وزیرِ خارجہ اسحٰق ڈار اور سعودی ہم منصب کا رابطہ، غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال
نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ اسحٰق ڈار اور اُن کے سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان نے غزہ کی صورتحال پر ٹیلیفونک گفتگو کی اور خطے میں امن و استحکام کے لیے اپنے مشترکہ عزم کی توثیق کی۔
دفترِ خارجہ نے ایک بیان میں بتایا کہ نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ سینیٹر اسحٰق ڈار نے گزشتہ رات دیر گئے سعودی عرب کے وزیرِ خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کے ساتھ ٹیلیفون پر گفتگو کی۔
دفترِ خارجہ کے مطابق دونوں رہنماؤں نے خطے میں حالیہ پیش رفت، بشمول غزہ اور فلسطین کی صورتحال کا جائزہ لیا، جو اُن کے درمیان ہونے والی سابقہ بات چیت کا تسلسل تھی۔
دفترِ خارجہ نے مزید کہا کہ دونوں فریقین نے خطے میں امن و استحکام کے لیے اپنے مشترکہ عزم کی توثیق کی اور باہمی دلچسپی کے امور پر قریبی رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔
پاکستان اور سعودی عرب اُن 8 مسلم ممالک میں شامل تھے، جنہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے ساتھ مل کر اسرائیل کی نسل کشی اور غزہ پر حملے کے خاتمے کے منصوبے پر کام کیا تھا۔
اس ماہ کے آغاز میں، سعودی عرب اور پاکستان دونوں نے اسرائیلی حکومت اور فلسطینی گروپ حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے پر دستخطوں کا خیر مقدم کیا تھا، جب کہ سعودی عرب نے امید ظاہر کی تھی کہ یہ معاہدہ دو سالہ اسرائیلی بمباری کے بعد امن کا باعث بنے گا۔
مزید برآں، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دیرینہ اور کثیرالجہتی تعلقات قائم ہیں جو تزویراتی عسکری تعاون، مشترکہ اقتصادی مفادات اور اسلامی ورثے پر مبنی ہیں، ان تعلقات میں معاشی معاونت اور توانائی کی فراہمی شامل ہیں، جب کہ ریاض اسلام آباد کے لیے مالی امداد اور تیل کا ایک اہم ذریعہ رہا ہے۔
ستمبر میں، دونوں ممالک نے ریاض میں ایک اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط کیے تھے، جس کے تحت کسی ایک ملک پر حملہ دونوں پر حملہ تصور کیا جائے گا۔












لائیو ٹی وی