پاک۔افغان سرحدی بندش سے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ، ٹماٹر 5 گنا مہنگے ہوئے
پاک- افغان سرحدی بندشوں کے باعث دونوں ممالک میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا، پاکستان میں ٹماٹر کی قیمت رواں ماہ پانچ گنا بڑھ گئی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق کابل میں پاک-افغان چیمبر آف کامرس کے سربراہ خان جان الکوزئی نے رائٹرز کو بتایا کہ لڑائی شروع ہونے کے بعد سے تمام تجارت اور ٹرانزٹ ٹریڈ بند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ دونوں ممالک کو تقریباً 10 لاکھ ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے، تازہ پھل، سبزیاں، معدنیات، ادویات، گندم، چاول، چینی، گوشت، دودھ و دیگر مصنوعات کا سالانہ تجارتی حجم 2.3 ارب ڈالر ہے۔
کھانوں میں بڑے پیمانے پر استعمال ہونے والے ٹماٹر کی قیمت 400 فیصد سے زائد بڑھ کر تقریباً 600 روپے فی کلو تک جا پہنچی، سیب بھی زیادہ تر افغانستان سے آتے ہیں، ان کی قیمت میں بھی تیزی سے اضافہ ہوا۔
خان جان الکوزئی نے بتایا کہ ہمارے پاس روزانہ تقریباً 500 کنٹینرز سبزیوں کی برآمد کے لیے تیار ہوتے ہیں، لیکن سب خراب ہو چکے ہیں۔
پاکستان کے شمال مغرب میں واقع مرکزی طورخم سرحدی گزرگاہ پر تعینات ایک پاکستانی عہدیدار کے مطابق تقریباً 5 ہزار کنٹینرز دونوں اطراف پھنسے ہوئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ مارکیٹ میں پہلے ہی ٹماٹر، سیب اور انگور کی کمی ہے، پاکستان کی وزارتِ تجارت نے اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
یہ سرحدی جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب اسلام آباد نے کابل سے مطالبہ کیا کہ وہ ان جنگجوؤں کو قابو کرے جو پاکستان پر سرحد پار حملے کرتے ہیں، جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ افغانستان میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے قطر اور ترکیہ کی میزبانی میں ہونے والے مذاکرات کے دوران فریقین کے درمیان جنگ بندی پر اتفاق ہوا، اگلے دور کے مذاکرات 25 اکتوبر کو استنبول میں طے ہیں۔
ادھر، آج ڈان کی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے 10 روزہ بندش کے بعد افغان ٹرانزٹ ٹریڈ مرحلہ وار بحال کر دی۔
ڈان نیوز کے مطابق محکمہ کسٹمز کے ڈائریکٹوریٹ آف ٹرانزٹ ٹریڈ کے نوٹیفکیشن کے مطابق تقریبا 300 گاڑیوں کی کلیئرنس کا عمل 3 مراحل میں مکمل کیا جائے گا، جس کا آغاز چمن بارڈر سے ہو گیا۔













لائیو ٹی وی