امریکی ریاست کینٹکی میں کارگو طیارہ اڑان بھرتے ہی گر کر تباہ، 7 افراد ہلاک، 11 زخمی

شائع November 5, 2025
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: رائٹرز
— فوٹو: رائٹرز

امریکا کی ریاست کینٹکی کے شہر لوئس ول میں یو پی ایس کا ایک کارگو طیارہ ہوائی اڈے سے اڑان بھرتے ہی گر کر تباہ ہو گیا اور آگ کے شعلوں میں لپٹ گیا، اس حادثے میں طیارے پر سوار عملے کے تینوں ارکان سمیت 7 افراد ہلاک اور زمین پر موجود 11 زخمی ہو گئے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ حادثہ سورج غروب ہونے سے کچھ پہلے پیش آیا، طیارہ گرنے کے بعد شدید آگ بھڑک اٹھی، جس نے ایئرپورٹ کے قریب صنعتی علاقے میں کئی عمارتوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، جس کے باعث ایئرپورٹ حکام نے رات بھر کے لیے تمام پروازیں معطل کر دیں۔

لوئس ول ایئرپورٹ، جہاں یو پی ایس کا عالمی کارگو مرکز ’ورلڈپورٹ‘ قائم ہے، جو کمپنی کا دنیا بھر میں سب سے بڑا پیکیج ہینڈلنگ مرکز ہے، بدھ کی صبح دوبارہ کھولنے کا امکان ظاہر کیا گیا، رپورٹ کے مطابق ایئرپورٹ کے دو رن ویز حادثے کے ملبے سے بھرے پڑے تھے۔

یو پی ایس نے اپنے منگل کی رات جاری کردہ سروس الرٹ میں کہا کہ ہوائی اور بین الاقوامی پارسلز کی ترسیل کے شیڈول متاثر ہو سکتے ہیں، کمپنی نے کہا کہ ’ہنگامی منصوبے نافذ کیے جا رہے ہیں تاکہ حالات کے مطابق ترسیل کو ممکنہ حد تک جلد مکمل کیا جا سکے‘۔

کمپنی کے مطابق یہ 3 انجنوں والا طیارہ ہونولولو کے لیے ساڑھے 8 گھنٹے کی پرواز پر روانہ ہو رہا تھا، اس میں عملے کے تین ارکان سوار تھے، جن میں سے کوئی بھی زندہ نہیں بچا۔

لوئس ول کے میئر کریگ گرین برگ نے رات گئے پریس بریفنگ میں بتایا کہ زمین پر 4 افراد ہلاک ہوئے جبکہ 11 زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا، کینٹکی کے گورنر اینڈی بشیر نے کہا کہ ہلاکتوں کی تعداد کم از کم 7 ہے اور مزید بڑھ سکتی ہے، کیونکہ کچھ زخمیوں کی حالت ’انتہائی نازک‘ ہے۔

یہ اگست 2013 کے بعد یو پی ایس کا پہلا فضائی حادثہ ہے، جب ایک کارگو طیارہ الاباما کے برمنگھم ایئرپورٹ کے قریب گر کر تباہ ہوا تھا، جس میں دونوں پائلٹ مارے گئے تھے۔

امریکی ٹی وی چینل ولکی نے حادثے کی ویڈیو نشر کی، جس میں دکھایا گیا کہ طیارہ ٹیک آف کے دوران آگ کی لپیٹ میں آگیا اور پھر زمین سے ٹکرا کر زبردست دھماکے کے ساتھ شعلوں میں بدل گیا۔

حادثے کے بعد رن وے سے آگے کے صنعتی علاقے میں متعدد عمارتیں جل گئیں اور آسمان پر سیاہ دھوئیں کے بادل چھا گئے، گورنر اینڈی بشیر نے بتایا کہ زمین پر متاثرہ تنصیبات میں ایک پیٹرولیم ری سائیکلنگ سینٹر اور ایک آٹو پارٹس فیکٹری شامل ہیں۔

فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (ایف اے اے) کے مطابق ’یو پی ایس فلائٹ 2976‘ منگل کی شام 5 بج کر 15 منٹ پر کینٹکی کے لوئس ول محمد علی انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے اڑی اور کچھ ہی دیر بعد گر کر تباہ ہو گئی۔

تحقیقاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ ابتدائی ویڈیوز سے لگتا ہے کہ طیارے کا ایک انجن زمین پر گرنے سے پہلے ہی الگ ہو گیا تھا، جس کی وجہ جاننا اہم ہے۔

حادثے سے قبل طیارے میں آگ کیسے اور کہاں سے لگی، یہ بھی تاحال معلوم نہیں ہو سکا۔

امریکی ہوا بازی کے ماہر اور پائلٹ جان کاکس نے کہا کہ تفتیش کاروں کو یہ دیکھنا ہوگا کہ 3 انجن والے طیارے میں ایک انجن کے جلنے کے بعد بھی وہ کیوں پرواز برقرار نہ رکھ سکا، انہوں نے کہا کہ ’یہ آگ عام انجن فیل ہونے سے کہیں زیادہ بڑی لگتی ہے، طیارے کو باقی دو انجنوں پر اڑان بھرنی چاہیے تھی، لہٰذا اب دیکھنا ہوگا کہ یہ کیوں نہ ہو سکا‘۔

حادثے کے بعد زمین پر گھنٹوں تک آگ بھڑکتی رہی، حکام نے حادثے کے مقام سے 8 کلومیٹر کے دائرے میں رہنے والوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت دی تاکہ فضا میں پھیلنے والے زہریلے مادّوں سے بچا جا سکے، بعد میں یہ پابندی کم کر کے ایک میل کے علاقے تک محدود کر دی گئی۔

حادثے کا شکار طیارہ 34 سال پرانا تھا

ایف اے اے کے ریکارڈ کے مطابق تباہ ہونے والا طیارہ ایک ایم ڈی-11 ماڈل کارگو جہاز تھا جو 34 سال پرانا تھا، بوئنگ کمپنی، جس نے میکڈونل ڈگلس کے انضمام کے بعد ایم ڈی-11 پروگرام بند کر دیا تھا، نے کہا کہ وہ حادثے سے متاثرہ افراد کے لیے ہمدردی رکھتی ہے اور تفتیش میں تکنیکی معاونت فراہم کرے گی۔

فلائٹ ٹریکنگ ویب سائٹ فلائٹ ریڈار24 کے مطابق طیارہ منگل کو لوئس ول سے بالٹی مور گیا تھا اور واپس لوئس ول پہنچنے کے بعد شام میں یہ حادثہ پیش آیا، پرواز کے ڈیٹا سے ظاہر ہوتا ہے کہ طیارہ صرف 175 فٹ کی بلندی اور 184 ناٹ کی رفتار تک پہنچنے کے بعد تیزی سے نیچے گر گیا۔

حادثے کی تفتیش نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ (این ٹی ایس بی) کر رہا ہے، جس نے جائے حادثہ پر ٹیم روانہ کر دی ہے، ادارے کے مطابق حتمی رپورٹ تیار ہونے میں 12 سے 24 ماہ لگ سکتے ہیں، جس میں وجوہات اور آئندہ کے لیے سفارشات شامل ہوں گی۔

یو پی ایس کمپنی لوئس ول میں سب سے بڑا روزگار فراہم کرنے والا ادارہ ہے، جہاں 26 ہزار سے زائد ملازمین کام کرتے ہیں، کمپنی نے اپنے بیان میں کہا کہ ’ہم لوئس ول میں ہونے والے اس حادثے سے گہرے دکھ میں مبتلا ہیں‘۔

یو پی ایس کا ’ورلڈپورٹ‘ مرکز کمپنی کے عالمی کارگو نیٹ ورک کا دل سمجھا جاتا ہے، جو روزانہ تقریباً 20 لاکھ پیکجز کی پروسیسنگ کرتا ہے اور 300 سے زائد پروازوں کو سنبھالتا ہے۔

لوئس ول میٹرو کونسل کی رکن بیٹسی روہے نے کہا کہ ’یہ سانحہ پورے شہر کے لیے ایک صدمہ ہے، یہ یو پی ایس کا شہر ہے، اور تقریباً ہر کوئی وہاں کام کرنے والے کسی نہ کسی شخص کو جانتا ہے، آج سب اپنے دوستوں اور اہل خانہ کو پیغامات بھیج رہے ہیں، بدقسمتی سے ان میں سے کچھ پیغامات کا جواب کبھی نہیں ملے گا‘۔

کارٹون

کارٹون : 8 نومبر 2025
کارٹون : 7 نومبر 2025