• KHI: Clear 18°C
  • LHR: Partly Cloudy 12.8°C
  • ISB: Partly Cloudy 11.8°C
  • KHI: Clear 18°C
  • LHR: Partly Cloudy 12.8°C
  • ISB: Partly Cloudy 11.8°C

کسی سے بھیک نہیں چاہیے، صوبے کا حق ڈنکے کی چوٹ پر لوں گا، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا

شائع October 30, 2025
— فوٹو: پی ٹی آئی / ایکس
— فوٹو: پی ٹی آئی / ایکس

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ صوبے کا حق ڈنکے کی چوٹ پر لوں گا لیکن کسی سے بھیک نہیں چاہیے جبکہ پاکستان میں جو پالیسی غلط ہو گی میں اس کے خلاف ہوں۔

ڈان نیوز کے مطابق اڈیالہ جیل کے قریب میڈیا سے گفتگو کے دوران سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ ’خیبرپختونخوا میں مارٹر گولے اور ڈرون گرنے سے ایک ہی گھر کے 21، 21 لوگ شہید ہو رہے ہیں، جن کے گھروں میں شہادتیں ہو رہی ہیں، وہی یہ درد سمجھتے ہیں۔‘

سیکیورٹی اہلکاروں کی شہادت سے متعلق پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ ملک بھی میرا ہے اور فوج بھی میری ہے، کل جو 6 اہلکار شہید ہوئے ان کے جنازے پر گیا ہوں اور ان کو کندھا بھی دیا، کل میرے کندھے پر 80 ہزار شہدا کا بوجھ تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا نے 80 ہزار جانوں کا نذرانہ دہشتگردی کے خلاف دیا ہے، فوج اور پولیس کے شہدا کی قربانیوں کی قدر کی جائے، افغانستان سے مسلسل دہشتگردی ہو رہی ہے جس کی وجہ سے شہادتیں ہو رہی ہیں۔

صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ پی ٹی آئی کی ہمدردیاں افغان باشندوں کے ساتھ کیوں ہیں؟

جس پر وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ میری ہمدردی صرف اور صرف پاکستان کے ساتھ ہے، اگر ایک پالیسی پاکستان میں بنتی ہے تو فیصلہ سازوں کو چاہیے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیں۔

صحافی نے سوال کیا کہ ’آپ کو اعتماد میں لینے کے لیے بلایا گیا تھا، این ایف سی ایوارڈ میں بھی بلوایا گیا لیکن آپ نہیں گئے؟

سہیل آفریدی نے جواب دیا کہ مجھے کسی نے نہیں بلایا اور نہ این ایف سی ایوارڈ کے لیے اجلاس میں بلوایا گیا، میرے سے پہلے والے سی ایم بھی این ایف سی ایوارڈ میں بلوانے کے لیے کہتے رہے، اگست میں وعدہ کیا گیا تھا کہ این ایف سی ایوارڈ ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ نومبر میں اگر این ایف سی کے حوالے سے میٹنگ ہوئی تو ضرور جاؤں گا، اپنے صوبے کا حق مانگوں گا اور اپنے صوبے کا حق ڈنکے کی چوٹ پر لوں گا لیکن کسی سے بھیک نہیں مانگوں گا۔

صحافی نے سوال کیا کہ آپ کا راستہ روکنے کے لیے گورنر کی تبدیلی کی خبریں چل رہی ہیں جس پر انہوں نے جواب دیا کہ جو بھی آئے مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا، عوامی مینڈیٹ سے آیا ہوں اور عوامی مینڈیٹ سے ہی رہوں گا۔

ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا سے اب تک 8 لاکھ افغان باشندوں کو واپس بھجوا دیا گیا ہے جبکہ باقی کا انخلا عزت اور وقار کیساتھ جاری ہے۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات سے متعلق انہوں نے کہا کہ میں اپنے قائد سے 2 سال سے نہیں ملا، دیکھتا ہوں یہ مجھے ملنے سے کب تک روکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے تمام قانونی راستے اپنائے، پنجاب اور وفاق کے محکمہ داخلہ کو اور چیف جسٹس پاکستان کو خطوط لکھے اور اس کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دی۔

مزید کہا کہ 3 ججز کے حکم کے باوجود آج چوتھی بار مجھے میرے لیڈر سے ملاقات سے روکا گیا، کوئی اتنا طاقتور ہے کہ آئین و قانون کو عدالتی احکامات کو مسلسل روند رہا ہے اور اس کو کسی کی پرواہ نہیں۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ جب تمام قانونی طریقے استعمال کرنے کے باوجود ملاقات کی اجازت نہیں ملی تو اب اس پر ہم پارٹی اجلاس بلا رہے ہیں کہ آگے کیا کرنا ہے اور اس حوالے سے جلد لائح عمل پیش کیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 15 دسمبر 2025
کارٹون : 14 دسمبر 2025