• KHI: Clear 17.4°C
  • LHR: Clear 12.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.6°C
  • KHI: Clear 17.4°C
  • LHR: Clear 12.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.6°C

جسٹس منصور، جسٹس اطہر کے بعد جسٹس صلاح الدین کا چیف جسٹس کو خط، فل کورٹ بلانے کا مطالبہ

شائع November 13, 2025

جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ کے بعد سپریم کورٹ کے جسٹس صلاح الدین پنہور نے بھی چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط لکھ کر 27ویں آئینی ترمیم پر فل کورٹ بلانے کا مطالبہ کردیا۔

ڈان نیوز کے مطابق پارلیمنٹ سے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ کے بعد سپریم کورٹ کے جسٹس صلاح الدین پنہور نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط لکھ دیا۔

خط میں 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری پر چیف جسٹس سے فل کورٹ بلانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

خط میں جسٹس صلاح الدین پنہور کا کہنا تھا کہ بطور احتجاج نہیں بلکہ اپنا فرض سمجھتے ہوئے خط لکھ رہا ہوں، فل کورٹ میٹنگ بلا کر آئینی ترمیم کا شق وار جائزہ لیا جائے۔

مزید کہا گیا کہ لا اینڈ جسٹس کمیشن اور عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کو بھی مشاورت میں شامل کیا جائے، 27ویں ترمیم اختیارات کے توازن کو خراب کر سکتی ہے۔

جسٹس صلاح الدین پنہور کا کہنا تھا کہ آئین تقاضا کرتا ہے کہ سپریم کورٹ اس کا تحفظ کرے، تاریخ ہماری آسانی نہیں بلکہ ہماری فیصلہ سازی کی ہمت کو یاد رکھے گی، عوامی اعتماد کو بچانے کے لیے فوری فل کورٹ اجلاس بلایا جائے۔

دوسری جانب، سپریم کورٹ میں 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف ایک اور درخواست دائر کردی گئی، درخواست اسد رحیم سمیت پانچ وکلا نے ایڈوکیٹ عمر اعجازگیلانی کے ذریعے دائر کی۔

درخواست میں 27ویں آئینی ترمیم کی شقوں کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی اور کہا گیا کہ عدلیہ کی آزادی کو یقینی بنانے کا حکم دیا جائے۔

درخواست گزار کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے اختیارات کو کسی صورت کم یا ختم نہیں کیا جا سکتا، سپریم کورٹ ماضی میں بھی قانون کی صدارتی توثیق سے قبل قانون پر عملدرآمد روکنے کا حکم دے چکی ہے۔

اس سے قبل، سپریم کورٹ کے جج اطہر من اللہ نے چیف جسٹس پاکستان یحییٰ افریدی کو لکھے گئے خط میں عدلیہ کو لاحق خطرات پر غور کے لیے ایک کانفرنس بلانے کی درخواست کی گئی ہے۔

خط میں اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ سپریم کورٹ کو بعض اوقات عوام کی رائے دبانے کے لیے ’غیر منتخب اشرافیہ‘ کے ہتھکنڈے کے طور پر استعمال کیا گیا۔

سپریم کورٹ کے جج جسٹس منصور علی شاہ نے 27 ویں آئینی ترمیم کے معاملے پر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کو لکھے خط میں کہا ہے کہ عدلیہ متحد نہ ہوئی تو آزادی اور فیصلے متاثر ہوں گے، جبکہ تاریخ خاموش رہنے والوں کو نہیں، آئین کی سربلندی کے لیےکھڑے ہونے والوں کو یاد رکھتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 14 دسمبر 2025
کارٹون : 13 دسمبر 2025