بھارت میں ’دیوالی کی آتش‌ بازی‘ کے بعد پنجاب میں اسموگ مزید بڑھنے کا امکان

شائع October 21, 2025
—فوٹو: محمد عارف/وائٹ اسٹار
—فوٹو: محمد عارف/وائٹ اسٹار

لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں فضائی آلودگی خطرناک سطح تک پہنچ گئی ہے، دیوالی کے بعد بھارت سے آنے والی آلودہ ہواؤں اور مقامی دھوئیں نے اسموگ کی شدت میں مزید اضافہ کر دیا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق پنجاب حکومت نے بتایا کہ دیوالی کی تقریبات کے بعد بھارت سے آنے والی کم رفتار ہواؤں کے ساتھ مقامی آلودگی کے باعث لاہور اور صوبے کے دیگر حصوں میں دھند میں شدت آنے کا امکان ہے۔

ہوا کی کوالٹی مانیٹرنگ پلیٹ فارم (آئی کیو ایئر) کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور دنیا کے تیسرے سب سے زیادہ آلودہ شہروں میں شامل ہے۔

رات تقریباً 8 بجے لاہور کے لیے ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 182 ریکارڈ کیا گیا جو بہت غیر صحت مند زمرے میں آتا ہے، جب کہ کولکتہ (203) اور نئی دہلی (213) اس سے بھی آگے ہیں۔

دھند سے نمٹنے کے لیے صوبائی حکومت نے اتوار کی رات سے پانی چھڑکنے کے آپریشن شروع کر دیے اور سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں اینٹی اسموگ گنز فعال کر دیے۔

لاہور میں یہ اقدامات شہر کے مختلف علاقوں میں نافذ کیے گئے جن میں کریم بلاک، علامہ اقبال ٹاؤن، ملتان روڈ، راوی پل، شاہدرہ فلائی اوور، جی ٹی روڈ، تھوکر نیاز بیگ اور اپر مال شامل ہیں۔

مقامی آلودگی کے علاوہ بھارت سے آنے والی ہوائیں بھی ہفتے کے دوران صورتحال بگڑنے میں کردار ادا کر سکتی ہیں۔

محکمہ ماحولیات نے کہا کہ نئی دہلی اور بھارت کے دیگر حصوں سے چلنے والی 4 سے 7 کلومیٹر فی گھنٹہ رفتار کی ہوائیں لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد، ساہیوال، ملتان، بہاولپور اور رحیم یار خان کی طرف بڑھ رہی ہیں۔

اسی طرح جنوبی اضلاع ملتان، بہاولپور اور بہاولنگر بھی دیوالی کی آتشبازی کے بعد سرحد پار سے آنے والے آلودہ ذرات کی وجہ سے متاثر ہوں گے۔

پنجاب اسموگ مانیٹرنگ سینٹر نے بتایا کہ آج (منگل) لاہور کا اے کیو آئی 210 سے 230 کے درمیان رہنے کا امکان ہے، صبح اور رات کے اوقات میں آلودگی زیادہ ہوگی، تاہم دوپہر ایک بجے سے 5 بجے تک معمولی بہتری متوقع ہے، کم رفتار ہواؤں (ایک سے 8 کلومیٹر فی گھنٹہ) اور بارش کی کمی کی وجہ سے نقصان دہ ذرات ہوا میں معلق رہ سکتے ہیں۔

پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب اور دیگر حکام نے شہریوں سے کہا ہے کہ ہر شہری کا دھند کو روکنے اور کم کرنے میں کردار اہم تبدیلی اور کامیابی لاتا ہے۔

مریم اورنگزیب نے حکام کو احتیاطی اقدامات کرنے کی ہدایت دی، جیسے موٹر سائیکل سواروں کے لیے ماسک پہننے، تعمیراتی سائٹس اور مال بردار گاڑیوں کو ڈھانپنے اور شہریوں کو گھروں کے دروازے اور کھڑکیاں بند رکھنے کی بھی تجویز دی۔

83 افراد گرفتار

ادھر لاہور پولیس نے کہا کہ جاری اینٹی اسموگ آپریشن کے دوران 83 افراد کو گرفتار کیا گیا اور 77 مقدمات درج کیے گئے۔

لاہور پولیس کے ترجمان کے مطابق گرفتاریوں کا نشانہ مختلف آلودگی کے ذرائع تھے، جن میں 68 افراد فیکٹریوں، بھٹیوں اور گاڑیوں سے دھوئیں کے باعث، 9 افراد ٹائروں، پلاسٹک اور شاپنگ بیگز جلانے پر اور 6 افراد فصل کے فضلے جلانے پر گرفتار ہوئے۔

شہر بھر میں کارروائی کی گئی، سب سے زیادہ گرفتاریاں (42) صدر ڈویژن میں، اس کے بعد سٹی زون (14) اور کینٹ (13) میں ہوئیں۔

لاہور کے کیپٹل سٹی پولیس افسر بلال صدیق کمیانہ نے کہا کہ پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کے کیمرہ نیٹ ورک کا استعمال ماحولیات کے آلودگی پھیلانے والوں کو ٹریس کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔

نئی دہلی میں زہریلا دھواں

عالمی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق سرحد کے پار نئی دہلی پیر کو گھنے زہریلے دھوئیں میں ڈوبا رہا، جہاں ہوا کی آلودگی کی سطح عالمی ادارہ صحت کی روزانہ کی تجویز کردہ حد سے 16 گنا زیادہ تھی۔

نئی دہلی اور اس کا میٹروپولیٹن علاقہ، جہاں 3 کروڑ سے زیادہ لوگ رہتے ہیں، دنیا کے سب سے زیادہ آلودہ دارالحکومتوں میں شامل ہے اور ہر سردیوں میں دھند نے آسمان کو ڈھانپ رکھا ہوتا ہے۔

اس ماہ بھارتی سپریم کورٹ نے دیوالی کے دوران آتشبازی پر پابندی میں نرمی کرتے ہوئے کم آلودگی پیدا کرنے والے ’گرین فائر کریکرز‘ کے استعمال کی اجازت دی۔

گزشتہ برسوں میں یہ پابندی زیادہ تر نظر انداز کی گئی تھی۔

پیر کے روز شہر کے کچھ علاقوں میں ہوا میں موجود نقصان دہ ذرات (پی ایم 2.5) کی مقدار 248 مائیکروگرام فی مکعب میٹر تک پہنچ گئی، یہ وہ باریک ذرات ہیں جو سانس کے ذریعے جسم میں داخل ہو کر خون تک پہنچ جاتے ہیں اور کینسر سمیت کئی بیماریوں کا باعث بن سکتے ہیں۔

حکومت کے کمیشن آف ایئر کوالٹی مینجمنٹ نے کہا کہ آنے والے دنوں میں ہوا کا معیار مزید خراب ہونے کا امکان ہے۔

اس نے آلودگی کی سطح کم کرنے کے لیے اقدامات کیے، جن میں حکام سے کہا گیا کہ ڈیزل جنریٹرز کے استعمال کو کم کرنے کے لیے بلا تعطل بجلی کی فراہمی یقینی بنائیں۔

شہری حکام نے یہ بھی کہا کہ وہ اس ماہ پہلی بار ہوائی جہاز کے ذریعے بادلوں میں نمک یا دیگر کیمیکلز پھینکنے کے عمل (کلاؤڈ سیڈنگ) کا تجربہ کریں گے تاکہ بارش پیدا کر کے ہوا صاف کی جا سکے۔

موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے لیے ڈان میڈیا گروپ کی مہم بریتھ پاکستان کا حصہ بنیں۔

کارٹون

کارٹون : 4 دسمبر 2025
کارٹون : 3 دسمبر 2025