغرافیائی سیاست (جیو پولیٹکس) اور معیشت کے درمیان تعلق پر بات کی تو واشنگٹن میں مقیم تجزیہ کار شجاع نواز نے ’سی این این‘ سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان کی بڑی دشمن قوت کے مقابل خود کو دفاعی طور پر برقرار رکھنے کی صلاحیت نے امریکی صدر کو متاثر کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کو فاتح پسند ہیں اور ان کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پاکستانی آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو ایک ایسا فاتح سمجھتے ہیں جو فوری فیصلے کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

ان کے مطابق یہ تعلق اور سیکیورٹی تعاون میں اضافہ چاہے وہ نایاب معدنیات کی برآمدات ہوں یا امریکی ہتھیاروں کی فروخت محمد اورنگزیب کی اقتصادی سفارت کاری کے لیے ایک نیا تزویراتی پس منظر تشکیل دے رہے ہیں۔

ایشیا پیسیفک فاؤنڈیشن کے مائیکل کوگل مین نے کہا کہ موجودہ عالمی صورتحال پاکستان کے لیے اس کے خلیجی ممالک سے جغرافیائی قرب اور وہاں کے کلیدی شراکت داروں کے ساتھ قریبی تعلقات کے باعث فائدہ مند ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ واشنگٹن کی پاکستان میں نئی دلچسپی جغرافیائی سہولت اور معاشی مواقع دونوں سے متاثر ہے۔

مالی ساکھ

اس بدلتے ہوئے عالمی منظرنامے میں محمد اورنگزیب کا واشنگٹن کا دورہ مالی استحکام اور پالیسی کے اعتبار کی ایک نئی داستان مستحکم کرنے کا باعث بنا، پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ بہتر ہوئی ہے کیونکہ فِچ، موڈی اور ایس اینڈ پی گلوبل نے اپنی آؤٹ لک اپ گریڈ کی ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کے اجرا پر حالیہ عملے کی سطح کے معاہدے نے بھی ادارہ جاتی اعتماد کی علامت دی ہے۔

آئی ایم ایف کی عالمی معاشی رپورٹ کے مطابق مالی سال 2025 کے لیے پاکستان کی شرحِ نمو 3.6 فیصد متوقع ہے، اگرچہ رپورٹ میں اس سال کی گرمیوں میں آنے والے سیلاب کے اثرات کے جائزے کی بات بھی کی گئی ہے۔

اس کے باوجود بین الاقوامی سرمایہ کار واپسی کی طرف مائل ہیں، وہ ادارے، بینک اور مالیاتی مشیر جو پاکستان کو طویل عرصے تک ہائی رسک ملک سمجھتے تھے، اب دوبارہ بات چیت کا آغاز کر رہے ہیں، جس کا سہرا اعلیٰ حکام کے مطابق مالیاتی پالیسی کے تسلسل اور بہتر سیکیورٹی ماحول کو جاتا ہے۔

نجکاری

محمد اورنگزیب کی ملاقاتیں ابوظبی کمرشل بینک (اے ڈی سی بی) اور جے پی مورگن کے ساتھ پاکستان کے مالیاتی ذرائع کی تنوع اور جدیدیت پر مرکوز رہیں۔

انہوں نے اے ڈی سی بی کے حکام کو پانڈا بانڈ کے اجرا اور گلوبل میڈیم ٹرم نوٹ (جی ایم ٹی این) پروگرام کی تجدید کے بارے میں آگاہ کیا۔

پریس بریفنگ میں وزیرِ خزانہ نے قومی ایئر لائن کی تیز رفتار نجکاری پر امید ظاہر کی اور بتایا کہ حکومت ریکوڈک منصوبے کے مالیاتی اختتام کے قریب ہے۔

انہوں نے اے ڈی سی بی سے پاکستان کی مالیاتی منڈیوں اور تجارتی سرگرمیوں میں اپنا کردار بڑھانے کی اپیل کی۔

جے پی مورگن کے ساتھ ملاقات میں محمد اورنگزیب نے چین میں متوقع گرین پانڈا بانڈ اور وفاقی کابینہ کی جانب سے فرسٹ ویمن بینک کو متحدہ عرب امارات کی ایک کمپنی کو فروخت کی منظوری پر گفتگو کی۔

انہوں نے سعودی عرب کے ساتھ گو اے آئی ہب کے ذریعے ابھرتے ہوئے ڈیجیٹل تعاون اور امریکا کی ریکوڈک کان کنی منصوبے میں بڑھتی دلچسپی پر بھی روشنی ڈالی۔

کارٹون

کارٹون : 15 دسمبر 2025
کارٹون : 14 دسمبر 2025